Wednesday 25 December 2019

پنجابیوں میں سیاسی شعور کی کمی پاکستان میں بحران کا سبب ھے۔


پاکستان کی 60٪ آبادی پنجابی ھے۔ جبکہ 40٪ آبادی سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' بونیری ' ڈیرہ والی ' گجراتی ' راجستھانی ' پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر کی ھے۔ لیکن پاکستان کا صدر ھندوستانی مھاجر ھے۔ پاکستان کا وزیر اعظم پٹھان ھے۔ پاکستان کی سینٹ کا چیئرمین بلوچ ھے۔ پاکستان کی قومی اسمبلی کا اسپیکر پٹھان ھے۔ پاکستان کی سینٹ کا ڈپٹی چیئرمین ھندوستانی مھاجر ھے۔ پاکستان کی قومی اسمبلی کا ڈپٹی اسپیکر پٹھان ھے۔ حتی کہ پنجاب کا وزیر اعلی تک بلوچ ھے۔

ھندوستانی مھاجر ' پٹھان اور بلوچ پھر بھی پنجابیوں کو ذلیل و خوار کرنے سے باز نہیں آتے۔ ھر وقت پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کی رٹ لگائے رکھتے ھیں اور ڈھنڈھورا پیٹتے رھتے ھیں کہ؛ پاکستان پر پنجابیوں کی حکمرانی ھے۔ پنجاب ان کے وسائل پر پلتا ھے۔ پنجابی ان کو حقوق نہیں دیتے۔

کیا ھندوستانی مھاجروں ' پٹھانوں اور بلوچوں کو تسلی نہیں ھے کہ؛ پاکستان پر ان کی حکمرانی ھے؟ کیا ان کو معلوم نہیں ھے کہ وہ پنجاب کو لوٹ رھے ھیں؟ کیا انہیں احساس نہیں ھے کہ وہ پنجابیوں کو بلیک میل کرتے ھیں؟ کیا یہ اس لیے ھے کہ؛ وچوں وچوں کھائی جاؤ۔ اتوں رولا پائی جاؤ۔ پنجابیاں نوں‌ بیوقوف بنائی جاؤ؟

پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر پاکستان کی آرمی کو پنجابی آرمی قرار دے کر شور مچاتے رھتے ھیں کہ؛ پاکستان میں سب آرمی کے کنٹرول میں ھے۔ حکومتی عہدوں پر فائز پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر آرمی کے ایجنٹ ھیں۔ اس لیے پاکستان پر اصل حکمرانی پنجابیوں کی ھونے کا الزام لگا کر پنجابیوں کو ذلیل و خوار کرنے کا سلسلہ تو چل ھی رھا ھے۔ لہٰذا پٹھانوں ' بلوچوں اور ھندوستانی مھاجروں کو حکومتی عہدوں سے نکال کر پنجابیوں کو حکومتی عہدے دیے جائیں۔

کیا پاکستان کی 60% آبادی پنجابی ھونے کی وجہ سے پاکستان کا صدر ' وزیر اعظم ' سینٹ کا چیئرمین ' قومی اسمبلی کا اسپیکر ' سینٹ کا ڈپٹی چیئرمین ' قومی اسمبلی کا ڈپٹی اسپیکر ' پنجاب کا وزیر اعلی پنجابی نہیں ھونا چاھیے؟

کیا پاکستان کی 60% آبادی پنجابی کو پاکستان کی صنعت ' تجارت ' ذراٰعت ' ھنرمندی کے پیشوں ' سیاست ' صحافت ' سول سروسز ' ملٹری سروسز کے شعبوں اور بڑے بڑے شھروں میں چھایا ھوا نظر نہیں آنا چاھیے؟

پاکستان کی 60% آبادی پنجابی جب ھندوستانی مھاجروں ' پٹھانوں اور بلوچوں کی بلیک میلنگ سے نجات حاصل نہیں کر پا رھی تو پھر سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' بونیری ' ڈیرہ والی ' گجراتی ' راجستھانی کس طرح ھندوستانی مھاجروں ' پٹھانوں اور بلوچوں کے تسلط سے نجات حاصل کر سکیں گے؟

پاکستان کی 60% آبادی پنجابی میں سیاسی شعور پیدا نہ ھونے تک پاکستان میں سماجی و سیاسی استحکام اور انتظامی و اقتصادی بہتری نہیں آنی۔ کیونکہ؛

1۔ نہ ھندوستانی مھاجروں ' پٹھانوں اور بلوچوں کی بلیک میلنگ سے پنجابیوں کو نجات حاصل ھونی ھے۔

2۔ نہ سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' بونیری ' ڈیرہ والی ' گجراتی ' راجستھانی کو ھندوستانی مھاجروں ' پٹھانوں اور بلوچوں کے تسلط سے نجات ملنی ھے۔

No comments:

Post a Comment