دھرتی اور دھرم دو الگ حقیقتیں ھیں- دھرم اپنا اپنا ھوتا ھے۔ کیونکہ ھر انسان کا کوئی نہ کوئی مذھب ھوتا ھے۔ لیکن زبان اور دھرتی کا مذھب نہیں ھوتا۔
عربی زبان مسلمانوں کے علاوہ عیسائی اور یہودی بھی بولتے ھیں اور عرب ممالک میں مسلمانوں کے علاوہ عیسائی اور یہودی بھی رھتے ھیں۔
جب عرب قوم کی بات ھوتی ھے تو اس میں صرف مسلمان نہیں بلکہ عیسائی اور یہودی بھی شامل ھوتے ھیں۔
مسلمان قوم نہیں امت ھیں۔ جب امتِ مسلمہ کی بات ھوتی ھے تو چاھے عربی ھو یا عجمی ' بلا رنگ ' نسل ' زبان اور علاقے کے ساری دنیا کے مسلمان امتِ مسلمہ میں ھی شمار ھوتے ھیں۔
قوم کے لیے بنیادی عنصر زبان ھوتا ھے۔ قرآن پاک میں اللہ تبارک و تعالی کا ارشاد ھے کہ؛
ھم نے ھر رسول کو اس کی قوم کی زبان میں پیغام دے کر بھیجا تاکہ انہیں (احکام الله) کھول کھول کر بتا دے۔ (14:4)
قوم کے لیے زبان کے بنیادی عنصر کے علاوہ ثانوی عنصر کے طور پر مشترکہ زمین ' ثقافت اور تاریخ کا ھونا بھی لازم ھے۔
پنجابی قوم کو جس طرح مسلمان غیر پنجابی مہاجر ' پٹھان ' بلوچ مختلف حیلے بہانے بنا بنا کر؛
1۔ بلیک میل کرتے رھتے ھیں۔
2۔ گالیاں دیتے رھتے ھیں۔
3۔ الزام تراشیاں کرتے رھتے ھیں۔
4۔ سازشیں کرتے رھتے ھیں۔
آپ کا کیا خیال ھے پنجابی قوم اس کو کب تک برداشت کرے گی؟
پاکستان بننے سے پہلے مسلمان پنجابی ' سکھ پنجابی ' ھندو پنجابی اور عیسائی پنجابی؛
1۔ ایک ساتھ ھی رھتے تھے۔
2۔ پنجاب ایک سیکولر دیش تھا۔
3۔ دھرم ھر ایک کا اپنا اپنا تھا۔
4۔ دھرتی سانجھی تھی۔
5۔ پنجاب پر پنجابیوں کی سیاسی پارٹی " یونینسٹ" کی حکومت تھی۔
6۔ پہلے مسلمان پنجابی سر سکندر حیات پھر مسلمان پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ پنجاب کے وزیر اعظم تھے۔
7۔ پاکستان کی تحریک سے پنجاب کوسوں دور تھا۔ لیکن ھندوستان کے مسلم ھندوتنازعہ کے چکر میں پنجاب کو تقسیم کرکے ایک حصہ پاکستان اور دوسرا حصہ ھندوستان کے سپرد کردیا گیا۔
8۔ پاکستان کے چکر کی وجہ سے پنجاب میں پنجابیوں کو مذھب کی بنیاد پر لڑوادیا گیا۔ جس میں 20 لاکھ پنجابی مارے گئے اور 2 کروڑ پنجابی بے گھر ھوگئے۔
پاکستان تو بن گیا اور مسلمان پنجابی پاکستان کا حصہ بھی بن گیا۔ لیکن پنجاب اور پنجابی قوم کے ساتھ مھاجروں اور پٹھانوں کے متعصبانہ رویہ ' الزام تراشیوں کی عادت ' بلیک میل کرتے رھنے کے رحجان اور گالیاں دیتے رھنے کے رواج نے مسلمان پنجابی کو ایک اور مسئلے میں مبتلا کردیا۔ مسئلہ کی وجہ مسلمان پنجابی کا آبادی کے لحاظ سے زیادہ ھونا بنا۔
پنجابی صرف پنجاب کی ھی سب سے بڑی آبادی نہیں ھیں بلکہ؛
1۔ خیبر پختونخواہ کی دوسری بڑی آبادی بھی پنجابی ھی ھیں۔
2۔ بلوچستان کے پختون علاقے کی دوسری بڑی آبادی بھی پنجابی ھی ھیں۔
3۔ بلوچستان کے بلوچ علاقے کی دوسری بڑی آبادی بھی پنجابی ھی ھیں۔
4۔ سندھ کی دوسری بڑی آبادی بھی پنجابی ھی ھیں۔
5۔ کراچی کی دوسری بڑی آبادی بھی پنجابی ھی ھیں۔
پاکستان کے قائم ھوتے ھی مہاجر لسانی گروہ نے پاکستان کی قومی اور بین الاقوامی منصوبہ بندی اور فیصلہ سازی پر گرفت قائم کرلی تھی۔ جو پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کے وقت سے لیکر پاکستان کے سابق آرمی چیف اور آمر حکمراں پرویز وشرف کے دورے حکومت تک قائم رھی۔
