Sunday, 14 April 2019

پنجابی قوم پرست "دانشورانہ دھشت گردی" کا دلائل کے ساتھ جواب دیں۔

پاکستان کے قائم ھوتے ھی یوپی کا اردو بولنے والا ھندوستانی لیاقت علی خاں پاکستان کا وزیرِ اعظم بن گیا۔ کراچی کا خوجہ محمد علی جناح پاکستان کا گورنر جنرل بن گیا۔ پنجاب کی تقسیم کی وجہ سے 20 لاکھ پنجابیوں کے مارے جانے اور 2 کروڑ پنجابیوں کے بے گھر ھوجانے کا فائدہ اٹھاتے ھوئے ھندوستانی مھاجروں ‘ پٹھانوں ‘ بلوچوں نے خود تو قبضہ کرنے اور لوٹ مار کرنے جبکہ الزام پنجابی پر لگا لگا کر پنجابیوں کی ایسی تسی کرنے کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔

پنجابیوں کے اجڑے ' برباد اور بے گھر ھونے کی وجہ سے پنجابیوں کی طرف سے جواب نہ دے پانے اور خاموش رھنے کی وجہ سے یہ سلسلہ مسلسل جاری رھا۔ اس لیے سماٹ ' ھندکو ' بروھی نے بھی اس پر یقین کرنا شروع کردیا۔ لہٰذا پنجابی " بستہ ب بدمعاش " بن گیا۔ قبضہ گیری اور لوٹ مار ھندوستانی مھاجر ‘ پٹھان ‘ بلوچ کرتے رھے۔ کھاتے میں پنجابیوں کے پڑتا رھا۔ بلکہ صحیح معلومات نہ ھونے کی وجہ سے ھندوستانی مھاجر ‘ پٹھان ‘ بلوچ کے ساتھ ساتھ سماٹ ' ھندکو ' بروھی نے بھی یہ سلسلہ شروع کردیا اور پنجابی کا " بستہ ب بدمعاش " والا کھاتہ بڑھتا گیا۔

بھارت کی سرپرستی میں پٹھان غفار خان ' بلوچ خیر بخش مری ' عربی نزاد جی - ایم سید ' اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر الطاف حسین کے " قوم پرستی" کے نام پر " مفاد پرستی" اور "ذھنی دھشتگردی" والے فلسفے سے پنجاب اور پنجابی قوم پر بے بنیاد الزامات لگا کر ' بے جا تنقید کرکے ' تذلیل کرکے ' توھین کرکے ' گالیاں دے کر ' گندے حربوں کے ذریعے پنجاب اور پنجابی قوم کو بلیک میل کرنے کی وجہ سے بھی پنجابی کو " بستہ ب بدمعاش " بنانے کے سلسلے نے مزید فروغ دیا۔

دراصل پاکستان کے قائم ھونے کے بعد پاکستان کو سماجی انتشار ' سیاسی بحران ' انتظامی بدنظمی ' معاشی عدمِ استحکام اور اقتصادی زوال میں مبتلا رکھنے کے لیے بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کے پاکستان میں " سیاسی پراکسی" کے کھیل کو کھیل کر "دانشورانہ دھشت گردی" کے ذریعے افغانی نزاد پٹھانوں کو پٹھان غفار خان ' کردستانی نزاد بلوچوں کو بلوچ خیر بخش مری ' 1972 سے بلوچ سندھیوں اور عربی نزاد سندھیوں کو عربی نزاد جی - ایم سید ' 1986 سے یوپی ‘ سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کو مھاجر الطاف حسین نے گمراہ کرکے انکی سوچ کو تباہ کردیا تھا۔ اس لیے پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر ' پنجاب کے خلاف سازشیں اور شرارتیں کرنے میں لگے رھتے ھیں۔ جھوٹے قصے ' کہانیاں تراش کر پنجاب پر الزام تراشیاں کرتے ھیں۔ گالیاں دیتے ھیں۔ اپنے علاقوں میں پنجابیوں پر ظلم اور زیادتیاں کرتے ھیں۔ اپنے علاقوں میں کاروبار کرنے والے پنجابیوں کو واپس پنجاب نقل مکانی کرنے پر مجبور کرتے ھیں بلکہ پنجابیوں کی لاشیں تک پنجاب بھیجتے ھیں۔

