پاکستان
کے 1947 میں قیام سے پہلے پنجاب میں مسلمان پنجابیوں کے علاوہ ھندو پنجابی اور سکھ
پنجابی بھی رھتے تھے۔ مسلمان پنجابی خود کو پنجابی کے بجائے مسلمان کہلوانے کو
ترجیح دیتے تھے۔ پنجابی قوم کے بجائے مسلمان قوم کا فرد ھونے کو ترجیح دیتے تھے۔
پنجابی قوم پرستی کے بجائے مذھبی قوم پرستی کی طرف مائل تھے۔
1947
سے پہلے پنجاب کا سیاسی ماحول پنجابی قوم پرستی کے بجائے مذھب پرستی کا رھا۔ لہٰذا
اسلام کا لبادہ اوڑہ کر پنجاب پر حملہ آور ھونے والوں کو مسلمان پنجابیوں کی
اکثریت کی طرف سے پنجاب پر حکمرانی کرنے کے لیے حمایت ملتی رھی۔ اس لیے سوائے
مھاراجہ رنجیت سنگھ کی 40 سالا حکمرانی کے پنجاب پر پنجابیوں کی حکمرانی نہ رھی۔
1947
کے بعد پنجاب کی تقسیم کی وجہ سے 20 لاکھ پنجابیوں کے مارے جانے اور 2 کروڑ
پنجابیوں کے بے گھر ھوجانے کے بعد پنجاب میں 97٪ آبادی مسلمانوں کی ھوجانے اور
پاکستان کو مسلمانوں کا وطن قرار دیے جانے کی وجہ سے پنجابی خود کو پاکستانی قوم
کا فرد قرار دینے کو ترجیح دینے لگے اور پاکستان میں رھنے والے پٹھانوں ' بلوچوں '
ھندوستانی مھاجروں کو بھی پاکستانی سمجھتے رھے۔
72
سال تک پٹھانوں ' بلوچوں ' ھندوستانی مھاجروں کی سازشوں کے بعد اب پنجابی مسلمان
کو احساس ھونا شروع ھوا ھے کہ؛ پٹھانوں ' بلوچوں ' ھندوستانی مھاجروں کو پاکستانی
سمجھ کر غلطی کی۔ اس لیے اب پنجابیوں کو معلوم ھوگیا ھے کہ؛ مسلمان پاکستانی
پنجابی کا مسلمان ھونا مذھب کی وجہ سے ھے۔ پاکستانی ھونا پاکستان کا شہری ھونے کی
وجہ سے ھے لیکن قوم کے لحاظ سے وہ پنجابی قوم کے فرد ھیں۔
اس
لیے یہ کہا جا سکتا ھے کہ مسلمان پاکستانی پنجابی میں پنجابی قوم پرستی تاریخ میں
پہلی بار جنم لینے لگی ھے۔ اب پنجابی قوم پرست سیاست بھی ھوگی۔ پنجابی قوم میں
سیاسی قیادت بھی جنم لے گی۔ پنجابی خود اب پنجاب پر حکمرانی کرے گا۔ پنجابی قوم اب
مسلمان یا پاکستانی کا لبادہ اوڑہ کر کسی کو پنجاب پر حکمرانی کرنے کا موقع نہیں
دے گی۔
اب پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر کا یہ شکوہ دور ھوجائے گا کہ؛ ایک ھزار سال تک
سوائے مھاراجہ رنجیت سنگھ کی 40 سالا حکمرانی کے پنجابیوں نے خود پنجاب پر حکومت
کیوں نہ کی؟ پنجابی قوم پر باھر سے آکر مسلمان کیوں حکمرانی کرتے رھے؟ پنجابیوں
میں سیاسی شعور کیوں نہیں تھا؟ پنجابیوں کے پاس سیاسی قیادت کیوں نہیں تھی؟
پنجابیوں میں پنجابی قوم پرستی کیوں نہیں تھی؟
گذشہ
سات دھائیوں سے مسلمان پنجابی نے غیر پنجابی مسلمان کے ساتھ ' مسلمان اور پاکستانی
کی حیثیت سے مل جل کر رھنے کی کوشش کی اور تجربہ نے ثابت کیا کہ؛ غیر پنجابی
