پنجاب کی آبادی 11
کروڑ ھے۔ اس میں سے 22 لاکھ پشتو بولنے والے پٹھان ھیں اور 54 لاکھ اردو بولنے
والے ھندوستانی مھاجر ھیں۔ جن میں سے 90٪ فیصل آباد سے لیکر لاھور اور لاھور سے
لیکر راولپنڈی کے بڑے بڑے شھروں میں رھتے ھیں۔ جبکہ اسلام آباد میں بھی 20 لاکھ کی
آبادی میں سے 4 لاکھ پشتو بولنے والے پٹھان اور ڈھائی لاکھ اردو بولنے والے
ھندوستانی مھاجر ھیں۔ یہ ملا کر کل ساڑھے 82 لاکھ بن جاتے ھیں۔
پنجاب
کی سماجی اور سیاسی زندگی صدیوں سے برادریوں کی بنیاد پر متحرک رھتی آرھی ھے۔ پنجاب کی 10 بڑی
برادریوں میں سے ارائیں ‘ اعوان ‘ جٹ ‘ راجپوت ’ کشمیری ‘ گجر اور شیخ برادریاں
پنجاب اور پنجابی قوم کی بڑی برادریاں ھیں جو کہ پنجاب کی آبادی کا 75 % ھیں۔
جبکہ پنجابی بولنے والی افغان یا پٹھان ‘ بلوچ اور ھندوستانی مھاجر برادریاں بھی
پنجاب میں رھتی ھیں جو کہ مختلف ادوار میں پنجاب پر حملہ آور ھوکر پنجاب پر قابض
ھونے والوں یا پنجاب میں نقل مکانی کرنے والوں کی اولادیں ھیں جو کہ پنجاب کی
آبادی کا 15 % ھیں۔ انکے علاوہ پنجاب کی آبادی کا 10 % دوسری چھوٹی چھوٹی برادریاں
ھیں جن میں ازبک ' ایرانی اور عراقی نزاد برادیاں بھی شامل ھیں جوکہ اب پنجابی قوم
کا حصہ بن چکی ھیں۔
پنجاب میں پشتو بولنے
والے پٹھانوں کا تو پھر بھی علم ھو جاتا ھے کہ؛ یہ پٹھان ھیں لیکن اردو بولنے والے
ھندوستانی مھاجروں کا تو علم ھی نہیں ھوتا کہ؛ یہ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر
ھیں یا پنجابی ھیں۔ ان پشتو بولنے والے پٹھانوں اور اردو بولنے والے ھندوستانی
مھاجروں نے کچھ سیاسی شعور نہ رکھنے والے یا ذاتی مفاد رکھنے والے پنجابی بھی اپنے
ساتھ ملائے ھوئے ھیں۔ جبکہ افغانی ‘ ایرانی ‘ عراقی ‘ کردستانی نزاد پنجابیوں کی
اکثریت تو خود ھی دامے ' درمے ' سخنے انکے ساتھ ھے۔ اس طرح یہ 1 کروڑ 50 لاکھ لوگ
بن جاتے ھیں جو پچھلے 5 سال سے فیصل آباد سے لیکر اسلام آباد تک عمران خان اور پی
ٹی آئی کے لیے ورک کرتے رھے ھیں اور جلوس نکالتے رھے ھیں۔
پی ٹی آئی کے پنجاب میں
ھونے والے جلسے بھی یہ 1 کروڑ 50 لاکھ لوگ ھی کرتے رھے ھیں۔ اس لیے ھی پی ٹی آئی
کے جلسوں میں عمران خان چاھے پنجاب کو تقسیم کرنے کی بات کرتا رھا ھو یا پنجابی
قوم کے اور پنجاب کے مفاد کے خلاف تقریریں کرتا رھا ھو ' یہ پٹھان ' اردو بولنے
والے ھندوستانی مھاجر ' سیاسی شعور نہ رکھنے والے یا ذاتی مفاد رکھنے والے پنجابی
اور افغانی ‘ ایرانی ‘ عراقی ‘ کردستانی نزاد پنجابی تالیاں بجاتے رھے ھیں اور
عمران خان کی ان تقریروں کی حمایت کرتے رھے ھیں۔
اردو بولنے والے
ھندوستانی مھاجروں اور افغانی ‘ ایرانی ‘ عراقی نزاد پنجابیوں کا تو پنجاب کے ھر
بڑے شھر میں سیاست ' صحافت ' سرکاری دفتروں ' پرائیویٹ دفتروں ' اسکولوں ' کالجوں
' یونیورسٹیوں ' مدرسوں اور مذھبی تنظیموں میں ٹھیک ٹھاک کنٹرول ھے اور عوام کی
ذھن سازی میں یہ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر اور افغانی ‘ ایرانی’ عراقی نزاد
پنجابی ھی بڑا کردار ادا کرتے ھیں اور انہوں نے ھی پچھلے 5 سالوں سے عمران خان اور
پی ٹی آئی کی حمایت کے لیے پنجابیوں کا ذھن بنانے جبکہ نواز شریف اور ن لیگ کے
خلاف پنجابیوں کا ذھن خراب کرنے کے لیے ' پروپیگنڈہ کرنے میں اھم کردار ادا کیا
ھے۔
No comments:
Post a Comment