اپنی
زبان ' تہذیب اور ثقافت کو اھمیت نہ دینے کی وجہ
سے اور مذھبی بنیادوں پر تقسیم ھونے کی وجہ سے ' پنجابی قوم
ان قوموں کے ھاتھوں استعمال ھو رھی ھے ' جن قوموں نے
اپنی زبان ' تہذیب اور ثقافت کو مضبوط کیا ھوا ھے اور مذھبی بنیادوں
پر تقسیم ھونے سے اپنی قوم کو بچایا ھوا ھے۔
اس لیے پنجابی قوم کے زراعت کے شعبے ' صنعت کے شعبے '
ھنرمندی کے شعبے ' فوج کے شعبے میں مضبوط ھونے
کا فائدہ عام پنجابی اور پنجاب کو اتنا نہیں گو رھا جتنا
ھونا چاھیئے۔ بلکہ دوسری قوموں کے لوگ پنجابی قوم کو تقسیم کرکے بلیک
میل بھی کرتے ھیں اور عام پنجابی
کی تذلیل اور توھین بھی کرتے ھیں۔
پنجابی
قوم کو تقسیم کرنے اور عام پنجابی کی تذلیل اور توھین
کرنے کے لیے پٹھان مسلمان ' بلوچ مسلمان ' مھاجر مسلمان سب سے
زیادہ سرگرم رھتے ھیں۔ یہ غیر پنجابی مسلمان جب پنجابی سکھ '
پنجابی ھندو ' پنجابی کرسچن ' پنجابی احمدی کو نشانہ بناتے ھیں تو ' اس
وقت یہ پنجابی کو پنجابی کے بجائے سکھ ' ھندو '
کرسچن ' احمدی کہہ کر حملہ آور ھوتے ھیں لیکن جب مسلمان
پنجابی کو یہ غیر پنجابی مسلمان نشانہ بناتے ھیں تو مسلمان
نہیں بلکہ پنجابی کہہ کر نشانہ بناتے ھیں یا پھر ارائیں ‘
اعوان ‘ جٹ ‘ راجپوت ’ گجر ' کشمیری ' شیخ وغیرہ برادریوں کی بنیاد پر پنجابیوں کو
تقسیم کرتے ھیں۔
غیر
پنجابی مسلمان اصل میں پنجاب قوم اور پنجابیوں
کے دشمن ھیں لیکن ان کی پالیسی
ھے کہ یہ پنجابیوں کو مذھب اور نسل
کی بنیاد پر تقسیم کرکے بھی رکھنا چاھتے ھیں اور پنجابیوں کو برادریوں
کی بنیاد پر آپس میں لڑوانا بھی چاھتے ھیں۔ تاکہ یہ پنجابیوں کو کمزور کرکے اپنا زیرِ
دست رکھ سکیں اور ان غیر پنجابی
مسلمانوں کی پنجابیوں پر بالا دستی مزید مظبوط ھوسکے۔
یہ غیر
پنجابی مسلمان " ڈیوائیڈ اینڈ رول" والا کھیل کھیلتے ھیں۔ اس لیے پنجابی
سکھ ' پنجابی ھندو ' پنجابی کرسچن ' پنجابی احمدی پر حملہ کرتے وقت
یہ غیر پنجابی مسلمان صرف مسلمان بن جاتے ھیں بلکہ مسلمان
پنجابیوں میں سے بھی کچھ پنجابیوں کو گنتی کروانے کے لیے اپنے ساتھ شامل
کر لیتے ھیں۔ لیکن جب ان غیر پنجابی مسلمانوں کا نشانہ
پنجابی مسلمان ھوتے ھیں ' تب یہ مسلمان کے بجائے قوم پرست
پٹھان ' قوم پرست بلوچ ' قوم پرست مھاجر بن جاتے ھیں
اور مسلمان کے بجائے قوم پرست بن کر مسلمان
پنجابیوں پر حملہ آور ھو جاتے ھیں یا پھر ارائیں ‘ اعوان ‘ جٹ ‘
راجپوت ’ گجر ' کشمیری ' شیخ وغیرہ برادریوں کی بنیاد پر پنجابیوں کو تقسیم کرنے
کی کوشش کرتے ھیں۔
No comments:
Post a Comment