پاکستان
کی عوام کی اکثریت کو چونکہ سیاسی سوچ ' سمجھ اور شعور رکھنے والے افراد کے بجائے
جائز یا ناجائز مالی وسائل رکھنے والے افراد کے ارد گرد چکر لگانے اور حکومتی
اختیار رکھنے والوں کے سامنے گردن جھکانے کی عادت ھے۔ اس لیے پاکستان میں عوام کو
اپنے سیاسی کنٹرول میں رکھنے کے خواھشمند افراد ' سیاسی نظریہ کی بنیاد پر عوام کا
اعتماد حاصل کرنے کے بجائے؛
1۔
یونین کونسل کی سطح تک عوام کی اکثریت کو اپنے سیاسی کنٹرول میں رکھنے کے خواھشمند
افراد اپنی پسند اور اعتماد کے تھانیدار اور پٹواری کی تعینانی کرواتے ھیں۔ اس طرح
یونین کونسل کی سطح کے سیاستدان ' تھانیدار اور پٹواری کے اتفاق و اتحاد کی وجہ سے
یونین کونسل کی حدود میں رھنے والی عوام کی اکثریت یونین کونسل کی سطح کے سیاستدان
کے ارد گرد چکر لگانے اور گردن جھکانے لگتی ھے۔
2۔
تحصیل کی سطح تک عوام کی اکثریت کو اپنے سیاسی کنٹرول میں رکھنے کے خواھشمند افراد
اپنی پسند اور اعتماد کے ڈی ایس پی اور تحصیلدار کی تعینانی کرواتے ھیں۔ اس طرح
تحصیل کی سطح کے سیاستدان ' ڈی ایس پی اور تحصیلدار کے اتفاق و اتحاد کی وجہ سے
تحصیل کی حدود میں رھنے والی عوام کی اکثریت تحصیل کی سطح کے سیاستدان کے ارد گرد
چکر لگانے اور گردن جھکانے لگتی ھے۔
3۔
ضلع کی سطح تک عوام کی اکثریت کو اپنے سیاسی کنٹرول میں رکھنے کے خواھشمند افراد اپنی
پسند اور اعتماد کے ڈی پی او اور ڈی سی او کی تعینانی کرواتے ھیں۔ اس طرح ضلع کی
سطح کے سیاستدان ' ڈی پی او اور ڈی سی او کے اتفاق و اتحاد کی وجہ سے ضلع کی حدود
میں رھنے والی عوام کی اکثریت ضلع کی سطح کے سیاستدان کے ارد گرد چکر لگانے اور
گردن جھکانے لگتی ھے۔
4۔
ڈویزن کی سطح تک عوام کی اکثریت کو اپنے سیاسی کنٹرول میں رکھنے کے خواھشمند افراد
اپنی پسند اور اعتماد کے ڈی آئی جی اور کمشنر کی تعینانی کرواتے ھیں۔ اس طرح ڈویزن
کی سطح کے سیاستدان ' ڈی آئی جی اور کمشنر کے اتفاق و اتحاد کی وجہ سے ڈویزن کی
حدود میں رھنے والی عوام کی اکثریت ڈویزن کی سطح کے سیاستدان کے ارد گرد چکر لگانے
اور گردن جھکانے لگتی ھے۔
5۔
صوبے کی سطح تک عوام کی اکثریت کو اپنے سیاسی کنٹرول میں رکھنے کے خواھشمند افراد اپنی
پسند اور اعتماد کے آئی جی اور چیف سیکریٹری کی تعینانی کرواتے ھیں۔ اس طرح صوبے
کی سطح کے سیاستدان ' آئی جی اور چیف سیکریٹری کے اتفاق و اتحاد کی وجہ سے صوبے کی
حدود میں رھنے والی عوام کی اکثریت صوبے کی سطح کے سیاستدان کے ارد گرد چکر لگانے
اور گردن جھکانے لگتی ھے۔
No comments:
Post a Comment