الطاف حسین نے ٹی وی پر خطاب کرتے ھوئے کہا تھا کہ؛ کراچی صوبہ بنانے کے بعد کراچی میں رھنے والے پنجابی ' پٹھان ' سندھی ' بلوچ کو کراچی میں رھنے دیا جائے گا۔ وہ کراچی میں اپنا کاروبار کریں گے اور اپنا گھر سمبھالیں گے۔
مطب کہ کراچی میں رھنے والے پنجابی ' پٹھان ' سندھی ' بلوچ کو کراچی میں ھندوستانی مھاجروں کی رعایا بن کر رھنا ھوگا۔ انکے مقامی اور صوبائی معاملات مھاجروں کی آشیرباد کے مرھونِ منت ھونگے۔
یہ ھی الفاظ ھندوستانی مھاجروں کے لیے ھیں کہ؛ ھندوستانی مھاجروں کو کراچی میں رھنے دیا جائے گا۔ وہ کراچی میں اپنا کاروبار کریں گے اور اپنا گھر سمبھالیں گے۔
پاکستان کے معاملات پنجابی دیکھ لیں گے اور سندھ کے معاملات سندھیوں نے سمبھال لیں گے ۔ مھاجروں کے صوبائی معاملات سندھیوں کی آشیرباد کے مرھونِ منت ھونگے اور وفاقی معاملات پنجابیوں کی آشیرباد کے مرھونِ منت ھونگے۔
ھندوستانی مھاجروں نے جو سلوک 1986 سے کراچی میں رھنے والے پنجابی ' پٹھان ' سندھی ' بلوچ کے ساتھ روا رکھا۔ ویسا ھی سلوک ھندوستانی مھاجروں کے ساتھ پاکستان میں پنجابی اور سندھ میں سندھی کریں گے۔
کیونکہ جیسے کراچی میں ھندوستانی مھاجروں کی اکثریت ھے۔ ویسے ھی پاکستان میں پنجابیوں کی اکثریت ھے اور سندھ میں سندھیوں کی اکثریت ھے۔ جسکی جہاں اکثریت ھے۔ وھاں راج بھی اسکا ھی ھونا چاھیے۔
سندھ ' سندھیوں کا اکثریتی صوبہ ھے۔ اس لیے سندھ کے صوبائی معاملات بھی سندھیوں کو دیکھنے چاھیئں۔ کراچی ' سندھ کا ایک شھر ھے۔ ھندوستانی مھاجر صوبائی معاملات میں سندھیوں کی رعایا بن کر کراچی میں رھیں اور اپنا کام کریں۔
پاکستان ' پنجابیوں کا اکثریتی ملک ھے۔ اس لیے پاکستان کے وفاقی معاملات بھی پنجابیوں کو دیکھنے چاھیئں۔ کراچی ' پاکستان کا ایک شھر ھے۔ ھندوستانی مھاجر وفاقی معاملات میں پنجابیوں کی رعایا بن کراچی میں رھیں اور اپنا کام کریں۔
No comments:
Post a Comment