پاکستان
میں نظریاتی کے بجائے نسلی اور علاقائی بنیادوں پر سیاست کرنے کی وجہ سے پی پی پی
سندھیوں کی ' ن لیگ پنجابیوں کی ' پی ٹی آئی پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی
سیاسی پارٹی ھے۔ پی ٹی آئی کے پاکستان کی حکومت بنانے کے بعد عمران خان کو بین
الاقوامی ' قومی اور صوبائی سطح پر درج ذیل مسائل درپیش آئیں گے۔
بین
الاقوامی سطح پر مسئلہ یہ ھوگا کہ؛ امریکن کیمپ کے نخرے اٹھانے ھیں یا چینی کیمپ
کے نخرے اٹھانے ھیں۔ امریکن کیمپ کے نخرے اٹھانے سے چین کی نا پسندیدگی کو برداشت
کرنا پڑے گا۔ جبکہ چینی کیمپ کے نخرے اٹھانے سے امریکہ کی نا پسندیدگی کو برداشت
کرنا پڑے گا۔ عمران خان کی حکومت کے ایک کیمپ کے نخرے اٹھانے کی وجہ سے پنجابیوں
کی سیاسی پارٹی ن لیگ کے مراسم دوسرے کیمپ کے ساتھ قائم ھونا شروع ھوجانے ھیں۔
قومی
سطح پر مسئلہ یہ ھوگا کہ؛ ھندوستانی مھاجر اور پٹھان اسٹیبلشمنٹ کے نخرے اٹھانے
ھیں یا پنجابی اسٹیبلشمنٹ کے نخرے اٹھانے ھیں۔ پنجابی اسٹیبلشمنٹ کے نخرے اٹھانے
سے ھندوستانی مھاجر اور پٹھان اسٹیبلشمنٹ کی نا پسندیدگی کو برداشت کرنا پڑے گا۔
مھاجر اور پٹھان اسٹیبلشمنٹ کی اکثریت کا رحجان پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی
سیاسی پارٹی پی ٹی آئی کی طرف رھا ھے۔ اس لیے پی ٹی آئی کو ھندوستانی مھاجر اور
پٹھان اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے محروم ھونا پڑے گا۔ جبکہ ھندوستانی مھاجر اور پٹھان
اسٹیبلشمنٹ کے نخرے اٹھانے سے پنجابی اسٹیبلشمنٹ کی نا پسندیدگی کو برداشت کرنا
پڑے گا۔ پنجابی اسٹیبلشمنٹ کی اکثریت کا رحجان پنجابیوں کی سیاسی پارٹی ن لیگ کی
طرف رھا ھے۔ اس لیے پی ٹی آئی کو پنجابی اسٹیبلشمنٹ کی مخالفت برداشت کرنا پڑے گی
اور پنجابی اسٹیبلشمنٹ نے پنجابیوں کی سیاسی پارٹی ن لیگ کو بھرپور طریقے سے سپورٹ
کرنا شروع کر دینا ھے۔
صوبائی
سطح پر خیبر پختونخواہ میں مسئلہ یہ ھوگا کہ؛ پختونوں کے نخرے اٹھانے ھیں یا ھندکو
' ڈیرہ والی ' سواتی ' چترالی کے نخرے اٹھانے ھیں۔ ھندکو ' ڈیرہ والی ' سواتی '
چترالی کے نخرے اٹھانے سے پختونوں کی نا پسندیدگی کو برداشت کرنا پڑے گا۔ پختونوں
کی اکثریت کا رحجان پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی سیاسی پارٹی پی ٹی آئی کی
طرف رھا ھے۔ اس لیے خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی کو پختونوں کی حمایت سے محروم
ھونا پڑے گا۔ جبکہ پختونوں کے نخرے اٹھانے سے ھندکو ' ڈیرہ والی ' سواتی ' چترالی
