Thursday, 9 March 2017

مھاجر الیکٹرونک میڈیا پر "ذھنی دھشتگردی" کرتے ھیں۔

مھاجر سیاستدان ' صحافی اور اینکر الیکٹرونک میڈیا پر کہتے رھتے ھیں کہ کراچی ' پاکستان کو 65٪ کما کر دیتا ھے اور کراچی ' سندھ کو 85٪ کما کر دیتا ھے۔

کراچی اگر پاکستان کی آمدنی کا 65٪ کماتا ھے تو اس کا مطلب یہ ھوا کہ دیہی سندھ ' بلوچستان ' خیبر پختونخواہ اور پنجاب کی کمائی پاکستان کی آمدنی کا صرف 35٪ ھے؟

کراچی اگر اگر سندھ کی آمدنی کا 85٪ کماتا ھے تو اس کا مطلب یہ ھوا کہ دیہی سندھ کی کمائی سندھ کی آمدنی کا صرف 15٪ ھے؟

جب پاکستان کا دارالخلافہ اسلام آباد ھے تو بینکوں اور کمپنیوں کے ھیڈ آفس کراچی میں کیوں ھیں؟

کراچی سے بینکوں اور کمپنیوں کے ھیڈ آفس اسلام آباد یا پھر ھر صوبے کے دارالخافہ منتقل کردے جائیں تاکہ ھر صوبہ کی پیدا ھونے والی آمدنی اس ھی صوبے میں جمع ھو۔

اسے مھاجروں کی عیاری کہیں یا مکاری کہ پاکستان بھر میں پیدا ھونے والے بینکوں اور کمپنیوں کے ٹیکس کو کراچی میں وقع ھیڈ آفسوں اور پورٹ میں اکٹھے کیے جانے کو کراچی کی کمائی کہتے رھتے ھیں۔

جب کہ حقیقت میں کراچی کی اپنی کمائی پاکستان کی کمائی کا صرف 25٪ ھے جبکہ کراچی کی جی - ڈی - پی پاکستان کی جی - ڈی - پی کا صرف 20٪ ھے۔

پیمرا کتھے وڑ گئی اے؟

کیا الیکٹرونک میڈیا پر غلط اعداد و شمار پیش کرکے عوام کو گمراہ کرنا جرم نہیں ھے؟

کیا الیکٹرونک میڈیا پر جھوٹ بول کر مھاجروں کو گمراہ کرنا فساد کی بنیاد رکھنا نہیں ھے؟

کیا غلط اعداد و شمار پیش کرکے مھاجروں کو گمراہ کرنے کے بعد مھاجر کا سندھی ' بلوچ ' پٹھان ' پنجابی کے ساتھ جھگڑا نہیں ھو سکتا؟

کیا الیکٹرونک میڈیا پر جھوٹ بول کر مھاجروں کو گمراہ کرنا "ذھنی دھشتگردی" نہیں ھے؟

No comments:

Post a Comment