کشمیر
کا علاقہ تین صوبوں پر مشتمل ھے ۔ 1۔ جموں 2۔ کشمیر 3۔ لدّاخ۔ تینوں صوبوں کے
درمیان وسیع و عریض پہاڑی علاقے ھیں۔ جن کی وجہ سے تینوں صوبوں کی زبانیں ایک
دوسرے سے مختلف ھیں۔
کشمیر
کے علاقے میں مجموعی طور پر زیادہ تر پنجابی زبان کا ضمنی لہجہ پہاڑی اور ضمنی لہجہ
ڈوگری بولا جاتا ھے۔ پنجابی زبان کے ضمنی لہجے ھونے کی وجہ سے ان میں صرف لفظی
سرمائے کا ھی اشتراک نہیں ھے بلکہ لسانی قالب اور جملوں کی ساخت پرداخت کی مشابہت
بھی پنجابی زبان سے ھی ھے۔ اسکے علاوہ پنجابی زبان کے ضمنی لہجے ھندکو کا ذیلی
لہجہ گوجری جبکہ بلتی ' شنا ' بھدرواھی ' بروشتکی اور بکروالی وغیرہ بھی چھوٹی
چھوٹی زبانیں ھیں۔
کشمیر
میں ایک طرف کشمیر وادی کے علاقہ میں جو جھیلوں اور جنگلات ’ دریاؤں اور ندی نالوں
’ سبزہ زاروں اور فلک بوس پہاڑوں کی زمین ھے۔ وھاں کے باسی کثرت سے پنجابی زبان کا
پہاڑی لہجہ بولتے ھیں۔ دوسر ی طرف جموں کے علاقہ میں جو اپنے دور دراز علاقوں اور
دشوار گزار راستوں کے باعث “دوگرت” کہلاتا تھا اور پنجاب کا ملحقہ علاقہ ھے۔ وھاں پنجابی
زبان کے ڈوگری لہجے کو زیادہ اھمیت حاصل ھے۔ پونچھ کا علاقہ جو بے باکی ’ دلیری’
نڈر افراد اور جری جوانوں کی آماجگاہ ھے۔ وھاں کثرت سے پنجابی زبان کے پہاڑی لہجے کو
بولا اور سمجھا جاتا ھے۔
کشمیر
کا شمالی حصہ جو برف پوش پہاڑوں ’ سنگلاخ چٹانوں اور قدرتی دریاؤں اور جھیلوں کا
مرکز ھے۔ جس کو دردستان اور بلورستان کے نام سے یاد کیا جاتا رھا ھے اور عصر حاضر
میں گلگت ’ بلتستان یا پھر شمالی علاقہ جات کے نام سے جانا جاتا ھے۔ وھاں شینا ’
بلتی’ پروشسکی’ پوریک ’ گھورا ’ کوھستانی و دیگر زبانیں بولی جاتی ھیں۔ ریاست جموں
و کشمیر کے مختلف حصوں میں آباد قبائل بھی مختلف زبانیں بولتے اور سمجھتے ھیں۔
مثلا گوجر قبائل کی زبان گوجری کہلاتی ھے جو کہ پنجابی زبان کے پوٹھو ھاری لہجہ کا
ذیلی لہجہ ھے۔ اسی طرح آزاد کشمیر کے ضلع نیلم میں ایک گروہ ایسی زبان بولتا ھے جس
کو ماھر لسانیات عرصہ دراز تک کوئی واضح نام نہیں دے سکے تھے۔ اب تحقیق کے بعد اس
کو کنڈل شاھی زبان کا نام دیا گیا ھے۔
لکھن
پور سے بانہال تک کا علاقہ جموں کہلاتا ھے۔ جموں رقبے کے لحاظ سے 8809 مربع میل ھے۔
جموں کی مقامی زبان ڈوگری ھے۔ جموں کو سنسکرت میں دوگرت کہتے ھیں جس کا مطلب دشوار
گذار راستوں والا علاقہ ھے اور ڈگر میں بولی جانے والی بولی ڈوگری کہلائی ھے۔ یہ
بولی جموں ' ادھم پور ' را م نگر' کٹھوعہ ' بسوھلی اور کانگڈہ میں بولی جاتی ھے۔
ڈوگری زبان لسانی اعتبار سے پنجابی زبان کا ایک ضمنی لہجہ ھے۔
قاضی
گنڈ سے کشمیر کا علاقہ شروع ھوکر پاکستان کی سرحد پر ختم ھو جاتا ھے۔ کشمیر رقبے
کے لحاظ سے 8396 مربع میل ھے۔ کشمیر کی علاقائی زبان پہاڑی ھے۔ پہاڑی زبان لسانی
اعتبار سے پنجابی زبان کا ایک ضمنی لہجہ ھے۔
لدّاخ
کا علاقہ کشمیر کے ایک پہاڑی علاقے سونہ مرگ سے شروع ھوکر چین کی سرحد پر ختم ھوجاتا
ھے۔ لدّاخ کو تبّت صغیر بھی کہا جاتا ھے۔ لدّاخ کی علاقائی زبان لدّاخی ھے۔
پہاڑی ایک الگ زبان ہے یہ پنجابی زبان کا ڈالیکٹ نہیں ہے۔۔
ReplyDeleteآزاد کشمیر کے ضلع مظفرآباد کے علاقے کھاوڑہ میں کونسی زبان بولی جاتی ہے
ReplyDeleteہندکو
Deleteکھاوڑہ پہاڑی
Delete