مسلمان سے تو غیر مسلمان پنجابی ھی بھتر تھے۔ دھرتی بھی سب کی ایک تھی اور زبان
بھی۔ رسم و رواج بھی سب کے ایک تھے اور ثقافت بھی۔ دوست بھی پنجابی قوم کے سانجھے
تھے اور دشمن بھی۔ صرف دھرم ھر ایک کا اپنا اپنا تھا۔
پنجاب
تاریخی طور پر ھزاروں سالوں سے پنجابیوں کی دھرتی رھی ھے اور رھے گی۔ پنجابیوں کی
دھرتی دھرم کی بنیاد پر تقسیم ھوگئی تھی۔ اب پنجابیوں کو سمجھ آگئی ھے کہ؛ دھرم اپنی
جگہ اور دھرتی اپنی جگہ۔ اس لیے اب وچھوڑے ختم ھونا شروع ھوجائیں گے۔ پنجابی قوم
کے متحد ھونے سے پاکستان میں پنجابی آبادی کا مزید اضافہ ھوجائے گا۔ لکیریں بھی
قوموں کو کبھی تقسیم کرتی ھیں؟
2020
سے لیکر 2030 تک پاکستان ' افغانستان ' بھارت کے خطے میں قوموں کی بقا اور
بالادستی کا کھیل ھوگا۔ سوائے بھارت کے ' اس کھیل کے کھلاڑی مسلمان ھیں۔ اس لیے
کھیل مسلمان کا نہیں بلکہ قوموں کا ھوگا۔ اس کھیل کے بین الاقوامی کھلاڑی امریکہ
اور چین ھیں۔ پنجابی قوم اس کھیل میں سب سے اھم کھلاڑی کے طور پر ابھرے گی۔ بھارت
کی طرف سے افغان یا پٹھان یا پختون کی سرپرستی کی جارھی ھے۔ بھارت کی طرف سے کراچی
کے ھندوستانی مھاجر اور بلوچستان ' سندھ ' جنوبی پنجاب کے بلوچ کو بھی آشیرباد رھی
ھے۔
افغان یا پٹھان یا پختون قوم کے ساتھ پنجابی قوم کا تاریخی تنازعہ بھی ھے اور آپس
کی سیاسی محاذآرائی بھی اپنے عروج پر ھے۔ پاکستان کی 60٪ آبادی پنجابی ھے۔ جبکہ پاکستان کی 40٪ آبادی سماٹ ' ھندکو ' براھوئی ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' راجستھانی ' گجراتی ' پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجراور دیگر پر مشتمل ھے۔ پاکستان
کے پنجابی کی طرف سے کشمیر اور خالصتان کی مدد کی جائے گی۔ بھارت کے قبضے سے نجات
حاصل کرکے کشمیر اور خالصتان آزاد ملک بن جائیں گے۔ کشمیر اور خالصتان بھی کراچی
سی پورٹ استعمال کریں گے۔ پاکستان ' کشمیر اور خالصتان مل کر "گریٹر
پنجاب" کی کنفیڈریشن بنائیں گے۔ "گریٹر پنجاب" کا
"کیپیٹل" کراچی ھوگا۔
کراچی کی 2030 میں سب سے بڑی آبادی پنجابی ھوگی۔ پنجابیوں کا ثقافتی مرکز لاھور
ھوگا اور سیاسی مرکز کراچی ھوگا۔ 2020 سے لیکر 2030 تک کھیلے جانے والے کھیل میں
سماٹ ' براھوئی ' ھندکو کے پنجابی قوم کا اتحادی ھونے کی وجہ سے سندھ میں سماٹ '
بلوچستان میں براھوئی ' خیبرپختونخوا میں ھندکو کو سیاسی ' سماجی ' معاشی بالادستی
حاصل ھوجائے گی۔ پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر کی سیاسی ' سماجی ' معاشی
بالادستی ختم ھوجائے گی۔
हजार साल से मुसलमान पंजाबी में कोम प्रस्ती क्यू नही थी??
