غزوہ
ھند یا جنگِ ھند ایک اسلامی اصطلاح ھے جس کا ذکر کچھ احادیث میں کیا گیا ھے۔ خاص طور
پر بھارت میں فیصلہ کن اور آخری جنگ کی پیش گوئی کی گئی ھے اور اس کے نتیجے میں مسلمان
جنگجوؤں نے پورے برصغیر کو فتح کرلینا ھے۔ برصغیر پاک و ھند میں مسلم عسکریت پسند گروھوں
کی طرف سے اپنی سرگرمیوں کا جواز پیش کرنے کے لیے غزوہ ھند کی اصطلاح کو استعمال کرنے
پر میڈیا میں یہ اصطلاح حال ھی میں تنقید کا نشانہ بن گئی ھے۔
غزوہ
ھند کی اصطلاح کی غلط تشریح کی جا رھی ھے کہ؛ غزوہ ھند مسلم عسکریت پسند گروھوں کے
ذریعہ مذھب کی بنیاد پر لڑی جائے گی۔ حقیقت میں غزوہ ھند مذھب کی بنیاد پر نہیں لڑی
جائے گی بلکہ قوم کی بنیاد پر لڑی جائے گی۔ پنجابی قوم غزوہ ھند لڑے گی۔ پنجابی قوم
مسلمان پنجابی ' ھندو پنجابی ' سکھ پنجابی ' عیسائی پنجابی پر مشتمل ھے۔ پنجابی قوم
کا مذھبی تناسب 56٪ مسلم پنجابی ' 26٪ ھندو پنجابی ' 14٪ سکھ پنجابی ' 4٪ عیسائی پنجابی
ھے۔
پنجابی
قوم دنیا کی نوویں بڑی قوم ھے۔ جنوبی ایشیاء کی تیسری سب سے بڑی قوم ھے۔ مسلمان پنجابی
پاکستان کی سب سے بڑی آبادی اور امتِ مسلمہ کی تیسری سب سے بڑی لسانی آبادی ھے۔ امتِ
مسلمہ کی سب سے بڑی 10 لسانی آبادیاں ھیں؛ 01. عربی 02. بنگالی 03. پنجابی 04. جاوانی
05. ترکی 06. فارسی 07. پشتو 08. اردو 09. سندانی 10. ازبک۔ غزوہ ھند کو ابتدا میں کشمیریوں پر بھارت کی حکومت کے ظلم و ستم کی وجہ سے مسلمان پنجابیوں کی طرف سے شروع کیا جائے گا اور آخری مرحلے پر پوری پنجابی قوم یوپی
' سی پی کے ھندی بولنے والے ھندوستانیوں کے ساتھ بھارت میں جنگ لڑے گی۔
بھارت
کا علاقہ ھندی ' تیلگو ' تامل ' مراٹھی ' گجراتی ' راجستھانی ' ملایالم ' کنڑا '
اڑیہ ' بھوجپوری ' آسامی ' ھندو بنگالی ' ھندو پنجابی ' سکھ پنجابی کا علاقہ ھے۔
بھارت کی سب سے بڑی قوم یوپی ' سی پی کے ھندی بولنے والے ھندوستانی ھیں۔ ھندی
بولنے والے ھندوستانیوں نے بھارت کی تیلگو ' تامل ' مراٹھی ' گجراتی ' راجستھانی '
ملایالم ' کنڑا ' اڑیہ ' بھوجپوری ' آسامی قوموں اور ھندو بنگالی ' ھندو پنجابی '
سکھ پنجابی پر اپنا سماجی ' سیاسی ' معاشی ' انتظامی تسلط قائم کیا ھوا ھے۔
ھندو
پنجابی اور سکھ پنجابی کی طرف سے یوپی ' سی پی کے ھندی بولنے والے ھندوستانیوں کے
سماجی ' سیاسی ' معاشی ' انتظامی تسلط کو قبول نہیں کیا جا رھا۔ اس لیے ھندو
پنجابی اور سکھ پنجابی کی طرف سے ھندی بولنے والے ھندوستانیوں کے سماجی ' سیاسی '
معاشی ' انتظامی تسلط سے نجات کی تحریک چل رھی ھے۔
بھارت کی تیلگو ' تامل ' مراٹھی
' گجراتی ' راجستھانی ' ملایالم ' کنڑا ' اڑیہ ' بھوجپوری ' آسامی قومیں اور ھندو
بنگالی بھی یوپی ' سی پی کے ھندی بولنے والے ھندوستانیوں کے سماجی ' سیاسی '