کی نا پسندیدگی کو برداشت کرنا پڑے گا۔ ھندکو ' ڈیرہ والی ' سواتی ' چترالی کی
اکثریت پہلے سے ھی پنجابیوں کی سیاسی پارٹی ن لیگ کو سپورٹ کر رھی ھے۔ لیکن ھندکو
' ڈیرہ والی ' سواتی ' چترالی کی نا پسندیدگی کی صورت میں ھندکو ' ڈیرہ والی '
سواتی ' چترالی نے پنجابیوں کی سیاسی پارٹی ن لیگ کو مزید جوش و خروش سے سپورٹ
کرنا شروع کر دینا ھے۔
صوبائی
سطح پر سندھ میں مسئلہ یہ ھوگا کہ؛ ھندوستانی مھاجروں کے نخرے اٹھانے ھیں یا
سندھیوں کے نخرے اٹھانے ھیں۔ سندھیوں کے نخرے اٹھانے سے ھندوستانی مھاجروں کی نا
پسندیدگی کو برداشت کرنا پڑے گا۔ ھندوستانی مھاجروں کی اکثریت کا رحجان پٹھانوں
اور ھندوستانی مھاجروں کی سیاسی پارٹی پی ٹی آئی کی طرف رھا ھے۔ اس لیے سندھ میں
پی ٹی آئی کو ھندوستانی مھاجروں کی حمایت سے محروم ھونا پڑے گا۔ جبکہ ھندوستانی
مھاجروں کے نخرے اٹھانے سے سندھیوں کی نا پسندیدگی کو برداشت کرنا پڑے گا۔ سندھیوں
کی اکثریت اس وقت سندھیوں کی سیاسی پارٹی پی پی پی کو سپورٹ کر رھی ھے لیکن
سندھیوں کی سیاسی پارٹی پی پی پی کو دیہی سندھ سے باھر سپورٹ حاصل نہیں رھی اور ن
لیگ کے پنجابیوں کی جبکہ پی ٹی آئی کے پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی سیاسی
پارٹی بن جانے کی وجہ سے پی پی پی کو اب آئندہ سپورٹ حاصل ھونے کے امکانات نہیں
ھیں۔ اس لیے سندھیوں کی نا پسندیدگی کی صورت میں سندھیوں کے پاس پنجابیوں کی سیاسی
پارٹی ن لیگ کو سپورٹ کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا سیاسی راستہ نہیں رھنا۔
صوبائی
سطح پر پنجاب میں مسئلہ یہ ھوگا کہ؛ ھندوستانی مھاجر ' پٹھان ‘ بلوچ ' عربی نزاد کے
نخرے اٹھانے ھیں یا پنجابیوں کے نخرے اٹھانے ھیں۔ پنجابیوں کے نخرے اٹھانے
سے ھندوستانی مھاجر '
پٹھان ‘ بلوچ ' عربی نزاد کی نا پسندیدگی کو برداشت کرنا پڑے گا۔ ھندوستانی مھاجر '
پٹھان ‘ بلوچ ' عربی نزاد کی اکثریت کا رحجان پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی
سیاسی پارٹی پی ٹی آئی کی طرف رھا ھے۔ اس لیے پنجاب میں پی ٹی آئی کو ھندوستانی مھاجر '
پٹھان ‘ بلوچ ' عربی نزاد کی حمایت سے محروم ھونا پڑے گا۔ جبکہ ھندوستانی مھاجر '
پٹھان ‘ بلوچ ' عربی نزاد کے نخرے اٹھانے سے پنجابیوں کی نا پسندیدگی کو برداشت
کرنا پڑے گا۔ پنجابیوں کی اکثریت پہلے سے ھی پنجابیوں کی سیاسی پارٹی ن لیگ کو
سپورٹ کر رھی ھے۔ لیکن پنجابیوں کی نا پسندیدگی کی صورت میں پنجابیوں نے پنجابیوں
کی سیاسی پارٹی ن لیگ کو مزید جوش و خروش سے سپورٹ کرنا شروع کر دینا ھے۔
No comments:
Post a Comment