ReplyDeleteपाकिस्तान के 1947 के बनने से पहले पंजाब में हिन्दू पंजाबी सीख पंजाबी और मुस्लिम पंजाबी रहते थे। मुस्लिम पंजाबी अपने आप को पंजाबी कहलवाने की बजाए मुसलमान कहलवानए को ज़्यादा तरजीह देते थे। पंजाबी कोम की बजाए मुसलमान कोम का फ्रद होने को ज़्यादा तरजीह देते थे। पंजाबी कोम परस्ती की बजाए कोम परस्ती की तरफ माएल थे।
1947 से पहले पंजाबी सियासत का मेहवर पंजाबी कोम परस्ती की बजाए मजहब परस्ती था। लिहाज़ा इस्लाम का लबादा ओढ़ के पंजाब प्र हमला अवर होने वालों को मुसलमान पंजाबियों की अक्सरियत की तरफ से पंजाब प्र हकुमत के लिए हिमायत मिलती रही। इसलिए महाराजा रणजीत सिंह की 40 सला हकूमत के इलावा कोई दूसरे पंजाबी हुक्मरान की पंजाब प्र हाकुमत रही।
1947 के बाद पंजाब की तकसीम की वजह से 20 लाख पंजाबियों के मारे जाने और 2 करोड़ पंजाबियों के बे घर हो जाने पुंजाब में 97% मुसलमानओ की आबादी हो जाने और पाकिस्तान को मुसलमानों का देश करार दे देने की वजह से पंजाबी अपने आप को पाकिस्तानी कोम का फ्रद करार देने को तरजीह देने लगे और पाकिस्तान में रहने वाले प्ट्ठानो,ब्लोचों और हिन्दुस्तानी मुहाजरो को भी पाकिस्तानी समझते रहे
72 साल तक प्ट्ठानों, बलोचों और हिन्दुस्तानी मुहाजरों की साजशों के बाद अब पंजाबी मुसलमानों को एहसास होना शुरू हुआ है के ; प्ट्ठानी, ब्लोकों और हिन्दुस्तानी मूहाजरों को पाकिस्तानी समझ के गलती की। इस लिए मुसलमान पंजाबियों को अब मालूम हो गया है के; मुसलमान पाकिस्तानी पंजाबी का मुसलमान होना मजहब की वजह से है। पाकिस्तानी होना पाकिस्तान का शहरी होने की वजह से है। लेकिन कोम के लिहाज से वह पंजाबी कोम के शख्स है।
इसलिए यह कहा जा सकता है के मुसलमान पंजाबी में कोम परस्ती पहली दफा जन्म लेने लगी है। अब पंजाबी कोम परस्त सियासत भी हो गई। पंजाबी कोम में सियासी कियादत भी जन्म ले गई। पंजाबी खुद अब पंजाब प्र हुक्मरान हों गे। पंजाबी कोम अब मुसलमान या पाकिस्तानी का लीबादा ओढ़ कर किसी को पंजाब प्र हुक्मरान होने का मौका नहीं दे गी।
अब प्ट्ठान, बलोच और हिन्दुस्तानी मुहजरो का यह शिकवा दूर हो जाए गा के; सिवाए महाराजा रणजीत सिंह की हुकूमत के पंजाबियों ने खुद पंजाब प्र हुकूमत क्यू नहीं की। पंजाबी कोम प्र मुसलमान बाहर से आ के हुकूमत क्यू करते रहे?? पंजाबी में सियासी समझ क्यू नही थी?? पंजाबी के पास सियासी कीआद़त क्यू नही थी?? पंजाबी में पंजाबी कोम परस्ती क्यू नही थी??
गुजिष्ता 7 दहायो से मुसलमान पंजाबी ने घेर पंजाबी मुसलमान के साथ, मुसलमान और पाकिस्तानी की हैसियत से मिल जुल के रहने की कोशिश की; और तजरबे ने ज़ाहिर किया के; घेर पंजाबी मुसलमान से घेर मुसलमान पंजाबी बेहतर थे। धरती भी सब की एक थी और ज़ुबान भी। रस्मो रिवाज भी सब के एक थे और सकाफत भी। दोस्त भी पंजाबी कोम के सांझे थे और दुश्मन भी। सिर्फ धर्म सब का अपना अपना था।
पंजाब हजारों सालो से तारीखी तौर पर पंजाबियों धरती रही है और रहे गई। पंजाबी की धरती धर्म के नाम पे तकसीम हो जाए गई थी। अब पंजाबियों को समझ आने लगी है के; धर्म अपनी जगह और धरती अपनी जगह। इस लिए विछोरे ख़तम होना शुरू हो जाएं गई। पंजाबी कोम के अकट्ठे हो जाने से पाकिस्तान में मजीद पंजाबी आबादी में अज़फा हो जाए गा। लकीरें भी कोमओं को कभी तकसीम करती है।
Delete or hide this