عزت و اھمیت ان قوموں کی ھوتی ھے جن کے پاس حکمرانی اور معیشت ھو۔ حکمرانی وہ قومیں کرتی ھیں جو سیاست ‘ صحافت ‘ سول بیوروکریسی اور ملٹری بیوروکریسی کے شعبوں پر اپنی گرفت رکھتی ھوں اور معیشت ان قوموں کے پاس ھوتی ھے جو ذراعت ' صنعت ' تجارت اور ھنرمندی کے شعبوں پر اپنی گرفت رکھتی ھوں۔ حکمرانی اور معیشت کے حصول اور گرفت کو مظبوط رکھنے کے لیے ملک کے بڑے بڑے شھروں پر اپنا تسلط قائم کرنا اور برقرار رکھنا انتہائی ضروری ھوتا ھے۔
پاکستان کے 1947 میں وجود میں آنے کے بعد ھندوستان سے آنے والے یوپی ' سی پی کے گنگا جمنا تہذیب و ثقافت کے اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجروں نے پاکستان کے بڑے بڑے شھروں پر اپنا تسلط قائم کرکے پاکستان کی سیاست ‘ صحافت ‘ سول بیوروکریسی اور ملٹری بیوروکریسی کے شعبوں پر اپنی گرفت قائم کرکے پاکستان کی حکمرانی پر اپنی گرفت مظبوط کرلی تھی جبکہ صنعت ' تجارت اور ھنرمندی کے شعبوں پر اپنی گرفت قائم کرکے پاکستان کی معیشت پر اپنی گرفت مظبوط کرلی تھی۔
پنجابیوں ' سندھیوں ' پٹھانوں اور بلوچوں کے پاکستان کے دیہی علاقوں میں آباد ھونے کی وجہ سے ' دیہی علاقوں میں دستیاب حکمرانی والے شعبوں سیاست ‘ صحافت ‘ سول بیوروکریسی اور ملٹری بیوروکریسی اور معیشت والے شعبوں صنعت ' تجارت اور ھنرمندی میں مقامی سطح کی حد تک ہی حصہ ملا ورنہ پنجابیوں ' سندھیوں ' پٹھانوں اور بلوچوں کی اکثریت معیشت والے شعبے ذراعت یا ذراعت سے وابستہ شعبوں سے منسلک رھی۔
14 اگست 1947 کو پاکستان اور 15 اگست 1947 کو بھارت کے قیام کے اعلان کے بعد 17 اگست 1947 کو پنجاب کو تقسیم کرکے 17 مسلم پنجابی اکثریتی اضلاع پاکستان میں شامل کردیے گئے اور 12 ھندو پنجابی و سکھ پنجابی اکثریتی اضلاع بھارت میں شامل کردیے گئے۔ پنجاب کی تقسیم کی وجہ سے مسلمان پنجابیوں ' ھندو پنجابیوں اور سکھ پنجابیوں کو نقل مکانی کرنی پڑی۔ جسکی وجہ سے مار دھاڑ ' لوٹ مار اور قتل و غارتگری کا سلسلہ شروع ھوا؛ جس میں 20 لاکھ پنجابی مارے گئے۔ جو کہ تاریخ میں دنیا کی مختصر وقت میں سب سے بڑی قتل و غارتگری قرار دی جاتی ھے۔ جبکہ 2 کروڑ پنجابیوں نے نقل مکانی کی۔ جو کہ تاریخ میں دنیا کی مختصر وقت میں سب سے بڑی نقل مکانی قرار دی جاتی ھے۔ اس کے باوجود؛
1947 لیکر 1957 تک پنجابی قوم نے ذراعت کے شعبوں پر بھرپورتوجہ دی اور مھارت حاصل کرکے ذراعت کے شعبوں پر اپنی گرفت قائم کرکے معیشت میں استحکام حاصل کرلیا۔
1957 سے لیکر 1967 کے عرصے میں پنجابی قوم نے ھنرمندی کے شعبوں پر بھرپورتوجہ دی اور مھارت حاصل کرکے ھنرمندی کے شعبوں پر اپنی گرفت قائم کرکے معیشت میں مزید استحکام حاصل کرلیا۔
