پاکستان میں مارشل لاء کے نفاذ کی صورت میں فوجی حکومت کو 4 کام
کرنے پڑنے ھیں؛
1۔ وفاقی ' صوبائی اور مقامی حکومتوں کے ملازمین کی کارکردگی کا
معیار بہتر کرکے عوام کو عزت و انصاف دلوانا۔ (یہ کام مارشل لاء کے نفاذ کے 3 ماہ
کے اندر اندر کرنا ھوگا)
2۔ وفاقی ' صوبائی اور مقامی سطح پر تعمیراتی اور ترقیاتی امور
کو بہتر انداز میں انجام دینا۔ (یہ کام مارشل لاء کے نفاذ کے 6 ماہ کے اندر اندر
کرنا ھوگا)
3۔ عوام کو با عزت روزگار اور کاروبار کے مواقع فراھم کرنا۔ (یہ
کام مارشل لاء کے نفاذ کے 9 ماہ کے اندر اندر کرنا ھوگا)
4۔ عوام میں موجود لسانی ' نسلی ' علاقائی ' فرقہ ورانہ
اختلافات کو ختم کروانا۔ (یہ کام مارشل لاء کے نفاذ کے 12 ماہ کے اندر اندر کرنا
ھوگا)
پاکستان میں مارشل لاء کے نفاذ کی صورت میں فوجی حکومت اگر درجہ
بالا 4 کام نہ کرسکی تو ن لیگ نے پہلے سے زیادہ منظم اور مظبوط ھوکر عوام کی مزید
حمایت حاصل کرلینی ھے۔ جبکہ؛
1۔ وفاقی ' صوبائی اور مقامی حکومتوں کے ملازمین کی کارکردگی کا معیار بہتر کرکے
عوام کو عزت و انصاف نہ دلوانے سے عوام میں فوجی حکومت کے ظلم اور زیادتیوں کا
احساس پیدا ھونا شروع ھو جانا ھے۔
2۔ وفاقی ' صوبائی اور مقامی سطح پر تعمیراتی اور ترقیاتی امور بہتر انداز میں
انجام نہ پانے کی وجہ سے عوامی مسائل مزید پیچیدہ ھو جانے ھیں۔
3۔ عوام کو با عزت روزگار اور کاروبار کے مواقع فراھم نہ کرنے سے عوام میں بے
روزگاری اور کاروباری کسمپسری میں مزید اضافہ ھو جانا ھے۔
4۔ عوام میں موجود لسانی ' نسلی ' علاقائی ' فرقہ ورانہ اختلافات کو ختم نہ کروانے
سے عوام میں موجود لسانی ' نسلی ' علاقائی ' فرقہ ورانہ اختلافات نے مزید فروغ پا
لینا ھے۔
No comments:
Post a Comment