کسی بھی قوم کو مضبوط
ھونے کے لیے 4
سیکٹرس میں مضبوط
ھونا پڑتا ھے۔
1۔ ایگریکلچرل سیکٹر ۔
2۔ انڈسٹریل سیکٹر۔
3۔ سروسز سیکٹر۔
4۔ ملٹری سیکٹر ۔
صرف پاکستان کی سندھی قوم ' بلوچ قوم ' پٹھان قوم اور انڈیا
کی ھندوستانی قوم (یوپی ' سی پی کے ھندی-اردو اسپیکنگ) ' مراٹھا قوم '
تیلگو قوم ' تامل قوم ' راجستھانی قوم ' گجراتی قوم ' بھوجپوری قوم ' کناڈا قوم '
اوریا قوم ' مالایالم قوم ' آسامی قوم ھی نہیں بلکہ پورے
ساؤتھ ایشیاء ' سینٹرل ایشیاء ' مڈل ایسٹ ' افریقہ کی کوئی بھی قوم '
قوم کو مضبوط
کرنے والے 4 سیکٹرس؛ ایگریکلچرل سیکٹر ' انڈسٹریل سیکٹر ' سروسز سیکٹر '
ملٹری سیکٹر میں اتنی مضبوط
نہیں ھے ' جتنی مضبوط پنجابی قوم ھے۔ لیکن کسی بھی قوم کے مضبوط
ھونے کے ساتھ
ساتھ مستحکم اور کامیاب
قوم ھونے کے لیے قوم کو؛
1۔ اپنی لینگویج ' کلچر اور ٹریڈیشنس کو مضبوط
کرنا پڑتا ھے۔
2۔ اپنی قوم کو ریلیجیس گراؤنڈ پر ڈیوائیڈ
ھونے سے بچانا پڑتا ھے۔
پنجابی قوم ایگریکلچرل سیکٹر ' انڈسٹریل سیکٹر ' سروسز سیکٹر ' ملٹری
سیکٹر میں مضبوط ھے لیکن اپنی لینگویج
' کلچر اور ٹریڈیشنس کے بجائے ھندوستانی
قوم (یوپی ' سی پی کے ھندی-اردو اسپیکنگ) کی لینگویج
' کلچر اور ٹریڈیشنس کو استعمال کرنے کی وجہ سے اور ریلیجیس
گراؤنڈ پر ڈیوائیڈ
ھونے کی وجہ سے '
مضبوط قوم ھو کر بھی مستحکم اور کامیاب
قوم نہیں ھے۔
اپنی لینگویج ' کلچر اور ٹریڈیشنس کو اھمیت
نہ دینے کی وجہ سے اور ریلیجیس گراؤنڈ پر ڈیوائیڈ
ھونے کی وجہ سے ' پنجابی قوم ان قوموں کے ھاتھوں استعمال ھو رھی ھے
' جن قوموں نے اپنی لینگویج '
کلچر اور ٹریڈیشنس کو مضبوط کیا ھوا ھے اور ریلیجیس
گراؤنڈ پر ڈیوائیڈ ھونے سے اپنی قوم کو بچایا ھوا
ھے۔ اس لیے پنجابی قوم کے ایگریکلچرل سیکٹر ' انڈسٹریل سیکٹر '
سروسز سیکٹر ' ملٹری سیکٹر میں مضبوط ھونے کا فائدہ عام
پنجابی اور پنجاب کو اتنا نہیں ھو
رھا جتنا ھونا چاھیئے۔ بلکہ دوسری قوموں کے لوگ پنجابی قوم کو بلیک
میل اور عام پنجابی کی تذلیل اور توھین بھی
کرتے ھیں۔
عام پنجابی کی تذلیل اور توھین کرنے کے
لیے غیر پنجابی مسلمان سب سے زیادہ ایکٹیو رھتے
ھیں۔ یہ غیر پنجابی مسلمان جب پنجابی سکھ ' پنجابی ھندو ' پنجابی
کرسچن کو نشانہ بناتے ھیں تو ' اس وقت یہ پنجابی کو پنجابی کے بجائے سکھ ' ھندو ' کرسچن کہہ
کر حملہ آور ھوتے ھیں لیکن جب مسلمان پنجابی کو یہ غیر
پنجابی مسلمان نشانہ بناتے ھیں تو مسلمان نہیں بلکہ پنجابی کہہ
