Saturday 1 September 2018

خیبرپختونخوا میں علاقائی زبانوں میں تعلیم کا مسئلہ۔


خیبرپختونخوا صوبہ میں پشتو کے علاوہ 24 زبانیں بولی جاتی ھیں اور یہ ساری زبانیں یہاں کی تاریخی اور آبائی زبانیں ھیں۔

1۔ مرکزی پشاور اور ھزارہ میں ھندکو پنجابی بولی جاتی ھے۔

2۔ چترال میں کھوار کے ساتھ ساتھ 11 اور زبانیں کلاشا ' پھالولا ' گواربتی ' دامیلی ' یدغہ ' شیخانی ' وخی ' چیلیسو ' بروشسکی وغیرہ بولی جاتی ھیں۔

3۔ ضلع کوھستان میں کوھستانی ' شینا اور بٹیری زبانیں بولی جاتی ھیں۔

4۔ سوات کے کوھستان میں توروالی ' گاؤری اور اوشوجو بولی جاتی ھے۔

5۔ دیر کوھستان میں کلکوٹی اور گاؤری زبانیں بولی جاتی ھیں۔

6۔ جنوبی ضلعوں میں ڈیرہ والی بولی جاتی ھے۔

خیبرپختونخوا کی اے این پی کی حکومت نے سال 2011 کو خیبرپختونخوا مقتدرہ برائے علاقائی زبانیں ایکٹ 2011 کے تحت صوبے میں بولی جانی والی زبانوں کے تحفظ و ترقی کے لیے "خیبرپختونخوا مقتدرہ علاقائی زبانیں" کے قیام کو قانونی شکل دی تھی۔

اس قانون کے تحت صوبے میں اکثریتی زبان پشتو کے ساتھ ساتھ چار دیگر زبانوں ھندکو ' سرائیکی ' کھوار اور کوھستانی کو پرائمری جماعتوں میں لازمی مضمون کے طور پر پڑھایا جانا تھا۔ ایسا بتدریج کیا جانا تھا تاکہ ان زبانوں میں کورس کی کتابیں تیار کی جاسکیں۔

اس وقت صوبے کے نصابی شعبے اور نصابی کتب کے ادارے کے پی کے ٹیکسٹ بک بورڈ نے کچھ ابتدائی کام شروع بھی کیا تھا لیکن بعد میں پی ٹی آئی کی حکومت کے آنے کے بعد یہ کام روک دیا گیا۔

No comments:

Post a Comment