میانمار (برما) کے علاقے راکھین میں جو کچھ روھنگیا مسلمانوں کے
ساتھ ھو رھا ھے اسے بمشکل ھی اتفاقیہ معاملہ کہہ سکتے ھیں۔ بحران چین کی دھلیز پر
وقوع پذیر ھو رھا ھے۔ اسے ممکنہ طور پر بین الاقوامی کھلاڑیوں اور خاص طور پر
امریکہ نے بھی ھوا دی ھوگی۔ کیونکہ اگر میانمار میں عدم استحکام ھوتا ھے تو اس سے
چین کے توانائی سے متعلق منصوبوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔ ماھرین کا کہنا ھے کہ
راکھین کے علاقے میں روھنگیا مسلمانوں کے ساتھ تشدد کی نئی لہر دراصل ایک کثیر
الجہتی بحران ھے جس میں بین الاقوامی سیاسی چالباز ملوث ھیں۔ عراق ' لیبیا ' شام
کے واقعات کے بعد ' جہاں معاملات توانائی کے وسائل سے متعلق تھے ' یہ بات کوئی
بعیداز قیاس بھی نہیں لگتی کہ چین کے ایشیا میں بڑھتے ھوئے اثر و رسوخ کو کم کرنے
یا نقصان پہنچانے کی خاطر اس کی مخالف قوت کوئی بھی حربہ اختیار کر سکتی ھے۔
پہلی بات تو یہ کہ یہ گھناؤنا کھیل چین کے خلاف کھیلا جا رھا ھے جس نے راکھین کے
علاقے میں بھاری سرمایہ کاری کی ھوئی ھے۔ 2013 تک چین نے تیل و گیس کی وہ پائپ
لائن بچھا ڈالی تھی جو خلیج بنگال میں واقع میانمار کی بندرگاہ Kyaukphyu کو چین
کے صوبہ ینان میں شہر کون منگ سے منسلک کرتی ھے۔ اس پائپ لائن کے ذریعے چین مشرق
وسطٰیٰ اور افریقہ سے بحری جہازوں کے ذریعے لائے جانے والے خام تیل کو آبنائے
ملاکا (جسے بحران کی صورت میں امریکہ با آسانی بند کر سکتا ھے) سے جہازوں کے گذرے
بغیر اپنے ملک میں منتقل کر سکتا ھے۔ اس کھیل کا دوسرا مقصد جنوب مشرقی ایشیا
میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کی آگ بھڑکانا ھے۔ تیسرا مقصد "آسیان" کے رکن
ملکوں یعنی میانمار اور مسلمان آبادی والے انڈونیشیا و ملائشیا کے درمیان اختلافات
پیدا کرکے ان کے تعلقات برھم کرنا ھے۔
یہ ایک "زھریلا چکر" ھے کہ پہلے نام نہاد "مجاھدین" پیدا کیے
جاتے ھیں۔ پھر اس علاقے کے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جاتا ھے جس کے نتیجے میں مزید بنیاد
پرست تنظیمیں سر ابھارتی ھیں۔ پھر ان کی سرکوبی کا کھیل کھیلا جاتا ھے جو کبھی ھو
کر کے نہیں دیتی۔ توانائی کے وسائل چاھے اپنے تسلط میں نہ آئیں لیکن اپنے حریف کے
لیے راستے مسدود ضرور کر دیے جاتے ھیں۔ اس سے بڑا سچ کوئی ھے نہیں کہ اگر
اپنے حریف کو بے دست و پا کرنا ھو تو پہلے اس کی معیشت کو کمزور کرو۔ چین کی معیشت
کا انحصار صنعتی پیداوار پر ھے اور صنعت کو رواں دواں رکھے جانے اور فروغ کی خاطر
توانائی کے وسائل اشد ضروری ھیں۔ امریکہ بہت اچھی طرح جانتا ھے کہ چین کے لیے
توانائی کے وسائل اپنے ھاں لانے کا سب سے اھم راستہ آبنائے ملاکا کی گذرگاہ ھے۔
چین بھی جانتا ھے کہ اس رگ پر کسی بھی وقت نشتر چل سکتا ھے اس لیے وہ بھی روس '
میانمار اور پاکستان سے پائپ لائنیں بچھا کر خود کو محفوظ کرنے کی منصوبہ بندی میں