کر نشانہ بناتے ھیں۔
غیر پنجابی مسلمان اصل میں پنجاب اور پنجابیوں
کے دشمن ھیں لیکن ان کی پالیسی ھے کہ یہ پنجابیوں کو مذھب اور نسل
کی بنیاد پر ڈیوائیڈ کرکے بھی رکھنا چاھتے ھیں
اورپنجابیوں کو مذھب اور نسل
کی بنیاد پر آپس میں لڑوانا بھی چاھتے ھیں۔
تاکہ پنجابیوں کو یہ اپنا زیرِ
دست رکھ سکیں اور ان غیر پنجابی
مسلمانوں کی پنجابیوں پر بالا دستی قائم رھے۔
یہ غیر پنجابی مسلمان " ڈیوائیڈ اینڈ رول" والا کھیل
' کھیل رھے ھیں۔اس لیے پنجابی سکھ ' پنجابی ھندو ' پنجابی
کرسچن پر حملہ کرتے وقت یہ غیر پنجابی مسلمان ' صرف مسلمان بن جاتے
ھیں بلکہ مسلمان پنجابیوں میں سے بھی کچھ پنجابیوں
کو گنتی کروانے کے لیے اپنے ساتھ شامل کر
لیتے ھیں۔ لیکن جب ان غیر پنجابی مسلمانوں کا نشانہ
پنجابی مسلمان ھوتے ھیں ' تب یہ مسلمان کے بجائے قوم پرست بن
جاتے ھیں اور مسلمان کے بجائے قوم پرست بن کر مسلمان
پنجابیوں پر حملہ آور ھو جاتے ھیں۔
پنجابی ایک قوم ھے۔
پنجاب پنجابیوں کا دیش ھے۔
پنجابی پنجابیوں کی زبان ھے۔
پنجابی رسم رواج پنجابیوں کی شان ھے۔
دھرم ھر کسی کا اپنا اور اسکے رب کا معاملہ ھے۔
پنجابیوں نے
ناشکری کی۔
دیش پنجاب کی زمین پر فساد
کیا۔
دیش اور دھرم میں فرق
نہ رکھ سکے۔
دھرم پر پتہ نہیں عمل
کرتے بھی
ھیں کہ نہیں۔
لیکن دیش
پنجاب ونڈوا بیٹھے ' وچھوڑے پا بیٹھے۔
پنجابی آج پاکستان میں اردو اور انڈیا میں ھندی
والوں کے ھاتھوں۔
جن کے ھاتھ چڑھ کر ان
پنجابیوں نے
پنجاب کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا؛
ان کی زبان
بولنے پر مجبور
ھو کر خود “گونگے”
بنے ھوئے ھیں۔
آج انکی غلامی بھی کر
رھے ھیں اور؛
ان اردو اور ھندی
بولنے والوں کے ھاتھوں بے عزتی بھی کرواتے رھتے ھیں۔
انکے طعنے بھی سنتے رھتے ھیں اور ٹوکیں بھی کھاتے
رھتے ھیں۔
مجھے تو یہ بھی سمجھ نہیں آتا کہ؛
یہ پنجابی
69 سالوں سے ابھی تک؛
ان اردو اور ھندی
والوں کی طرف سے جنگ کیوں کرتے ھیں؟
خود مرتے ھیں۔
دیش پنجاب کی پاک
زمین پر؛
پنجابی خون کی ندیاں بہاتے ھیں۔
لیکن ان
اردو اور ھندی
والوں کو بچاتے ھیں۔
پاکستان میں پنجاب کا جو علاقہ ھے؛
اصل پنجاب یہ ھی ھے۔
یہ پنجاب کا جسم ھے۔
(خیبر
پختونخواہ دائیاں اور مشرقی
پنجاب بائیاں ھاتھ ھے)۔
راجہ پورس بھی پنجاب کے اس
علاقے کا تھا۔
راجہ جے پال بھی پنجاب کے اس
علاقے کا تھا۔
مھاراجہ رنجیت سنگھ بھی پنجاب کے اس
علاقے کا تھا۔
دلا بھٹی بھی پنجاب کے اس
علاقے کا تھا۔
بھگت سنگھ بھی پنجاب کے اس
