Thursday 7 June 2018

چچ نامہ کے مطابق سندھی سماٹ قوم کا شجرہ

سندھ کے اصل باشندے سماٹ ھیں۔ سماٹ قبائل سندھ میں صدیوں سے رہ رھے ھیں اور انکے افراد اسلام میں داخل ھوتے رھے ھیں۔ اس لیے سماٹ مسلمان بھی ھیں اور ھندو بھی ھیں۔ سماٹ قوم کے قبائل یا سما قوم کی شاخیں سندھ سے باھر خاران ' جھالاوان ' مکران اور دشت ندی تک آباد ھیں۔


سماٹ سندھی قبائل کی تعداد 300 تک ھے۔ 2018 کے اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں 14 لاکھ 35 ھزار عربی نزاد سندھی ھیں ' 76 لاکھ 56 ھزار بلوچ نزاد سندھی ھیں جبکہ 2 کروڑ 3 لاکھ سماٹ سندھی ھیں۔

تحفۃ الکرام جلد نمبر تین اور چچ نامہ جلد نمبر دو میں سماٹ یعنی سموں کو سام بن حضرت نوح علیہ السلام کی اولاد دکھایا گیا ھے۔ سموں یعنی سماٹ کا تفصیل وار "شجرہ" درجہ ذیل ھے؛

سام بن نوح کو چار بیٹے تھے۔ پہلا بیٹا بدھا ' دوسرا بیٹا سنگھا ' تیسرا بیٹا بھاگرت اور چوتھا بیٹا ھمھمر۔

بدھا کو سولہ بیٹے تھے۔ بدھ ' سورھ ' سھتہ ' اکھیل ' اوتار ' امرھ ' بزیر اور دوسرے۔ بدھا کی اس اولاد کو راٹھور کہتے ھیں .

سنگھا اور ھمھمر کی اولاد کو تودر کہتے ھیں۔

بھاگرت کا بیٹا ڈیرو۔ ڈیرو کا بیٹا اجیپار۔ اجیپار کا بیٹا دسرتھ ۔

دسرتھ کو تین رانیوں سے چار بیٹے تھے۔ پہلا بیٹا رام ' دوسرا بیٹا لکشمن ' لکشمن کو اولاد نہیں تھی۔ تیسرا بیٹا بھرت اور چوتھا بیٹا چترگھن ۔ چترگھن کی اولاد کو چارن کہتے ھیں۔

بھرت کو چار بیٹے تھے۔ پرھار ' جنسپا ' کوریجا اور ناھیہ ۔

رام کو ایک بیٹا تھا نواکس۔ نواکس کا بیٹا تھا اتت۔ اتت کا بیٹا تھا نرگھت ۔ نرگھت کا بیٹا تھا کن ' جسکے نام سے کن شھر کہلاتا ھے۔ کن کا شھر کشمور اور روجھان کے درمیان ھے۔

کن کا بیٹا تھا راجا سنبوت۔ راجا سنبوت کو چار بیٹے تھے۔ پہلا بیٹا تھا سام ' دوسرا بیٹا تھا بارکرہ ' تیسرا بیٹا ھنرت ' جسکو دکھن بھی کہتے ھیں اور چوتھا بیٹا ماوہ ۔

سام کو ایک بیٹا تھا جادم ' جسکو چار بیٹے تھے۔ پہلا بیٹا ھسپت ' جسکی اولاد سندھ کے سما ھیں۔ دوسرا بیٹا کجپت ' جسکی اولاد چندا ھیں۔ تیسرا بیٹا بھوپت ' جسکی اولاد سندھ کے بھٹی ھیں۔ چوتھا بیٹا جو راسمہ ' جسکی اولاد سے رائے ڈیاچ تھا۔ جس نے چارن بیجل کو اپنا سرکاٹ کے دیا تھا۔

ھسپت کو ایک بیٹا تھا ' جسکا نام زبدری تھا۔ زبدری کا بیٹا تھا نیتھ ' جسکا بیٹا (راٹو) رانو نوتیار تھا ' نوتیار کا بیٹا اوڈھر تھا ' اوڈھر کا بیٹا ائودھ تھا ' ائودھ کا بیٹا لاکھیار تھا ' لاکھیار کا بیٹا تھا لاکھو۔

لاکھو بادشاھ بنا تھا ' جسکو پہلی رانی سے دو بیٹے تھے۔ پہلا بیٹا اودھ ' جسکو اولاد نہیں تھی۔ مگر اسکے رھنے کی جگہ اسکے نام سے اودھ ملک کہلاتا ھے۔ دوسرا بیٹا مھر ' جسکو چار بیٹے تھے۔ پہلا بیٹا تھا ستیا ' دوسرا بیٹا پاٹھاری ' تیسرا بیٹا ورھ اور چوتھا بیٹا ساند ۔

لاکھو راجہ کو دوسری رانی سے چار بیٹے تھے۔ پہلا بیٹا انڑ ' دوسرا بیٹا چھٹو ' تیسرا بیٹا پھل لاکھو اور چوتھا بیٹا مناھیو ۔

چھٹو کو تین بیٹے تھے۔ پہلا بیٹا تھا بابڑو ' دوسرا بیٹا تھا دنکنا اور تیسرا بیٹا تھا کله ۔

پھل لاکھو کا بیٹا تھا کلانی۔

پھل لاکھو بادشاھ کی دوسری رانی کے بڑے بیٹے انڑ کو ایک بیٹا تھا لاکھو۔ اسی لاکھو کا بیٹا تھا سمو۔

