پاکستان
میں عام طور پر یہ تاثر دے کر گمراہ کیا جاتا رھا ھے کہ پاکستان کے علاقے پنجابی '
سندھی ' پٹھان ' بلوچ قوموں کے علاقے ھیں۔ پنجاب میں پنجابی رھتے ھیں۔ سندھ میں
سندھی رھتے ھیں۔ خیبر پختونخواہ میں پٹھان رھتے ھیں۔ بلوچستان میں بلوچ رھتے ھیں۔
حالانکہ پاکستان کا کوئی بھی علاقہ یک لسانی نہیں ھے۔ پاکستان کے ھر علاقے میں
مختلف لسانی گروھوں کی ملی جلی آبادی ھے۔ پنجاب ' سندھ ' خیبر پختونخواہ ' بلوچستان
' پاکستان کے صوبے ھیں ' نہ کہ پنجابی ' سندھی ' پٹھان ' بلوچ قوموں کے راجواڑے
ھیں۔
پاکستان
اصل میں سپتا سندھو یا وادئ سندھ کی تہذیب والی زمین کا ھی نیا نام ھے۔ سپتا سندھو
یا وادئ سندھ کی تہذیب کے قدیمی باشندے جنہوں نے سپتا سندھو یا وادئ سندھ کی زمین
پر تہذیب کو تشکیل دیا وہ پنجابی ' سماٹ ' ھندکو ' بروھی ' کشمیری ' گلگتی
بلتستانی ' چترالی ' راجستھانی ' گجراتی ھیں۔ جو پاکستان کی آبادی کا 85 فیصد ھیں۔
انہیں پاکستان کی 15 فیصد آبادی کی وجہ سے الجھن ' پریشانی اور بحران کا سامنا ھے۔
یہ 15 فیصد آبادی والے لوگ ھیں؛ افغانستان سے آنے والے جو اب پٹھان کہلواتے ھیں۔
کردستان سے آنے والے جو اب بلوچ کہلواتے ھیں۔ ھندوستان سے آنے والے جو اب مھاجر
کہلواتے ھیں۔
پنجابی
' سماٹ ' ھندکو ' بروھی قومیں اور کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' چترالی '
راجستھانی ' گجراتی ' پٹھان ' بلوچ ' اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر اس وقت پاکستان
کے شہری ھیں اور الگ الگ علاقوں میں رھنے کے بجائے پاکستان کے ھر علاقے میں مل جل
کر رہ رھے ھیں۔ اس لیے پنجابی ' سماٹ ' ھندکو ' بروھی قوموں اور کشمیری ' گلگتی
بلتستانی ' چترالی ' راجستھانی ' گجراتی ' پٹھان ' بلوچ ' اردو بولنے والی
ھندوستانی مھاجر برادریوں کو باھمی تعلقات اور تنازعات پر دھیان دینے کی ضرورت ھے۔
پنجابی قوم کے سماٹ ' ھندکو ' بروھی ' کشمیری '
گلگتی بلتستانی ' چترالی ' راجستھانی ' گجراتی اور دیگر کے ساتھ برادرانہ اور عزت
و احترام والے مراسم ھیں۔ پنجابی قوم کے پٹھان ' بلوچ ' اردو بولنے والے ھندوستانی
مھاجروں کے ساتھ برادرانہ اور عزت و احترام والے مراسم
نہیں ھیں۔ پٹھان ' بلوچ ' اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کے صرف پنجابی قوم کے ساتھ ھی نہیں بلکہ سماٹ '
ھندکو ' بروھی ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' چترالی ' راجستھانی ' گجراتی اور دیگر
کے ساتھ بھی برادرانہ اور عزت و احترام والے مراسم نہیں ھیں۔ پٹھان ' بلوچ ' اردو
بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کو چاھیئے کہ نہ صرف پنجابی قوم بلکہ سماٹ ' ھندکو ' بروھی '
کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' چترالی ' راجستھانی ' گجراتی اور دیگر کے ساتھ بھی
برادرانہ اور عزت و احترام والے مراسم قائم کریں۔
No comments:
Post a Comment