Tuesday, 31 May 2016

پاکستان چھوٹا ھوجائیگا یا مزید بڑا ھوجائیگا؟

مفادپرست اور جذباتی قسم کے بلوچوں کی کاغذی تنظیمیں بنا کے الزام تراشیاں کرنے ' غنڈہ گردی کے لیے ٹولے بنا کر تخریبکاری کرنے سے تو بلوچستان الگ ملک بن نہیں سکتا۔ کیونکہ بلوچ اور پٹھان قوموں کے علاقے امریکہ' روس' چین اور ایران کی محاذآرائی کا مرکز بنے ھوئے ھیں اسلئے پاکستان کی قومی اور بین الاقوامی منصوبہ بندی اور فیصلہ سازی میں شامل رھنے کے لیے بلوچ اور پٹھان قوموں کو پاکستان کے مرکز کے ساتھ اپنی وابستگی کو مزید مضبوط بنانا اور قابل اعتماد رکھنا پڑے گا۔ ورنہ امریکہ' روس' چین اور ایران کی آلہ کاری کرنے کی صورت میں بلوچ اور پٹھان قومیں گروھوں میں تقسیم ھوکر آپس میں دست و گریباں ھوجائیں گی-

البتہ امریکہ کے پنجاب کو تقسیم کروانے کی کوششیں کرنے یا پنجاب میں مذھبی اور فرقہ وارانہ فساد کرواکر اور مہاجر' سندھی و بلوچ کو پنجابی قوم کے خلاف محاذآرائی پر اکسا کر سیاسی ' سماجی' معاشی اور انتظامی مساِئل میں مبتلا کرنے کے بجائے پنجابیوں کو پاکستان کے بلوچ اور پختون علاقوں میں امریکہ' روس اور چین کے گرم پانی کے کھیل سے دور رکھنے کے لیے کشمیر اور ھندوستانی پنجاب کو ھندوستان سے آزادی دلوا کر کشمیر' ھندوستانی پنجاب' پاکستانی پنجاب' سندھ اور کراچی پر مشتمل گریٹر پنجاب بننانے کی راہ پر ڈالنے کے ساتھ ساتھ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے پشتون علاقوں سے دستبردار ھونے پر راضی کرسکتا ھے-

لیکن اگر امریکہ کے بجائے روس اور چین نے گرم پانی تک پہنچنے کے لیے پنجابی قوم کی پشت پناھی شروع کردی اور کشمیر کے ساتھ ساتھ ھندوستانی پنجاب کو بھی ھندوستان سے آزادی دلوا کر پاکستانی پنجاب کے ساتھ کرکے ایک بار پھر سے راجہ پورس سے لیکر راجہ رنجیت سنگھ والے اصل پنجاب کو ایک کر دیا تو نہ امریکہ کی پنجاب کو تقسیم کروانے کی کوششیں کام آئیں گی اور نہ مہاجر' سندھی و بلوچ کو پنجابی قوم کے خلاف محاذآرائی پر اکسا کر سیاسی ' سماجی' معاشی اور انتظامی مساِئل میں مبتلا کرنے کی سازشیں رنگ دکھائیں گی۔ بلکہ ھندوستان کو آشیرواد دے دے کر پاکستان کو آنکھیں دکھانے کے کام پر لگانے کا خمیازہ بھی الٹا ھندوستان کو ھی بھگتنا پڑے گا۔ جبکہ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے پشتون علاقے بھی پنجاب ھی کے ساتھ رھیں گے ' جس سے پاکستان چھوٹا اور کمزور ھونے کے بجائے مزید وسیع اور مظبوط ھوجائے گا- اس صورتحال میں امریکہ کسی حال میں بھی روس اور چین کو گرم پانی تک پہنچنے سے نہیں روک پائے گا-

No comments:

Post a Comment