Sunday 14 April 2019

پنجاب کے بعد سندھ اور دیگر صوبوں میں بھی صوبے بنیں گے۔

جنوبی پنجاب میں آباد یا قابض بلوچوں ' پٹھانوں اور عربی نزادوں کی پنجاب کو تقسیم کرکے جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کی سازشوں سے پنجابی قوم کو پریشان ھونے کی ضرورت نہیں ھے۔ پنجاب میں صوبہ بنا تو پھر بات پاکستان بھر میں صوبے بنانے کے بعد ھی ختم ھوگی۔

پنجاب تقسیم ھوگا تو پنجاب میں 2 نہیں بلکہ پنجاب کے 5 صوبے بنیں گے ؛ 1۔ بہاولپور ڈویژن پر مشتمل صوبہ جنوب مشرقی پنجاب 2۔ ڈیرہ غازی خان ڈویژن اور ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن پر مشتمل صوبہ جنوب مغربی پنجاب۔ 3۔ ملتان ڈویژن اور فیصل آباد ڈویژن پر مشتمل صوبہ وسطی پنجاب۔ 4۔ گوجرانوالہ ڈویژن ' لاھور ڈویژن اور ساھیوال ڈویژن پر مشتمل صوبہ شمال مشرقی پنجاب۔ 5۔ راولپنڈی ڈویژن ' سرگودھا ڈویژن ' کوھاٹ ڈویژن اور بنوں ڈویژن پر مشتمل صوبہ شمال مغربی پنجاب۔ پنجاب کے 5 صوبے بنانے کے بعد بھی تمام صوبوں میں اکثریت پنجابی کی ھی ھوگی جبکہ بلوچ ' پٹھان اور عربی نزاد اقلیت میں ھونگے۔

پنجاب کے 5 صوبے بنانے کے بعد پاکستان کے دیگر صوبوں خیبرپختونخوا ' بلوچستان اور سندھ میں بھی 7 صوبے بنیں گے۔ 1۔ ھزارہ ڈویژن ' مردان ڈویژن ' مالاکنڈ ڈویژن اور پشاور ڈویژن پر مشتمل صوبہ ھندکو۔ 2۔ شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان پر مشتمل صوبہ پختونخوا۔ 3۔ ژوب ڈویژن ' کوئٹہ ڈویژن اور سبی ڈویژن پر مشتمل صوبہ پشتونخوا۔ 4۔ قلات ڈویژن اور مکران ڈویژن پر مشتمل صوبہ براھوستان۔ 5۔ نصیر آباد ڈویژن اور لاڑکانہ ڈویژن پر مشتمل صوبہ سرائیکستان۔ 6۔ سکھر ڈویژن ' حیدرآباد ڈویژن اور میرپور خاص ڈویژن پر مشتمل صوبہ سماٹستان۔ 7۔ کراچی ڈویژن پر مشتمل صوبہ کراچی بھی بنیں گے۔

خیبرپختونخو ' بلوچستان اور سندھ میں 7 صوبے بنانے سے صوبہ ھندکو میں اکثریت پنجابی کی ھوگی۔ صوبہ پختونخوا میں اکثریت پختونخوں کی ھوگی۔ صوبہ پشتونخوا میں اکثریت پشتونخوں کی ھوگی۔ صوبہ براھوستان میں اکثریت بروھیوں کی ھوگی۔ صوبہ سرائیکستان میں اکثریت بلوچوں کی ھوگی۔ صوبہ سماٹستان میں اکثریت سماٹ کی ھوگی۔ صوبہ کراچی میں اکثریت پنجابی اور مھاجر کی ھوگی۔

کراچی صوبہ بننے کے بعد دیہی سندھ سے تعلق رکھنے والے وزیروں اور مشیروں کے علاوہ سندھ کی صوبائی حکومت کے افسروں اور ملازموں کو بھی کراچی صوبہ چھوڑ کر اپنے صوبے میں جانا پڑے گا۔ سندھیوں کا کراچی پر قبضہ ختم ھونے کے بعد کراچی صوبہ میں وزیر اور مشیر ھی نہیں بلکہ سرکاری افسر اور ملازم بھی پنجابی ' پٹھان ' مھاجر نظر آئیں گے جو کراچی صوبہ کو پاکستان کا سب سے زیادہ ترقی والا صوبہ بنادیں گے۔ کراچی منی پاکستان بنے گا۔ کراچی پھر سے روشنیوں کا شھر بنے گا۔ کراچی پھر سے پنجابی ' پٹھان ' مھاجر کے آپس میں پیار و محبت والا شھر بنے گا۔

کراچی کی 14،910،352 آبادی کے شھر میں بیٹھ کر صرف 1،491،044 سندھیوں کے تعاون کی بنیاد پر دیہی سندھ کے سندھیوں کے لیے سندھ کی حکومت چلانا ناممکن ھے۔ بلکہ ایسی صورت میں آئینی اور قانونی تقاضوں کے مطابق کراچی کو الگ صوبہ بنانے میں دقت کے باوجود بھی کراچی کو الگ صوبہ بننے سے روکنا دیہی سندھ کے سندھیوں کے لیے عملی طور پر ناممکن رھنا ھے۔ کیونکہ کراچی کے 5،278،245 اردو 2،296،194 پشتو 2،236،563 پنجابی 2،311،105 ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی و دیگر جو کہ کراچی کی آبادی کا 12,122,107 بنتے ھیں۔ انکے کراچی کو الگ صوبہ بنانے کے مطالبے کو دیہی سندھ کے سندھی صرف اس بنیاد پر مسترد نہیں کرسکتے کہ کراچی کی  14،910،352 آبادی میں 1،491،044 سندھی بولنے والے رھتے ھیں۔

No comments:

Post a Comment