سمو کو دو بیٹے تھے ' ایک بیٹا کاکو اور دوسرا بیٹا تھا جکھریو۔ کاکے پوٹا مسلمان اسی کاکے کی اولاد ھیں اور جکھرا مسلمان جکھریہ کی اولاد ھیں۔

کاکا اپنی ریاست کاک کا حاکم تھا۔ اسکو دو بیٹے تھے' پہلا بیٹا پلی اور دوسرا بیٹا رائدن۔

 پلی کی اولاد سے مسرق سمو اپنی کنبہ کا سردار تھا۔

رائدن کو نو بیٹے تھے۔ پہلا بیٹا سمو ' جسکی اولاد سمیجا ھیں۔ دوسرا بیٹا نوتیار ' جسکی اولاد نوت ھیں ' تیسرا بیٹا لاکھو ' جسکی اولاد لنجار ھیں۔ سندھ کا مشہور درویش مخدوم ساھڑ لنجار اسی قوم سے تھا۔ چوتھا بیٹا ابڑو ' جسکی اولاد پھل ناھیا اور ڈاھر ناھیا ھیں۔ پانچواں بیٹا ناھیو۔ چھٹا بیٹا چنیسر ' جو اپنے وقت کا مشہور آدمی تھا۔ ساتواں بیٹا مناھیو۔ آٹھواں بیٹا کوریو ' جسکی اولاد کوریجا ھیں۔ نوواں بیٹا پلی ' جو اپنی قوم کا سردار تھا۔

پلی بن رائدن کو دو بیٹے تھے۔ پہلا بیٹا اوڈھو ' جسکی اولاد اڈھیجا ' بھریا اور کدریہ پوٹا ھیں۔ دوسرا بیٹا ساند ' جو اپنی قوم کا سردار بنا تھا۔

ساند پلی کو سات بیٹے تھے۔ پہلا بیٹا کاکا ' جسکی اولاد کاکیجا پوٹا ھیں۔ دوسرا بیٹا جاڑو ' جسکی اولاد جاڑیجا اور جاڑا ھیں۔ تیسرا بیٹا وارہ ' چوتھا بیٹا چنیجا ' پانچوان بیٹا ھنگورا ' جسکی اولاد ھنگورجا ' اڈیجا ' جگسی اور دھونرا ھیں۔ چھٹا بیٹا دیراہ ' جسکی اولاد کچھ والے سما ھیں ' ساتوان بیٹا باھوتھی۔

باھوتھی کو پانچ بیٹے تھے۔ پہلا بیٹا ھالو ' جس کی اولاد ھالا ھیں۔ دوسرا بیٹا ھنگورو ' جسکی اولاد دھونرا ھنگورا ' چارہ ھنگورا اور رامدید ھین۔ تیسرا بیٹا ساھڈ ' جسکی اولاد ساھڑ سما ھیں۔ چوتھا بیٹا چیلاریا ' جسکی اولاد نھڑیا ھیں۔ پانچواں بیٹا جام ھاپر۔

جام ھاپر کو دو بیٹے تھے۔ پہلا بیٹا راموجا اور دوسرا بیٹا جام جوناہ۔

جام جوناہ کا بیٹا کدراھو تھا ' جسکو تین بیٹے تھے۔ پہلا بیٹا ساند ' جسکی اولاد رھوما ' لاکھٹیا اور جکھرا ھیں۔ دوسرا بیٹا سومرو اور تیسرا بیٹا لاکھا جام۔

لاکھا جام کا بیٹا تھا کاھا۔ کاھا کا بیٹا تھا لاکھو۔ کاھا کی وفات بعد اسکے بیٹے کا جنم ھوا اور اسکا نام بھی کاھا رکھا گیا۔

لاکھو کو بارہ بیٹے تھے۔ پہلا بیٹا جوناہ ' جسکی اولاد نے سندھ پر حکمرانی کی۔ جو ساموئی شھر میں رھتے تھے۔ دوسرا بیٹا انڑ ' جو لوگوں پر راج کرتا تھا اور بے اولاد مرگیا۔ تیسرا بیٹا پلی ' جسکی اولاد پھل سما ھیں۔ چوتھا بیٹا کاھا ' جو سودیاری سموں کا بڑا بزرگ تھا۔ پانچواں بیٹا اوٹھا ' جس کی اولاد ساھا سما ' اوٹھا سما اور سیکھاٹھ سما ھیں۔ چھٹا بیٹا جیسر ' جسکی اولاد بھیپریا ھیں۔ ساتواں بیٹا منگر ' آٹھواں بیٹا ابڑو ' جسکی اولا ابڑیجا ھیں۔ نوواں بیٹا ھنگورو کنور ' جو سھیجا قوم کا سردار تھا۔ دسواں بیٹا سلطان ' جسکی اولاد سلطان اوٹھا ھیں۔ گیارھواں بیٹا رائدن اور بارھواں بیٹا لاکھو۔

ھنگورو کنور کو تین بیٹے تھے۔ پہلا بیٹا ڈیسر ' دوسرا بیٹا مینھا اور تیسرا بیٹا مریدیو۔

ڈیسر کو پانچ بیٹے تھے۔ کاھا ' ھالار ' رکن ' ھنگورو اور جوناھ ۔

No comments:

Post a Comment