علاقے کا تھا۔
رائے احمد کھرل بھی پنجاب کے اس
علاقے کا تھا۔
سر گنگا رام بھی پنجاب کے اس
علاقے کا تھا۔
بابا فرید بھی پنجاب کے اس
علاقے کا تھا۔
شاہ حسین بھی پنجاب کے اس
علاقے کا تھا۔
وارث شاہ بھی پنجاب کے اس
علاقے کا تھا۔
بابا نانک بھی پنجاب کے اس
علاقے کا تھا۔
بابا بلھا بھی پنجاب کے اس
علاقے کا تھا۔
سلطان باھو بھی پنجاب کے اس
علاقے کا تھا۔
میاں محمد بخش بھی پنجاب کے اس
علاقے کا تھا۔
خواجہ غلام فرید بھی پنجاب کے اس
علاقے کا تھا۔
پنجاب تو ویسے بھی پنجابی
علاقہ ھی ھے۔
خیبر پختونخواہ بھی ھندکو پنجابیوں اور افغانستانی پٹھانوں کا
ملا جلا علاقہ ھے۔
سندھ کی بھی دوسری بڑی آبادی پنجابی ھی ھیں۔
کراچی کی دوسری بڑی آبادی بھی پنجابی ھی ھیں۔
بلوچستان کی آبادی ویسے ھی بہت کم ھے۔ اس لیے بلوچستان کو بھی آباد
پنجابیوں نے ھی کرنا ھے۔
پاکستان اصل میں پنجابی
ملک ھی ھے۔
اس لیے دلی سے لیکر پشاور اور کشمیر سے لیکر کراچی
تک کا علاقہ
پنجابی علاقہ ھے۔
اس علاقہ کو انڈس
ویلی سویلائزیشن کا علاقہ بھی کہا جاتا رھا ھے۔
انڈس ویلی سویلائزیشن کے علاقہ کو ڈیولپ
کرنے کے لیے پنجابی
اسٹیٹ بنانا ضروری ھے۔
پاکستانی پنجابی مسلمان کی پاکستان میں پاپولیشن
پاکستان کی پاپولیشن کا 60
% بنتی ھے۔
پاکستانی
پنجابی مسلمان کی پنجابی
نیشن میں پاپولیشن
پنجابی نیشن کی پاپولیشن کا 56
% بنتی ھے۔
پاکستانی
پنجابی مسلمان کی مسلم
امہ میں پاپولیشن
مسلم امہ کی پاپولیشن کا 7 % بنتی ھے۔
پاکستان کی 60
% پاپولیشن ھونے کی وجہ سے پاکستانی
پنجابی مسلمان کا کردار
پاکستان میں بہت
اھمیت والا ھے۔
پاکستان کی 60
% اور پنجابی
نیشن کی 56
% پاپولیشن ھونے کی وجہ سے پاکستانی
پنجابی مسلمان کا کردار
پنجابی نیشن میں بہت
اھمیت والا ھے۔
پاکستان کی 60
% ' پنجابی نیشن کی 56
% اور مسلم
امہ کی 7 % پاپولیشن ھونے کی وجہ سے پاکستانی
پنجابی مسلمان کا کردار
مسلم امہ میں بہت
اھمیت والا ھے۔
پاکستانی
پنجابی مسلمان اصل میں پاکستان
' پنجابی نیشن اور مسلم
امہ میں ایک برجنگ اور بائنڈنگ
فورس ھے۔ اس لیے پاکستانی
پنجابی مسلمان کا پاکستان میں بھی '
پنجابی نیشن میں بھی اور مسلم
امہ میں بھی لیڈنگ
رول ھے۔
پاکستانی
پنجابی مسلمان کے پاکستان میں '
پنجابی نیشن میں اور مسلم
امہ مین برجنگ
' بائنڈنگ اور لیڈنگ
رول کو مزید ایکٹیو اور افیکٹو
کرنے کے لیے ضروری ھے کہ
پاکستانی پنجابی مسلمان کی شناخت
پاکستانی پنجابی مسلمان کے طور پر ھائی
لائیٹ ھو۔ جس کے لیے ضروری ھے کہ