پاکستان کے قیام کے بعد پٹھانوں نے پاکستان کی فوج پر گرفت قائم کرلی تھی۔ جو پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل ایوب خان سے لیکر بنگلہ دیش کے قیام کے بعد جنرل گل حسن کو ھٹا کر 1972 میں جنرل ٹکا خان کو پاکستان کی فوج کا سربراہ بنانے تک قائم رھی۔
لیکن مھاجروں اور پٹھانوں نے پنجابی کے آبادی میں زیادہ ھونے کی وجہ سے ھر وقت سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' ڈیرہ والی ' راجستھانی ' گجراتی اور بلوچ (کشمیری ' ھندکو ' ڈیرہ والی کا شمار پنجابی قوم میں ھوتا ھے) کو یہ ھی باور کرایا کہ؛ پنجابی پاکستان کی ھر برائی کا سبب ھے اور ھر شعبہ پر اس کا قبضہ ھے۔
1۔ کیا پاکستان کی %60 آبادی پنجابی کو پاکستان کی صنعت ' تجارت ' زراعت ' ھنرمندی کے پیشوں ' سول اور ملٹری کے محکموں ' تعلیمی اداروں ' بڑے بڑے شھروں ' سیاست اور صحافت کے شعبوں میں چھایا ھوا نظر نہیں آنا چاھیے؟
2۔ کیا پنجابی سیاستدانوں ' سرکاری افسروں ' فوجیوں ' صحافیوں ' صنعتکاروں ' تاجروں ' زمینداروں ' ڈاکٹروں ' انجینئروں ' وکیلوں ' بینکروں اور عوام کو پاکستان بھر میں چھایا ھوا نظر نہیں آنا چاھیے؟
جبکہ پاکستان کے قائم ھونے کے بعد پاکستان کو سماجی انتشار ' سیاسی بحران ' انتظامی بدنظمی ' معاشی عدمِ استحکام اور اقتصادی زوال میں مبتلا رکھنے کے لیے بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کے پاکستان میں "سیاسی پراکسی" کے کھیل کو کھیل کر "دانشورانہ دھشت گردی" کے ذریعے افغانی نژاد پٹھانوں کو پٹھان غفار خان ' کردستانی نژاد بلوچوں کو بلوچ خیر بخش مری ' 1972 سے بلوچ سندھیوں اور عربی نژاد سندھیوں کو عربی نژاد جی - ایم سید ' 1986 سے یوپی ‘ سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کو مھاجر الطاف حسین نے گمراہ کرکے انکی سوچ کو تباہ کردیا تھا۔ اس لیے پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر؛
1۔ پنجاب کے خلاف سازشیں اور شرارتیں کرنے میں لگے رھتے ھیں۔
2۔ جھوٹے قصے ' کہانیاں تراش کر پنجاب پر الزام تراشیاں کرتے ھیں۔
3۔ پنجابی قوم کو گالیاں دیتے ھیں۔
4۔ اپنے علاقوں میں پنجابیوں پر ظلم اور زیادتیاں کرتے ھیں۔
5۔ اپنے علاقوں میں کاروبار کرنے والے پنجابیوں کو واپس پنجاب نقل مکانی کرنے پر مجبور کرتے ھیں بلکہ پنجابیوں کی لاشیں تک پنجاب بھیجتے ھیں۔
گزشتہ سات دھائیوں سے مسلمان پنجابی نے غیر پنجابی مسلمان کے ساتھ مسلمان اور پاکستانی کی حیثیت سے مل جل کر رھنے کی کوشش کی۔ لیکن تجربہ نے ثابت کیا کہ؛
1۔ غیر پنجابی مسلمان سے تو غیر مسلمان پنجابی ھی بھتر تھے۔
2۔ دھرتی بھی سب کی ایک تھی اور زبان بھی ایک تھی۔
3۔ رسم و رواج بھی سب کے ایک تھے اور ثقافت بھی ایک تھی۔
4۔ دوست بھی پنجابی قوم کے سانجھے تھے اور دشمن بھی سانجھے تھے۔
5۔ صرف دھرم ھر ایک کا اپنا اپنا تھا۔
پنجاب تاریخی طور پر ھزاروں سالوں سے پنجابیوں کی دھرتی رھی ھے اور رھے گی۔
پنجابیوں کی دھرتی دھرم کی بنیاد پر تقسیم ھوگئی تھی۔
جب پنجابیوں کو سمجھ آگئی کہ؛ دھرم اپنی جگہ اور دھرتی اپنی جگہ تو وچھوڑے ختم ھونا شروع ھوجائیں گے۔
No comments:
Post a Comment