مصروف ھے مگر امریکہ ھر جگہ اس کا مقابلہ کر رھا ھے اور کرتا رھے گا۔
اس ضمن میں اگلا نشانہ پاکستان ھو سکتا ھے۔ خاص طور پر بلوچستان
اور خیبر پختونخواہ کے علاقے۔ کیونکہ ساؤتھ چائنا سی
کا علاقہ امریکہ اور چین کے درمیان ٹکراؤ بلکہ جاپان ' تائیوان ' کوریا ' فلپائن
کی وجہ سے تیسری جنگِ عظیم کا باعث بن سکتا ھے۔ ساؤتھ چائنا سی میں امریکہ
اور چین کے درمیان ٹکراؤ کی صورت میں آبنائے ملاکا پر امریکہ کا کنٹرول ھونے کی وجہ سے چین کو آئل کی سپلائی میں مشکل ھوگی بلکہ عرب
ممالک سے چین تک تیل کی رسائی کے درمیان آبنائے ملاکا کے مقام پر امریکی بحری بیڑے حائل ھوںگے۔ اس لیے ساؤتھ چائنا
سی میں امریکہ اور چین کے درمیان ٹکراؤ کی صورت میں چین کو آئل کی سپلائی خلیج
بنگال میں واقع میانمار کی بندرگاہ Kyaukphyu سے چین کے صوبہ ینان کے
شہر کون منگ کے ذریعے ھوسکے گی یا بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے علاقے کے ذریعے گوادر سے کاشغر تک کے راستے سے بحال رہ سکتی ھے۔ چین
' گوادر سے کاشغر تک آئل اور گیس لے جانے کی کوشش کرے گا۔ امریکہ ' گوادر سے کاشغر
تک آئل اور گیس نہ جانے دینے کی کوشش کرے گا۔
بحرِ ھند میں واقع بحرِعرب کے کونسے ممالک چین کو
آئل اور گیس دیں گے؟ چین کو آئل اور گیس فروخت کرنا یا نہ کرنا بحرِ ھند میں واقع
بحرِعرب کے ممالک کا اندرونی اور تجارتی معاملہ ھے۔ بین الاقوامی قانون کے تحت گوادر
سے لیکر کاشغر تک آئل اور گیس کی ترسیل کی اجازت دینا نہ دینا پاکستان کا اندرونی
اور تجارتی معاملہ ھے۔ اس لیے اب بحرِ ھند کا کھیل بھی ھوگا؛ گوادرسے لیکر کاشغر
تک آئل اور گیس پائپ لائنوں کے ذریعے آئل اور گیس کن کن ممالک سے گوادرسے لیکر
کاشغر تک جائے گا؟ یہ چین ' امریکہ اور عرب ممالک کا کھیل ھے۔ یہ کھیل 2020 سے
2030 تک عروج پر رھے گا۔ اس لیے اب پاکستان میں؛ آزاد پختونستان ' آزاد بلوچستان '
جناح پور تحریک کے لیے پالے ھوئے افغانی پٹھانوں ' کردستانی بلوچوں ' ھندوستانی
مھاجروں کی بیگار بھی لی جائے گی۔ جبکہ روھنگیا مسلمانوں کی طرح افغانی پٹھانوں ' کردستانی بلوچوں ' ھندوستانی مھاجروں پر
ظلم و ستم کے فسانے بھی تراشے جائیں گے۔
چین ' امریکہ اور عرب ممالک کے کھیل میں پاکستان
کیا کرے گا؟
1۔ چین ' امریکہ اور عرب ممالک کے کھیل میں
پاکستان امریکہ کے ساتھ رھے گا؟
2۔ چین ' امریکہ اور عرب ممالک کے کھیل میں
پاکستان چین کے ساتھ رھے گا؟
3۔ چین ' امریکہ اور عرب ممالک کے کھیل میں
پاکستان غیرجانبدار رھے گا؟
چین ' امریکہ اور عرب ممالک کے کھیل میں پاکستان
کو کیا کرنا ھے؟
اسکا فیصلہ کون کرے گا؟
1۔ اسکا فیصلہ پاکستان کی منتخب جمہوری حکومت کرے
گی؟
2۔ اسکا فیصلہ پاکستان کی فوج کرے گی؟
3۔ اسکا فیصلہ پاکستان کی منتخب جمہوری حکومت اور
پاکستان کی فوج باھمی صلاح مشورے سے کرے گی؟
No comments:
Post a Comment