یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کا شور و غوغا
رھتا ھے کہ؛
1۔
ھمارے آباؤ اجداد نے پاکستان بنایا۔
2۔
پنجابی تو 13 اگست کو سو کر 14 اگست کو اٹھے تو پنجابیوں کو بنا بنایا پاکستان مل
گیا۔
3۔
ھمارے آباؤ اجداد نے پاکستان کے لیے 20 لاکھ جانوں کو قربان کیا۔
4۔
ھمارے آباؤ اجداد خون کی ندیاں پھلانگ کر پاکستان آئے۔
اردو
بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کی چرب زبانی ' پاکستان کو بنانے اور اسلام کو بچانے
کی طوطا کہانی کے سحر کا شکار پنجابی چونکہ ھر دور میں ان اردو بولنے والے
ھندوستانی مھاجروں کے ھاتھوں بے وقوف بنتے آَئے ھیں۔ اس لیے ان اردو بولنے والے
ھندوستانی مھاجروں کے شور و غوغا کا جائزہ لینا ضروری ھے کہ انکا شور و غوغا حقیقت
پر مبنی ھے یا انکی دغا بازی ' عیاری اور مکاری ھے۔
1۔
ھمارے آباؤ اجداد نے پاکستان بنایا۔
اردو
بولنے والے ھندوستانیوں کے آباؤ اجداد نے 14 اگست 1947 کو پاکستان بنایا تھا تو
پھر انکے آباؤ اجداد پاکستان بنانے کے بعد 1950 تک یوپی ' سی پی میں ھی کیوں بیٹھے
رھے؟
2۔
پنجابی تو 13 اگست کو سو کر 14 اگست کو اٹھے تو پنجابیوں کو بنا بنایا پاکستان مل
گیا۔
جب 14 اگست 1947 کو پاکستان اور بھارت کے قیام کا اعلان کیا گیا تو اس وقت پنجابی نہ پاکستان میں تھے اور نہ بھارت میں۔ پاکستان کے قیام کے 2 دن کے بعد 17 اگست 1947 کو پنجاب کو تقسیم کرکے 17 مسلمان پنجابیوں کی اکثریت والے اضلاع پاکستان میں شامل کردیے گئے اور 12 ھندو پنجابیوں و سکھ پنجابیوں کی اکثریت والے اضلاع بھارت میں شامل کردیے گئے۔ جبکہ پاکستان کا نام تجویز کرنے والے چوھدری رحمت علی گجر کے پیش کردہ پلان کے مطابق پنجاب کو تقسیم کیے بغیر ھی پاکستان میں شامل کرنا تھا۔
3۔
ھمارے آباؤ اجداد نے پاکستان کے لیے 20 لاکھ جانوں کو قربان کیا۔
20 لاکھ جانوں کی قربانی تو پنجابیوں کی ھوئی تھی نہ کہ یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانیوں کی۔ کیونکہ یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانی تو 1950 سے پاکستان آنا شروع ھوئے۔ جبکہ 17 اگست 1947 کو پنجاب کی تقسیم کی وجہ سے مسلمان پنجابیوں ' ھندو پنجابیوں اور سکھ پنجابیوں کو نقل مکانی کرنی پڑی۔ جسکی وجہ سے مار دھاڑ ' لوٹ مار اور قتل و غارتگری کا سلسلہ شروع ھوا ' جس میں 20 لاکھ پنجابی مارے گئے۔ جو کہ تاریخ میں دنیا کی مختصر وقت میں سب سے بڑی قتل و غارتگری قرار دی جاتی ھے۔ جبکہ 2 کروڑ پنجابیوں نے نقل مکانی کی۔ جو کہ تاریخ میں دنیا کی مختصر وقت میں سب سے بڑی نقل مکانی قرار دی جاتی ھے۔
4۔ ھمارے آباؤ اجداد خون کی ندیاں پھلانگ کر پاکستان آئے۔
انکے آباؤ اجداد کو خون کی ندیاں پھلانگ کر پاکستان میں دوسری قوموں کی زمین پر
آنے کی کیا ضرورت تھی؟ پاکستان کے قیام کے بعد پنجابیوں نے تو پنجاب کی مسلم پنجاب
اور نان مسلم پنجاب میں تقسیم کے بعد دوسری قوموں کی زمین پر جاکر قبضے نہیں کیے
بلکہ اپنی پنجاب کی ھی زمین میں نقل مکانی کرلی اور نہ پاکستان میں شامل ھونے والی
دوسری قوموں بنگالی ' سندھی ' پٹھان ' بلوچ نے دوسری قوموں کی زمین پر جاکر قبضے
کیے۔ پاکستان کے قیام کے وقت جس طرح پنجاب کو مسلم پنجاب اور نان مسلم پنجاب میں
تقسیم کیا گیا اسی طرح یوپی ' سی پی کے مسلمانوں کو چاھیئے تھا کہ یوپی اور سی پی
کے علاقوں کو بھی مسلم یوپی ' سی پی اور نان مسلم یوپی ' سی پی میں تقسیم کرواتے
اور اپنی یوپی ' سی پی کی ھی زمین میں نقل مکانی کرتے لیکن یوپی ' سی پی کے
مسلمانوں نے 1950 میں ھونے والے لیاقت۔نہرو پیکٹ کی آڑ لیکر پاکستان آنا شروع کریا
اور پنجاب و سندھ کے بڑے بڑے شہروں ' پاکستان کی حکومت ' پاکستان کی سیاست '
پاکستان کی صحافت ' سرکاری نوکریوں ' زمینوں ' جائیدادوں پر قبضہ کر لیا۔
No comments:
Post a Comment