پاکستان کا قیام ھوتے ھی اردو بولنے والا ھندوستانی لیاقت
علی خان پاکستان کا حکمران بن گیا اور پنجابیوں نے اس کا بھرپور ساتھ دیا بلکہ بڑی
فرمانبرداری کے ساتھ اطاعت کی۔ اس لیے اس نے اردو بولنے والے ھندوستانیوں کو خوب
فائدہ پہنچایا اور پنجابیوں کو رگڑا لگایا۔ اسکے بعد پٹھان ایوب خان پاکستان کا
حکمران بن گیا اور پنجابیوں نے اس کا بھرپور ساتھ دیا بلکہ بڑی فرمانبرداری کے
ساتھ اطاعت کی۔ اس لیے اس نے پٹھانوں کو خوب فائدہ پہنچایا اور پنجابیوں کو رگڑا
لگایا۔ اسکے بعد سندھی ذالفقار علی بھٹو پاکستان کا حکمران بن گیا اور پنجابیوں نے
اس کا بھرپور ساتھ دیا بلکہ بڑی فرمانبرداری کے ساتھ اطاعت کی۔ اس لیے اس نے سندھیوں
کو خوب فائدہ پہنچایا اور پنجابیوں کو رگڑا لگایا۔
اسکے بعد پنجابی جنرل ضیاء الحق پاکستان کا حکمران بن گیا
اور اس نے سندھیوں ' پٹھانوں اور اردو بولنے والا ھندوستانیوں سے پنجابیوں کی جان
چھڑوائی جو ایک طرف تو لوٹ مار کرکے ذاتی مفادات حاصل کرنے کے عادی ھوچکے تھے تو
دوسری طرف پنجاب کو بلیک میل کرنے اور پنجابیوں کو ذلیل کرنے میں لگے رھتے تھے۔ جبکہ
پنجابی ان کا ساتھ دینے اور اطاعت کرنے میں لگے رھتے تھے۔ اس کے بعد سندھی بے نظیر
بھٹو اور پنجابی نواز شریف کو پاکستان پر حکومت کرنے کا موقع ملا اور سندھی بے
نظیر بھٹو کے پنجاب کو لوٹنے جبکہ پنجابی نواز شریف کے پنجاب کو لوٹ مار سے بچانے
کے چکر میں دونوں کا وقت گذر گیا۔
اسکے بعد اردو بولنے والا ھندوستانی جنرل پرویز مشرف پاکستان
کا حکمران بن گیا اور اس نے اردو بولنے والے ھندوستانیوں کو خوب فائدہ پہنچایا۔ اسکے
بعد سندھی آصف زرداری پاکستان کا حکمران بن گیا اور اس نے سندھیوں کو خوب فائدہ
پہنچایا۔ اسکے بعد پنجابی نواز شریف پاکستان کا حکمران بنا لیکن مھاجر پرویز مشرف
' سندھی آصف زرداری ' پٹھان عمران خان آپس میں متحد ھوگئے اور پنجابی نواز شریف کی
حکومت کے خاتمے کے لیے دامے ' درمے ' سخنے مصروف رھے اور پنجابی نواز شریف کو پاکستان
کی وزارتِ اعظمی سے بھی نا اھل کروایا ' ن لیگ کی صدارت سے بھی نا اھل کروایا اور
آئندہ کے لیے انتخاب لڑنے سے بھی تا حیات نا اھل کروایا۔
اس کے باوجود پنجابی نواز شریف اس وقت بھی سیاسی جدوجہد میں
مصروف ھے۔ مھاجر پرویز مشرف ' سندھی آصف زرداری ' پٹھان عمران خان کی سیاسی محاذ
آرائی کا ڈٹ کر مقابلا کرکے پنجابی نواز شریف نے مھاجر پرویز مشرف کو سیاسی طور پر
مفلوج ' بے بس اور ناکارہ بنا دیا ھے۔ سندھی آصف زرداری نیم مفلوج ' نیم بے بس اور
نیم ناکارہ ھوچکا ھے۔ اب پٹھان عمران خان کے مفلوج ' بے بس اور ناکارہ ھونے کی
ابتدا ھوچکی ھے۔
سیاسی قیادت کی تیاری وقت طلب عمل ھے۔ طویل سیاسی جدوجہد اور
وسیع سیاسی تجربے کے بغیر سیاسی قیادت کی تیاری ناممکن ھے۔ چونکہ مھاجر پرویز مشرف
اردو بولنے والے ھندوستانیوں کی واحد قد آور سیاسی شخصیت ھے۔ اس لیے پرویز مشرف کے
سیاسی طور پر مفلوج ' بے بس اور ناکارہ ھوجانے کے بعد اردو بولنے والے ھندوستانیوں
کو دھائیوں تک سیاسی قیادت کے بحران کا سامنا رھنا ھے۔
سندھی آصف زرداری سندھیوں کی واحد قد آور سیاسی شخصیت ھے۔
اس لیے آصف زرداری کے سیاسی طور پر مفلوج ' بے بس اور ناکارہ ھوجانے کے بعد سندھیوں
کو دھائیوں تک سیاسی قیادت کے بحران کا سامنا رھنا ھے۔ پٹھان عمران خان پٹھانوں کی
واحد قد آور سیاسی شخصیت ھے۔ اس لیے عمران خان کے سیاسی طور پر مفلوج ' بے بس اور
ناکارہ ھوجانے کے بعد پٹھانوں کو دھائیوں تک سیاسی قیادت کے بحران کا سامنا رھنا
ھے۔
جبکہ پنجابی نواز شریف نے مھاجر پرویز مشرف ' سندھی آصف
زرداری ' پٹھان عمران خان کے ساتھ سیاسی مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے جانشین کے
طور پر مریم نواز کی سیاسی تربیت بھی جاری رکھی۔ اس لیے مریم نواز کے سیاسی جدوجہد
اور سیاسی تجربے کی وجہ سے امید ھے کہ اب پاکستان میں پنجابیوں کو سیاسی قیادت
دستیاب رھنی ھے۔ جبکہ اردو بولنے والے ھندوستانیوں ' پٹھانوں اور سندھیوں نے اب دھائیوں
تک سیاسی قیادت کے بحران میں ویسے ھی مبتلا رھنا ھے جیسے پاکستان کے قیام کے بعد
سے لیکر نواز شریف کے سیاسی جدوجہد اور سیاسی تجربے کے بعد سیاسی رھنما بننے تک پنجابیوں
کو قیادت کے بحران میں مبتلا رھنا پڑا تھا۔
No comments:
Post a Comment