سندھ
کی صوبائی حکومت پی پی پی کی ھونے کی وجہ سے ایک تو دیہی سندھ کے سماٹ سندھی پنجاب
' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کا راگ الاپ کر ماضی کی طرح
پنجابیوں کو گالیاں دینے کے بجائے پی پی پی کے عربی نزاد پیروں اور بلوچ نزاد
میروں کی نا اھلی ' نالائقی اور کرپشن کی وجہ سے گالیاں پی پی پی کو دیتے ھیں۔
دوسرا یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانی بھی اپنی اوقات میں ھیں۔ سندھ
میں پی پی پی پر بالادستی دیہی سندھ کے عربی نزاد پیروں اور بلوچ نزاد میروں کی
ھے۔ انہوں نے یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانیوں کے باجے بجائے ھوئے
ھیں۔
سندھ
کے شھری علاقوں میں مسئلہ یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانی ھیں اور دیہی
سندھ میں مسئلہ عربی نزاد پیر اور بلوچ نزاد میر ھیں۔ لیکن عربی نزاد پیروں اور
بلوچ نزاد میروں سے بڑا مسئلہ یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانی ھیں۔ جب
تک سندھ کے اصل باشندے جوکہ سماٹ ھیں وہ عربی نزاد پیروں اور بلوچ نزاد میروں کی
سماجی اور سیاسی بالادستی سے نجات حاصل کرکے سندھ کی حکمرانی نہیں سمبھالتے۔ اس
وقت تک؛
نہ
سندھ کی سیاست ٹھیک ھونی ھے۔
نہ
سندھ کا سماجی ماحول ٹھیک ھونا ھے۔
نہ
سندھ کا لاء اینڈ آرڈر ٹھیک ھونا ھے۔
نہ
سندھ میں ڈویلپمنٹ ٹھیک ھونی ھے۔
نہ
سندھ میں ایجوکیشن ٹھیک ھونی ھے۔
نہ
سندھ کی ایڈمنسٹریشن ٹھیک ھونی ھے۔
نہ
سندھ میں معاشی سرگرمیاں ٹھیک ھونی ھیں۔
نہ
سماٹ سندھیوں کے سماجی ‘ معاشی حالات ٹھیک ھونے ھیں۔
No comments:
Post a Comment