Monday, 10 July 2017

بلوچستان میں پنجابیوں پر ظلم کسی بڑے بحران کا سبب تو نہیں بن جائے گا؟


بلوچستان کے بلوچ علاقے میں جتنے پنجابی ھیں ‘ اس سے زیادہ بلوچ پنجاب میں ھیں۔ بلوچستان کے بلوچوں نے براھوئی کی زمین پر نہ صرف قبضہ کیا ھوا ھے بلکہ یہ پنجاب کی سیاست ‘ سرکاری نوکریوں اور زمیںوں پر بھی قبضہ کرتے جا رھے ھیں۔ 

یہ بلوچ پنجاب سے سیاسی جماعتوں  کے مرکزی اور صوبائی صدر ‘ مرکزی اور صوبائی جنرل سیکرٹری ' پنجاب اسمبلی کے ممبر ' پنجاب سے قومی اسمبلی کے ممبر ' پنجاب سے صوبائی وزیر اور صوبائی مشیر ' پنجاب سے مرکزی وزیر اور مرکزی مشیر بھی بنتے ھیں۔ پنجاب سے پاکستان کا صدر ' پاکستان کا وزیرِ اعظم ' پنجاب کا گورنر  ‘ پنجاب کا وزیر اعلیٰ بھی بنے۔ بلکہ اس وقت بھی پنجاب کا وزیرِ اعلیٰ پنجاب میں رھنے والا بلوچ ھے۔ 

جبکہ بلوچستان کے بلوچ علاقے میں رھنے والے پنجابیوں کو چونکہ بلوچستان کی صوبائی حکومت میں نمائندگی نہیں دی جاتی۔ اس لیے نہ تو بلوچستان کے پنجابیوں کا سیاسی معاملات کے بارے میں موقف سامنے آتا ھے اور نہ ھی بلوچستان کے پنجابیوں کوسیاسی حقوق اور حکومتی سھولیات مل پاتی ھیں۔

در اصل بلوچستان کے بلوچ علاقے میں بلوچ اپنی سماجی اور معاشی بالادستی قائم رکھنے کے ساتھ ساتھ براھوئی قوم پر اپنا راج قائم رکھنا چاھتے ھیں۔ ان کو اپنے ذاتی مفادات سے اتنی زیادہ غرض ھے کہ پاکستان کے اجتماعی مفادات کو بھی یہ نہ صرف نظر انداز کر رھے ھیں بلکہ پاکستان دشمن عناصر کی سرپرستی اور تعاون لینے اور ان کے لیے پَراکْسی پولیٹکس کرنے کو بھی غلط نہیں سمجھتے۔

ایک طرف تو بلوچوں نے کردستان سے آ آکر براھوئی قوم پر اپنی سماجی ' سیاسی اور معاشی گرفت مظبوط کرلی تھی اور اب پنجاب کی سیاست ‘ سرکاری نوکریوں اور زمیںوں پر قبضہ کرتے جا رھے ھیں۔ دوسری طرف بلوچستان کے بلوچ علاقے میں رھنے والے پنجابیوں کے ساتھ تذلیل ' توھین کی جاتی ھے۔ ظلم اور زیادتی کی جاتی ھے۔ جان و مال کو نقصان پہنچایا جاتا ھے۔

اس لیے بلوچستان کے بلوچ علاقے میں رھنے والے پنجابیوں اور بلوچوں کے درمیان تنازعات کو فوری طور پر طے کرنا انتہائی ضروری ھے۔ بلکہ بہت زیادہ ضروری ھو چکا  ھے۔  ایسا نہ ھو کہ اسکا ردِ عمل پنجاب میں شروع ھو جائے اور پنجابی بلوچ تنازعات کسی بڑے بحران کا سبب بن جائیں۔

اسکے علاوہ بلوچ بلوچستان میں بلوچ بن کر ' سندھ میں سندھی بلوچ بن کر اور پنجاب میں سرائیکی بن کر سازشیں کر رھا ھے۔ اب وقت آگیا ھے کہ پاکستان کی آبادی کی 4% سے بھی کم بلوچ آبادی کو بلوچستان میں براھوئیوں پر ظلم کرنے سے روکا جائے۔ سندھ میں سماٹ سندھیوں کو ان بلوچوں کی غلامی سے نجات دلائی جائے۔ جنوبی پنجاب میں ملتانی پنجابیوں ' ریاستی پنجابیوں ' ڈیرہ والی پنجابیوں کو ان بلوچوں کی بالادستی سے نجات دلائی جائے۔

بلوچستان کے بلوچوں  کے لیے ضروری ھے کہ اپنے اپنے علاقے میں رھنے والے پنجابیوں کے ساتھ ظلم اور زیادتی کی اطلاع پنجاب نہ پہنچنے دیں۔ اپنے اپنے سیاسی رھنماؤں کے گلے میں پٹہ ڈالیں اور اپنے اپنے علاقے میں جن پنجابیوں کی زمین اور جائیدار پر قبضے کر چکے ھیں ' وہ واپس کردیں۔ جن پنجابیوں کو قتل کرچکے ھیں انکا خون بہا دے دیں۔ جن جن پنجابیوں پر ظلم اور زیادتی کی ھے اسکی تلافی کردیں۔

بلوچستان کے بلوچوں کو چاھیئے کہ پنجابیوں کے ساتھ ظلم اور زیادتی کرنے والوں پر نظر رکھیں۔ پنجاب اور پنجابیوں کو گالیاں دینے یا الزام تراشیاں کرنے والوں پر نظر رکھیں۔ ٹی وی ٹاک شو پر نظر رکھیں۔ اخبارات پر نظر رکھیں۔ بلکہ فیس بک پر بھی نظر رکھیں تا کہ پنجاب اور پنجابی کو گالیاں دینے یا الزام تراشیاں کرنے کی صدا پنجاب نہ پہنچنے اور پنجابیوں کے ساتھھ ظلم اور زیادتی کی اطلاع اب پنجاب نہ پہنچنے۔ ورنہ جوابی ردِ عمل بہت شدید ھوگا۔

No comments:

Post a Comment