Thursday, 13 June 2019

سندھی اور مھاجر محاذآرائی کے اسباب کیا ھیں؟

سندھی ذراعت کے پیشے سے منسلک ھیں لیکن ذراعت کے شعبے میں سندھیوں کی مھارت اور کارکردگی ابھی تک روایتی ذراعت تک محدود ھے اسلیے ماڈرن ٹیکنالوجی والی ذراعت پر دھیان دینے کی ضرورت ھے.

ھنرمندی' تجارت اور صنعت کے شعبوں میں بھی سندھی ابھی تک مقامی سطح پر ھی ھنرمندی' تجارت اور صنعت کے شعبوں کو مستحکم کر رھا ھے۔ سندھی ابھی تک سندھ کی سطح پر ھنرمندی' تجارت اور صنعت کے شعبوں کو مستحکم نہیں کر پا رھے۔ اس لیے پاکستان کی سطح پر ھنرمندی' تجارت اور صنعت کے شعبوں میں سندھیوں کا استحکام حاصل کرنا ابھی کئی دھائیوں تک ممکن نہیں.

پاکستان کی سول و ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے شعبوں میں سندھییوں کی تعداد انتہائی کم ھے۔ اس لیے سول و ملٹری بیوروکریسی کے شعبوں میں سندھی ابھی تک بڑی تعداد میں جا نہیں پا رھے۔ اس لیے سول و ملٹری بیوروکریسی و اسٹیبلشمنٹ کے شعبوں تک پہنچنا اور اس کے بعداستحکام حاصل کرلینا ابھی کئی دھائیوں تک ممکن نہیں.

سندھی ابھی تک ذراعت یا مقامی سطح کے ھنرمندی' تجارت اور صنعت کے شعبوں کے علاوہ صرف صوبائی سطح تک کی سول اسٹیبلشمنٹ اور صحافت میں ھیں۔ لیکن سندھی ابھی تک وفاقی سطح پر سول بیوروکریسی و اسٹیبلشمنٹ اور صحافت میں مھاجر کے اتحادی بن کر زیادہ تر پنجابی سول بیوروکریسی و اسٹیبلشمنٹ اور صحافیوں سے محاذآرائی کرتے رھے ھیں۔ جبکہ سندھ کی سطح پر سندھیوں اور مھاجروں کی صوبائی معاملات کی وجہ سے آپس میں بھی محاذآرائی رھی ھے.

وفاقی سطح پر پنجابی سول بیوروکریسی و اسٹیبلشمنٹ اور صحافت کی محاذآرائی سندھیوں سے نہیں رھی بلکہ اردو بولنے والے ھندوستانیوں سے رھی۔ لیکن سندھیوں کو یہ بات سمجھ نہیں آتی رھی اور اردو بولنے والے ھندوستانی صحافی ' سیاستدان اور سول بیوروکریسی و اسٹیبلشمنٹ انہیں پنجابیوں کے ساتھ محاذآرائی میں اپنا حلیف بنانے میں کامیاب ھوتے رھے۔ اس لیے اتحادی ھونے کی وجہ سے پنجابیوں کے اردو بولنے والے ھندوستانیوں کی سول بیوروکریسی اور صحافت کو دیے جانے والے رگڑے کا سندھی سول بیوروکریسی اور صحافت بھی شکار بنتی رھی ھے.

سیاست میں سندھی سیاستدانوں ذالفقار علی بھٹو ' بے نظیر بھٹو ' پیر پگارا ' محمد خان جونیجو ' غلام مصطفیٰ جتوئی جیسی قد آور شخصیات پنجاب کی سپورٹ کی وجہ سے پاکستان کی حد تک سیاست میں مستحکم تھیں لیکن آصف علی ذرداری نے پنجاب پر اپنا تسلط سیاسی کے بجائے سازشی طور طریقوں سے قائم کرنے کے لیے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر کو اپنا اتحادی بنا کر سیاست کرنے کی کوشش کی ' جس کی وجہ سے سندھ سے تعلق رکھنے والی پیپلز پارٹی ' پنجاب کی سیاسی حمایت سے محروم ھونے کے بعد دیہی سندھ تک محدود ھو کر رہ گئی.

سندھیوں کی سندھ میں اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کے ساتھ ھنرمندی' تجارت اور صنعت کے شعبوں کے علاوہ سول بیوروکریسی و اسٹیبلشمنٹ اور صحافت کے ساتھ ساتھ سیاست کے میدان میں بھی محاذآرائی رھی۔ چونکہ سیاست کے میدان میں سندھیوں کی سیاسی پارٹی ' پیپلز پارٹی کو پنجاب کی حمایت حاصل ھوتی تھی۔ اس لیے سندھ میں سندھیوں کو اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں پر سیاست کے میدان میں غلبہ حاصل رھتا تھا۔ لیکن اب پنجاب سے پارٹی پیپلز پارٹی کو سیاسی حمایت نہ ملنے کے باعث سندھیوں کو یا تو سول بیوروکریسی و اسٹیبلشمنٹ اور صحافت کی طرح سیاست کے میدان میں بھی اردو بولنے والے مھاجروں کو اپنا اتحادی بنا کر پنجاب اور پنجابیوں سے محاذآرائی کرتے رھنا پڑے گا یا پھر پاکستان کی سطح کے بجائے صرف سندھ کی حد تک ھنرمندی' تجارت اور صنعت کے شعبوں کے علاوہ صوبائی سول بیوروکریسی و اسٹیبلشمنٹ ' صحافت اور سیاست کے شعبوں پر اپنا مکمل تسلط قائم کرنے کے لیے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کے ساتھ ھنرمندی ' تجارت اور صنعت کے شعبوں کے علاوہ صوبائی سول بیوروکریسی و اسٹیبلشمنٹ ' صحافت اور سیاست کے شعبوں میں مقابلہ کرنا پڑے گا۔

No comments:

Post a Comment