Sunday, 16 June 2019

پاکستان پنجابی اسٹیٹ ھے تو اقتدار و اختیار پنجابی کے پاس کیوں نہیں ھے؟

پاکستان میں پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر کے علاوہ سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' چترالی ' سواتی ' گجراتی ' راجستھانی بھی رھتے ھیں۔ لیکن پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر پاکستان کو پنجابی اسٹیٹ قرار دیتے رھتے ھیں۔ پاکستان کی 60٪ آبادی پنجابی ھونے کی وجہ سے ظاھر ھے کہ؛ پاکستان پنجابی اسٹیٹ ھی ھے۔ اس لیے پاکستان کو پنجابی اسٹیٹ کہے جانے پر پنجابیوں کو شرمندہ ھونے یا ندامت محسوس کرنے کے بجائے فخر کا اظہار کرنا چاھیے۔ لیکن پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر کا پاکستان کو پنجابی اسٹیٹ قرار دینے کا انداز پنجابیوں کی تذلیل اور توھین کرنے والے انداز میں ھوتا ھے۔ پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کہہ کہہ کر اور جھوٹے الزامات لگا لگا کر پنجابیوں کی تذلیل اور توھین کرتے رھتے ھیں۔

پاکستان کو پنجابی اسٹیٹ قرار دینے کی حکمت علمی اختیار کرکے پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر دراصل پنجابی قوم کو بلیک میل کرتے ھیں۔ پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر کی طرف سے پاکستان کو پنجابی ' سندھی ' پٹھان ' بلوچ کا ملک قرار دے کر اور ھندوستانی مھاجر کو پاکستان کی پانچویں قوم قرار دے کر پنجابیوں کو بلیک میل کیا جاتا ھے کہ پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر سے بلیک میل نہ ھونے کی صورت میں پٹھان خیبرپختونخوا کو "آزاد پختونستان" بنالیں گے۔ بلوچ بلوچستان کو "آزاد بلوچستان" بنالیں گے۔ ھندوستانی مھاجر کراچی کو "آزاد جناح پور" بنالیں گے۔ جبکہ پٹھان کے لیے "آزاد پختونستان" ' بلوچ کے لیے "آزاد بلوچستان" ' مھاجر کے لیے "آزاد جناح پور" بنانا عملی طور پر ناممکن ھے۔

پنجابیوں کو پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر کی طرف سے پاکستان کو پنجابی اسٹیٹ قرار دینے پر اعتراض نہیں ھے۔ لیکن پاکستان کو پنجابی اسٹیٹ قرار دینے کی حکمت علمی اختیار کرکے پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر کی طرف سے پنجابیوں کو بلیک میل کرکے پاکستان کے اقتدار و اختیار پر قابض ھوتے رھنے پر اعتراض ھے۔ جب پاکستان پنجابی اسٹیٹ ھے تو پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان کا اقتدار و اختیار پنجابیوں کے پاس کیوں نہیں رھتا؟ پاکستان کا اقتدار و اختیار پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر کے پاس کیوں رھتا ھے؟ بلکہ پاکستان کی مظلوم قوموں سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' چترالی ' سواتی ' گجراتی ' راجستھانی کو بھی پاکستان میں صوبائی اور وفاقی سطح کے اقتدار و اختیار میں ان کا جائز حق کیوں نہیں دیا جاتا؟

اس وقت بھی پاکستان کی صورتحال یہ ھے کہ؛ پاکستان کا وزیرِ اعظم پنجاب کا رھنے والا پٹھان ھے۔ پاکستان کا صدر کراچی کا رھنے والا مھاجر ھے۔ پاکستان کی سینٹ کا چیئرمین بلوچستان کا رھنے والا بلوچ ھے۔ پاکستان کی قومی اسمبلی کا اسپیکر خیبر پختونخوا کا رھنے والا پٹھان ھے۔ پاکستان کی سینٹ کا ڈپٹی چیئرمین سندھ کا رھنے والا مھاجر ھے۔ پاکستان کی قومی اسمبلی کا ڈپٹی اسپیکر بلوچستان کا رھنے والا پٹھان ھے۔ خیبر پختونخوا کا گورنر پٹھان ھے۔ خیبر پختونخوا کا وزیرِ اعلیٰ پٹھان ھے۔ خیبر پختونخوا کا اسپیکر پٹھان ھے۔ خیبر پختونخوا کا ڈپٹی اسپیکر پٹھان ھے۔ بلوچستان کا گورنر اور ڈپٹی اسپیکر پٹھان ھے۔ بلوچستان کا گورنر پٹھان ھے۔ سندھ کا گورنر مھاجر ھے۔ سندھ کا وزیرِ اعلیٰ عربی نزاد ھے۔ سندھ اسمبلی کا اسپیکر پٹھان ھے۔ پنجاب کا وزیرِ اعلیٰ بلوچ ھے۔ پاکستان کا وفاقی سطح کا ھی نہیں بلکہ صوبائی اقتدار و اختیار بھی پٹھان ' بلوچ ' مھاجر کے پاس ھے۔ پنجابی ھی نہیں بلکہ سماٹ ' براھوئی ' ھندکو بھی پاکستان کے وفاقی اور صوبائی اقتدار و اختیار سے باھر ھیں۔

