ایم کیو ایم اصل
میں یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانیوں کی مافیا ھے جو گجراتیوں اور
راجستھانیوں کو مھاجر قرار دے کر بے واقوف بناتی آرھی ھے۔
پاکستان کے قیام
کے بعد سے لیکر ایم کیو ایم کے قیام سے پہلے تک یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے
خود کو ھندوستانی کہلواتے تھے جبکہ گجراتیوں اور راجستھانیوں کو اپنے ساتھ ملا کر
مھاجر بن جاتے تھے لیکن سندھ میں رھنے والے پنجابیوں اور پٹھانوں سے ملتے تو خود
کو نان سندھی کہلواتے۔
ایم کیو ایم کے قیام سے پہلے یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانیوں نے
گجراتیوں اور راجستھانیوں کو اپنے ساتھ ملا کر مھاجر بن جاتے کے بعد سندھ میں رھنے
والے پنجابیوں اور پٹھانوں کو اپنے ساتھ ملاکر مھاجر ' پنجابی ' پٹھان اتحاد بنایا
ھوا تھا۔
مھاجر ' پنجابی '
پٹھان اتحاد کے پلیٹ فارم سے یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانیوں نے نہ
صرف گجراتیوں اور راجستھانیوں کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا بلکہ سندھ
میں رھنے والے پنجابیوں اور پٹھانوں کو بھی اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرتے
رھے اور سندھیوں سے سندھ کی سیاست ' حکومت اور سرکاری نوکریوں میں نان سندھی کے
نام پر گجراتیوں ' راجستھانیوں اور سندھ میں رھنے والے پنجابیوں اور پٹھانوں کا
حصہ لینے کے بعد یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانیوں کو سندھ کی سیاست '
حکومت اور سرکاری نوکریوں میں مستحکم کرتے رھے۔ اردو زبان کی بالا دستی قائم رکھتے
رھے جبکہ گجراتیوں اور راجستھانیوں کے علاوہ سندھ میں رھنے والے پنجابیوں اور
پٹھانوں کو نان سندھی قرار دیکر سندھوں کے ساتھ محازآرائی پر اکساتے رھے۔
ایم کیو ایم کے قیام کے بعد سندھ میں رھنے والے پنجابیوں اور پٹھانوں کو تو یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانیوں کے چنگل اور نان سندھی کی شناخت سے نجات مل گئی لیکن گجراتی اور راجستھانی ابھی تک مھاجر کی شناخت کے نام پر یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانیوں کے چنگل میں پھنسے ھوئے ھیں اور یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانیوں کا سندھ کی سیاست ' حکومت اور سرکاری نوکریوں میں استحکام قائم رکھنے ' اردو زبان کی بالا دستی قائم رکھنے اور کراچی کو پاکستان سے الگ کرنے یا کم سے کم کراچی کو الگ صوبہ بنانے کے لیے استعمال ھو رھے ھیں۔
کراچی کی آبادی
20٪ یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانیوں ' 15٪ پنجابی بولنے والوں ' 15٪
پشتو بولنے والوں ' 10٪ سندھی بولنے والوں ' 5٪ بلوچی بولنے والوں ' 10٪ گجراتی
بولنے والوں ' 5٪ راجستھانی بولنے والوں اور 20٪ دیگر زبانیں بولنے والوں پر
مشتمل ھے۔ گو کہ پنجابیوں ' پٹھانوں ' سندھیوں ' بلوچوں اور دیگر کی کراچی میں
آبادی 65٪ ھے۔ گجراتیوں اور راجستھانیوں کی آبادی 15٪ ھے۔
پنجابیوں '
پٹھانوں ' سندھیوں ' بلوچوں ' گجراتیوں ' راجستھانیوں اور دیگر کی کراچی میں آبادی
80٪ ھے ' جو کہ نان اردو اسپیکنگ ھیں لیکن ان 20٪ یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے
ھندوستانیوں نے کراچی کے 15٪ نان اردو اسپیکنگ گجراتیوں اور راجستھانیوں کو مھاجر
قرار دے کر کراچی میں اپنی آبادی 20٪ سے بڑھاکر 35٪ کر رکھی ھے جبکہ کراچی کی
آبادی کے 65٪ پنجابیوں ' پٹھانوں ' سندھیوں ' بلوچوں اور دیگر کے متحد نہ ھونے کا
فائدہ اٹھا کر کراچی پر اپنا کنٹرول قائم کیا ھوا ھے۔
No comments:
Post a Comment