پنجاب کو بلیک میل کرنے کے لیے مھاجر جناح پور ' بلوچ آزاد بلوچستان ' پٹھان پختونستان کی سازشیں اور شرارتیں کرتے رھتے ھیں بلکہ اپنے ذاتی مفادات حاصل کرنے کے لیے پاکستان کے دشمنوں سے سازباز کرکے پاکستان دشمنی کے اقدامات تک کرنے میں لگے رھتے ھیں۔ پٹھانوں ' بلوچوں ' ھندوستانی مھاجروں کی حرکتوں کی وجہ سے خیبر پختونخواہ کی دوسری بڑی آبادی ' بلوچستان کے پختون علاقے کی دوسری بڑی آبادی ' بلوچستان کے بلوچ علاقے کی دوسری بڑی آبادی ' سندھ کی دوسری بڑی آبادی ' کراچی کی دوسری بڑی آبادی ' جو کہ پنجابی ھے ' ذھنی طور پر حراساں اور سماجی پچیدگی کا شکار رھتی ھے۔ جسکی وجہ سے اپنے گھریلو اور کاروباری امور کے بارے میں پریشان رھتی ھے۔

پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر نے اپنا وطیرہ بنائے رکھا کہ ھر وقت پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کے الفاظ ادا کرکے پنجاب اور پنجابی کو گالیاں دی جائیں۔ الزام تراشیاں کی جائیں۔ اپنے اپنے علاقے میں رھنے والے پنجابیوں کے ساتھ ظلم اور زیادتی کی جائے۔ تاکہ ایک تو پنجاب اور پنجابی قوم پر الزامات لگا کر ' تنقید کرکے ' توھین کرکے ' گالیاں دے کر ' گندے حربوں کے ذریعے پنجاب اور پنجابی قوم کو بلیک میل کیا جائے۔ دوسرا ھندکو ' بروھی اور سماٹ پر اپنا سماجی ' سیاسی اور معاشی تسلط برقرار رکھا جائے۔ تیسرا پاکستان کے سماجی ' سیاسی ' معاشی اور انتظامی استحکام کے خلاف سازشیں کرکے پاکستان کے دشمنوں سے ذاتی فوائد حاصل کیے جائیں۔ لیکن پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج اب تک بھارت کی "سیاسی پراکسی" کے ذریعے پاکستان میں "دانشورانہ دھشت گردی" کا سیاسی طور پر تدارک کرنے میں ناکام رھی ھے۔ جبکہ انتظامی اقدامات سے بھارت کی سازشوں اور پاکستان دشمن سرگرمیوں کو عارضی طور پر روکا تو جاتا رھا لیکن ختم نہیں کیا جاسکا۔

اب میرے بلاگ پر پٹھان غفار خان ' بلوچ خیر بخش مری ' عربی نزاد جی - ایم سید ' ھندوستانی مھاجر الطاف حسین کی "دانشورانہ دھشت گردی" کے مدلل جواب کے لیے ھر طرح کے موضوع پر مضامین موجود ھیں۔ پٹھان غفار خان ' بلوچ خیر بخش مری ' عربی نزاد جی - ایم سید ' ھندوستانی مھاجر الطاف حسین کی "دانشورانہ دھشت گردی" کا مقابلہ کرنے والے پنجابی قوم پرست میرے بلاگ میں مضامین پڑھ کر پختونستان ' آزاد بلوچستان ' جناح پور کی سازشیں اور شرارتیں کرنے والے جبکہ پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کے الفاظ ادا کرکے ' پنجاب اور پنجابی قوم پر الزامات لگا کر ' تنقید کرکے ' توھین کرکے ' گالیاں دے کر ' گندے حربوں کے ذریعے پنجاب اور پنجابی قوم کو بلیک میل کرنے والے پٹھانوں ' بلوچوں ' ھندوستانی مھاجروں کو علمی طور پر دلائل کے ساتھ جواب دیں۔ اس سے پنجابیوں میں شعور پیدا ھوگا۔ پنجابی خود کو پٹھانوں ' بلوچوں ' ھندوستانی مھاجروں کی "دانشورانہ دھشت گردی" کا مقابلہ کرنے کے لیے منظم اور متحد کرپائیں گے۔ اسکے بعد پٹھانوں ' بلوچوں ' ھندوستانی مھاجروں میں نہ صرف پختونستان ' آزاد بلوچستان ' جناح پور کی سازشیں اور شرارتیں کرنے کا حوصلہ نہیں رھنا بلکہ پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کے الفاظ ادا کرکے ' پنجاب اور پنجابی قوم پر الزامات لگا کر ' تنقید کرکے ' توھین کرکے ' گالیاں دے کر ' گندے حربوں کے ذریعے پنجاب اور پنجابی قوم کو بلیک میل کرنے کی گنجائش بھی نہیں رھنی جبکہ انہوں نے کم از کم ایک سو سال تک پنجابیوں کے سامنے سر اٹھانے کی ھمت بھی نہیں کرنی۔

No comments:

Post a Comment