جنوبی
پنجاب اور شمالی سندھ میں عربی نزاد اور بلوچ جاگیرداروں کا سماجی ' سیاسی ' معاشی
تسلط ھے۔ عربی نزاد اور بلوچ جاگیرداروں کا خیال ھے کہ؛ سندھ اگر الگ ھوتا ھے تو
پنجاب سے دریا کا پانی نہیں ملے گا۔ جبکہ کراچی بھی الگ صوبہ بن جائے گا۔
اس
لیے جنوبی پنجاب کو صوبہ بناکر پہلے دریائے سندھ کو جنوبی پنجاب صوبہ میں لایا
جائے۔ جنوبی پنجاب کا نام بعد میں عربی نزاد اور بلوچ جاگیردار تبدیل کرکے سرائیکی
صوبہ کرلیں گے اور سندھ کے عربی نزاد اور بلوچ جاگیردار سندھ کو سندھودیش بنالیں
گے۔ کراچی الگ ھوگیا تو فرق اس لیے نہیں پڑنا کہ پورٹ قاسم اگر سی پورٹ کے طور پر
ھاتھ نہ آیا اور کراچی میں چلا گیا تو پھر کیٹی بندر کو سی پورٹ بنالیں گے۔
سرائیکی
علاقہ کے پنجابیوں اور سندھودیش کے سماٹ پر عربی نزاد اور بلوچ جاگیرداروں کی
حکمرانی ھوگی۔ پنجاب کی مخالفت کے لیے اڈے فراھم کرنے کے عوض بھارت اور امریکہ سے
آشیرباد ملتی رھا کرے گی۔ دریائے سندھ پر کالاباغ ڈیم بناکر سرائیکی علاقہ اور
سندھودیش کو عربی نزاد اور بلوچ جاگیردار آباد کروالیں گے۔ محنت و مشقت کیے بغیر
عربی نزاد اور بلوچ جاگیرداروں کا عیش و عشرت کرنے کا بندوبست ھوتا رھے گا۔
یہ ھے جنوبی پنجاب اور شمالی سندھ کے عربی نزاد اور بلوچ جاگیردارکا خواب و خیال۔
اگر عربی نزاد اور بلوچ جاگیرداروں کا خواب و خیال پورا ھوگیا تو وسطی و شمالی
پنجاب کے پنجابی رُل جائیں گے اور اگر خواب و خیال پورا نہ ھوا تو عربی نزاد اور
بلوچ جاگیردار رُل جائیں گے۔ کراچی نے تو ھر حال میں الگ صوبہ بن ھی جانا ھے۔
No comments:
Post a Comment