محترمہ
بے نظیر بھٹو کی 2007 میں شہادت کے بعد آصف زرداری کا پاکستان کے وفاق پر قبضہ
کروانے میں اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کا کردار انتہائی اھم تھا۔ جن میں سے چند اھم نام پرویز مشرف ' الطاف حسین ' ڈاکٹر عاصم حسین ' سلمان فاروقی '
واجد شمس الحسن ' حسین حقانی ھیں۔
آصف
زرداری کو شاید احساس نہیں تھا کہ وہ پاکستان کے وفاق پر قبضہ کرنے کے لیے اردو
بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کو استعمال نہیں کر رھا بلکہ اردو بولنے والے
ھندوستانی مھاجر اسے مہرے کے طور پر استعمال کر رھے ھیں اور مستقبل میں اردو بولنے
والے ھندوستانی مھاجر آصف زرداری کے لیے "چھچھوندر" بن جائیں گے۔
اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر برٹش انڈیا میں برطانوی راج کے دور سے برطانیہ کے
نمک خوار رھے ھیں اور برطانیہ کی سرکار کے پالے پوسے ھوئے ھیں۔ امریکہ کے عروج میں
آنے کے بعد سے لیکر امریکہ کے لیے بھی خدمات انجام دے رھے ھیں۔ پاکستان کے قیام سے
لیکر اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کا کام پاکستان میں برطانیہ اور بھارت کے
مفادات کا تحفظ کرنا رھا ھے۔
اردو
بولنے والے ھندوستانی مھاجر اپنے آقاؤں کے مفادات کے تحفظ کے لیے آصف زرداری کو اب
بھی مہرے کے طور پر استعمال کریں گے اور انکار کی صورت میں آصف زرداری کو بلیک میل
کریں گے۔ آصف زرداری کو بلیک میل کرنے کے لیے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں
کے پاس اھلیت بھی ھے۔ صلاحیت بھی ھے۔ وسائل بھی ھیں۔ ٹھیک ٹھاک ثبوت بھی ھیں۔
بحرحال پاکستان کے وفاق پر اب نہ آصف زرداری کا قبضہ رھا اور نہ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کا لیکن اسکے باوجود آصف زرداری اگر سمجھتا ھے کہ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کی مافیا سے اسکی جان آسانی سے چھوٹ جائے گی تو یہ آصف زرداری کی غلط فہمی ھے۔ کیونکہ سیاسی ھوشیاری کہہ لیں یا سیاسی عیاری اور مکاری۔ تجربے اور مہارت کے لحاظ سے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر اس میں اپنا ثانی آپ ھی ھیں اور آصف زرداری سمیت پی پی پی کے رھنما انکے سامنے طفلِ مکتب ھیں۔
قصہ مختصر یہ ھے کہ آصف زرداری کیا اب بھی اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کا
مہرہ بنا رھنا پسند کرے گا یا آصف زرداری کے پاس اردو بولنے والے ھندوستانی
مھاجروں کی بلیک میل سے بچنے اور جان چھوڑانے کا کوئی طریقہ موجود ھے؟ یا پھر
واقعی اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر اب آصف زرداری کے لیے "چھچھوندر"
بن چکے ھیں؟
No comments:
Post a Comment