پنجابی یوتھ کو ایجوکیشن
پنجابی لینگویج میں دی جائے '
نہ کہ اردو میں۔ اردو پنجاب کے 5
دریاؤں کی دھرتی کی نہیں بلکہ
ھندوستان کے گنگا
جمنا کے علاقے کی زبان ھے اور ھندی کی سسٹر
لینگویج ھے۔ اس اردو کی وجہ سے ھی بنگالی
قوم پاکستان سے الگ ھوئی اور یہ اردو ھی ھے جو پاکستان کی قوموں '
پنجابی قوم اور مسلم
امہ میں رابطے اور محبت کے بجائے خود ایک تنازعہ اور فساد کا سبب
بنی ھوئی ھے۔
پاکستانی
پنجابی مسلمان کی لینگویج
پنجابی ' کلچر پنجابی اور ٹریڈیشن
پنجابی ھو جائیں تو پاکستانی
پنجابی مسلمان نہ صرف پاکستان اور پنجابی
نیشن بلکہ مسلم امہ میں بھی مزید ایکٹیو
' افیکٹو اور رسپیکٹ
ایبل ھو جائے گا۔ جسکی وجہ سے پاکستانی
پنجابی مسلمان اپنا لیڈر شپ والا رول مزید اچھے طریقے سے پلے
کر کے پاکستان ' پنجابی نیشن اور مسلم
امہ میں کورڈینیشن
' کوآپریشن اور کونسینسس کا ماحول
بنا کر پاکستان
' پنجابی نیشن اور مسلم
امہ کو سوشل
اسٹیبلٹی اور اکنامک
پروگریس کے راستے پر چلا
سکے گا۔ تاکہ پاکستان ' پنجابی نیشن اور مسلم
امہ کا انٹیلکچوئل
ٹیلنٹ ' پروفیشنل اسکل اور اکنامک
ریسورسز آپس میں مل کر پاکستان
' پنجابی نیشن اور مسلم
امہ کو سوشلی
اسٹیبل اور اکونومیکلی
ڈیولپ کر دیں۔
پاکستان کے پنجابی
مسلمان کو پاکستان کی غیر پنجابی مسلم
نیشنس ' غیر مسلم
پنجابیوں اور مسلم
امہ میں برجنگ اور بائنڈنگ والا رول
پلے کرنے کے لیے پاکستان کے غیر پنجابی
مسلمان کو بھی ڈیل
کرنا پڑنا ھے۔ غیر مسلم
پنجابیوں کے ساتھ بھی انٹر
ایکشن کرنا پڑنا ھے اور مسلم
امہ کے ساتھ بھی رلیشن
شپ رکھنی پڑنی ھے۔
پاکستان کا پنجابی
مسلمان ظاہر ھے پاکستان کے غیر پنجابی مسلمان کے ساتھ انکی ڈیلنگ دیکھ کر ھی ڈیل
کرے گا اور غیر مسلم پنجابیوں کے
ساتھ بھی انٹر
ایکشن انکے انٹر
ایکشن کرنے یا
نہ کرنے کو دیکھ کر ھی کرے
گا۔ بلکہ مسلم امہ کے ساتھ بھی مختلف ملکوں کے مسلمانوں کا پاکستانی
مسلمان پنجابیوں کے ساتھ انکا ٹائپ
آف رلیشن شپ دیکھ کر ھی رلیشن
شپ کرے گا۔
پاکستان کے پنجابی
مسلمان ' پاکستان ' پنجابی نیشن اور مسلم
امہ میں برجنگ اور بائنڈنگ
فورس تو ھیں ھی لیکن اب اس
برجنگ اور بائنڈنگ
فورس کا فائدہ
پاکستان کی کون کون سی غیر پنجابی مسلم
نیشنس ، کون کون سے غیر مسلم
پنجابی اور مسلم
امہ کے کس
کس ملک کے مسلمان
نے اٹھانا ھے؟ یہ پاکستان کی غیر پنجابی نیشنس
' نان مسلم پنجابیوں اور مسلم
امہ کا مسئلہ ھے۔
No comments:
Post a Comment