Tuesday, 18 September 2018

پنجاب کے دریا بیچ کر سندھی گالیاں بھی پنجابیوں کو دیتے ھیں

ذوالفقار علی بھٹو 1958ء میں پاکستان کے پہلے آمر صدر جنرل اسکندر مرزا کی کابینہ میں وزیر تجارت رھا۔ 1958ء تا 1960ء پاکستان کے دوسرے آمر صدر جنرل ایوب خان کی کابینہ میں وزیر واٹر اینڈ پاور ' کیمنیوکیشن ' انڈسٹری رھا اور بھارت کے ساتھ سندھ طاس کا معاھدہ کروا کر پنجاب کے دریا بھارت کو بیچ دیے۔

سندھ طاس معاھدہ پر 19 ستمبر 1960 کو کراچی میں پاکستان کے پٹھان صدر اور فوجی آمر جنرل ایوب خان اور بھارت کے وزیرِ اعظم پنڈت جواھر لال نہرو نے دستخط کیے۔

سندھ طاس معاھدہ کی تیاری واٹر اینڈ پاور کے سندھی وزیر ذوالفقار علی بھٹو نے کی تھی۔ لیکن؛

ایک تو سندھی وزیر ذوالفقار علی بھٹو نے سندھ طاس معاھدہ کروا کر پنجاب کے تین دریا بھارت کو بیچ دیے۔

دوسرا سندھ طاس معاھدہ سے ملنے والے پیسوں سے دریائے سندھ پر تربیلا ڈیم بنوا دیا اور اب سندھیوں کی طرف سے پنجابیوں کو گالیاں دی جاتی ھیں کہ پنجابیوں کی طرف سے سندھیوں کا پانی چوری کیا جاتا ھے۔

تیسرا سندھیوں کی طرف سے پنجابیوں کو یہ کہہ کہہ کر ذلیل کیا جاتا ھے کہ؛ پنجابیوں نے اپنے دریا بھارت کو بیچ دیے۔

سندھیوں نے پنجابیوں کے دریا بھی بیچ دیے۔ پنجابیوں کے دریا بیچنے سے ملنے والے پیسوں سے دریائے سندھ پر ڈیم بھی بنا لیا۔ دریائے سندھ سے پنجاب کے لیے مخصوص کیے گئے پانی کے پنجاب کو ملنے پر پنجابیوں کو پانی چوری کرنے کا الزام بھی دیتے ھیں۔ پنجابیوں کو ذلیل بھی کرتے ھیں کہ؛ پنجابیوں نے اپنے دریا بھارت کو بیچ دیے۔ پنجابیوں کے ساتھ سندھی ایسا کیوں کرتے ھیں؟

No comments:

Post a Comment