1967 سے لیکر 1977 کے عرصے میں پنجابی قوم نے تجارت کے شعبوں پر بھرپورتوجہ دی اور مھارت حاصل کرکے تجارت کے شعبوں پر اپنی گرفت قائم کرکے معیشت میں مزید استحکام حاصل کرلیا۔
1977 سے لیکر 1987 کے عرصے میں پنجابی قوم نے صنعت کے شعبوں پر بھرپورتوجہ دی اور مھارت حاصل کرکے صنعت کے شعبوں پر اپنی گرفت قائم کرکے معیشت میں مزید استحکام حاصل کرلیا۔
1987 سے لیکر 1997 کے عرصے میں پنجابی قوم نے سول بیوروکریسی کے شعبوں پر بھرپورتوجہ دی اور مھارت حاصل کرکے سول بیوروکریسی کے شعبوں پر اپنی گرفت قائم کرکے حکمرانی میں استحکام حاصل کرلیا۔
1997 سے لیکر 2007 کے عرصے میں پنجابی قوم نے ملٹری بیوروکریسی کے شعبوں پر بھرپورتوجہ دی اور مھارت حاصل کرکے ملٹری بیوروکریسی کے شعبوں پر اپنی گرفت قائم کرکے حکمرانی میں مزید استحکام حاصل کرلیا۔
2007 سے لیکر 2017 کے عرصے میں پنجابی قوم نے صحافت کے شعبوں پر بھرپورتوجہ دی اور مھارت حاصل کرکے صحافت کے شعبوں پر اپنی گرفت قائم کرکے حکمرانی میں مزید استحکام حاصل کرلیا۔
پنجابی قوم ذراعت کے شعبوں ' ھنرمندی کے شعبوں ' تجارت کے شعبوں ' صنعت کے شعبوں ' سول بیوروکریسی کے شعبوں اور ملٹری بیوروکریسی کے شعبوں ' صحافت کے شعبوں کے میدان میں استحکام حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے بڑے بڑے شھروں میں بھی ھندوستان سے آنے والے یوپی ' سی پی کے گنگا جمنا تہذیب و ثقافت کے اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجروں کے تسلط کے مقابلے میں خود کو مستحکم کر چکی ھے۔ اب پنجابی قوم نے سیاست کے شعبوں میں خود کو مستحکم کرنا ہے۔
سیاست کے میدان میں اگرچہ پنجابی مقدار کے لحاظ سے بڑی تعداد میں موجود ھیں لیکن پنجابیوں کی سیاست سماجی کاموں ' ذاتی اثر و رسوخ اور مالی وسائل کی بنیاد پر ھے ' نہ کہ سیاست سے وابسطہ شعبوں میں مہارت اور استحکام کی بنیاد پر جسکی وجہ سے پنجابیوں کی سیاست میں ابھی تک پنجابی قوم پرستی بھی نمایاں نہیں ھے لہٰذا پنجابی سیاستدان پنجابی قوم کے سیاسی ' سماجی ' معاشی مفادات کی ترجمانی کرنے سے گریز کرتے اور ھندوستان سے آنے والے یوپی ' سی پی کے گنگا جمنا تہذیب و ثقافت کے اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجروں کے سیاسی نظریات ' سماجی اقدار اور معاشی مفادات کا احترام کرنے میں لگے رھتے ھیں۔
سیاست سے وابسطہ شعبوں پر سے بھی ھندوستان سے آنے والے یوپی ' سی پی کے گنگا جمنا تہذیب و ثقافت کے اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجروں کا تسلط ختم کرنے کے لیے پنجابی قوم کو بھرپورتوجہ دینی ھوگی۔ جس کے لیے پنجابی قوم کو 2017 سے لیکر 2027 کے عرصے کے دوران سیاست کے تمام شعبوں میں مھارت حاصل کرکے سیاست کے شعبوں پر اپنی گرفت قائم کرکے حکمرانی میں مزید استحکام حاصل کرنا ھوگا۔
No comments:
Post a Comment