پاکستان میں پنجابی وسطی پنجاب ' شمالی پنجاب ' جنوبی پنجاب ' سندھ ' کراچی ' بلوچستان بلوچ ایریا ' بلوچستان پشتون ایریا ' خیبرپختونخوا میں بھی رھتے ھیں لیکن پاکستان میں پنجابیوں کی اکثریت کا علاقہ وسطی پنجاب ھے اور وسطی پنجاب کے پنجابیوں کو چونکہ پاکستان کی ڈیموگرافی کا معلوم نہیں ھے۔ اس لیے وسطی پنجاب کے پنجابیوں کو نہ صرف پنجاب سے باھر رھنے والے پنجابیوں کی آبادی کا معلوم نہیں ھے۔ جوکہ ھر علاقے میں دوسری بڑی آبادی ھے۔ بلکہ یہ بھی معلوم نہیں کہ پاکستان دراصل پنجابی ' سندھی ' پٹھان ' بلوچ کا نہیں بلکہ پنجابی ' سماٹ ' براھوئی ' ھندکو کا ملک ھے۔ اس لیے پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر سے بلیک میل ھوتے رھتے ھیں۔

وسطی پنجاب ' شمالی پنجاب ' جنوبی پنجاب تو پنجابیوں ھی کے علاقے ھیں لیکن سندھ کا علاقہ سماٹ کا ھے جہاں بلوچوں اور عربی نزادوں نے قبضہ کیا ھوا ھے۔ کراچی میں پنجابی ' سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' چترالی ' سواتی ' گجراتی ' راجستھانی اور پٹھان و بلوچ بھی رھائش پذیر ھیں لیکن کراچی میں ھندوستانی مھاجر نے قبضہ کیا ھوا ھے۔ بلوچستان کا بلوچ ایریا براھوئی کا ھے جہاں بلوچ نے قبضہ کیا ھوا ھے۔ بلوچستان کا پشتون ایریا براھوئی کا ھے جہاں پشتون نے قبضہ کیا ھوا ھے۔ خیبرپختونخوا کا علاقہ ھندکو کا ھے جہاں پختون نے قبضہ کیا ھوا ھے۔ اس لیے پٹھان خیبرپختونخوا کو "آزاد پختونستان" ' بلوچ بلوچستان کو "آزاد بلوچستان" ' ھندوستانی مھاجر کراچی کو "آزاد جناح پور" کیسے بناسکتے ھیں؟ 

پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر جب خود تسلیم کرتے ھیں کہ؛ پاکستان پنجابی اسٹیٹ ھے تو پھر پاکستان کا اقتدار و اختیار بھی پنجابی کے پاس ھونا چاھیے۔ تاکہ پنجابی نہ صرف پاکستان کی ظالم قوموں پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر کو اپنے ھاتھ سے پاکستان کے اقتدار و اختیار میں ان کا جائز حق دے۔ بلکہ پاکستان کی مظلوم قوموں سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' چترالی ' سواتی ' گجراتی ' راجستھانی کے لیے بھی پاکستان کے اقتدار و اختیار میں ان کا جائز حق یقینی بنائے اور خود اپنے ھاتھ سے ان کے حقوق انہیں دے۔ تاکہ پاکستان میں سماجی انصاف قائم ھو۔ انتطامی ماحول بہتر ھو۔ معاشی آسودگی پیدا ھو۔ اقتصادی ترقی ھو۔ اس سے پاکستان کی عوام میں خوشحالی بڑھے گی اور پاکستان مظبوط ملک بنے گا۔

No comments:

Post a Comment