معاشی ' انتظامی تسلط سے نجات کے خواھشمند ھیں لیکن ھندی بولنے والے
ھندوستانیوں کے سامنے بے بس ھیں۔ لیکن پنجابی قوم کا حصہ ھونے کی وجہ سے ھندو
پنجابی اور سکھ پنجابی کو مسلمان پنجابیوں کی طرف سے مکمل حمایت حاصل ھے۔
کشمیریوں پر بھارت کی حکومت کے ظلم و ستم جبکہ ھندو
پنجابی اور سکھ پنجابی کو یوپی ' سی پی کے ھندی بولنے والے ھندوستانیوں کے سماجی '
سیاسی ' معاشی ' انتظامی تسلط سے نجات دلوانے کے لیے مسلمان پنجابیوں کی طرف سے
ھندی بولنے والے ھندوستانیوں کے ساتھ جنگ ھوگی اور اس جنگ کو غزوہ ھند کہا جائے
گا۔ بنگالی ' جاوانی ' ترکی ' فارسی ' سندانی ' ازبک مسلمان غزوہ ھند میں مسلمان پنجابیوں کی مدد کریں گے۔
جنگ
کبھی بھی مذھب کی بنیاد پر نہیں بلکہ قوم کے سماجی ' سیاسی ' معاشی ' انتظامی مفاد
کی بنیاد پر لڑی جاتی ھے۔ غزوہ ھند کو مذھبی رنگ سے پیش کرنے کی سازش بھارت کے
ھندی بولنے والے ھندوستانی ھندو پنڈت اور پاکستان کے اردو بولنے والے ھندوستانی
مسلمان مُلا پیش کرتے رھے ھیں۔
غزوہ ھند کو مذھبی رنگ سے پیش کرنے کی سازش کرکے
یوپی ' سی پی کے ھندی بولنے والے ھندوستانیوں نے بھارت کی غیر مسلم تیلگو ' تامل '
مراٹھی ' گجراتی ' راجستھانی ' ملایالم ' کنڑا ' اڑیہ ' بھوجپوری ' آسامی قوموں کو
بیواقوف بنایا ھوا ھے اور بھارت میں اپنی سماجی ' سیاسی ' معاشی ' انتظامی
بالادستی قائم کی ھوئی ھے۔
غزوہ ھند کو مذھبی رنگ سے پیش کرنے کی سازش کرکے یوپی '
سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانیوں نے پاکستان کی مسلمان پنجابی ' سماٹ '
براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی ' بلتستانی ' چترالی ' سواتی ' کوھستانی '
گجراتی ' راجستھانی ' پٹھان ' بلوچ قوموں کو بیواقوف بنایا ھوا ھے اور
پاکستان میں اپنی سماجی ' سیاسی ' معاشی ' انتظامی بالادستی قائم کی ھوئی ھے۔
غزوہ
ھند چونکہ پنجابی قوم اور ھندی قوم کے درمیان ھوگی۔ اس لیے غزوہ ھند کو مذھب کی
بنیاد پر نہیں بلکہ قوم کی بنیاد پر لڑا جائے گا۔ ھندی قوم میں یوپی ' سی پی کے
ھندو کے علاوہ مسلمان بھی شامل ھیں۔ پنجابی قوم میں پنجاب کے مسلمان پنجابی کے
علاوہ ھندو پنجابی ' سکھ پنجابی ' عیسائی پنجابی بھی شامل ھیں۔
غزوہ ھند میں
پاکستان کی سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی ' بلتستانی ' چترالی '
سواتی ' کوھستانی ' گجراتی ' راجستھانی قومیں پنجابی قوم کا ساتھ دیں گی۔
جبکہ غزوہ ھند سے قبل سماجی ' سیاسی ' معاشی ' انتظامی معاملات
میں اختلاف کی وجہ سے مسلمان پنجابیوں کی یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے
ھندوستانی مسلمانوں اور پٹھان مسلمانوں کے ساتھ شدید نوعیت کی محاذ آرائی ھوگی۔
غزوہ
ھند میں بھارت کی تیلگو ' تامل ' مراٹھی ' گجراتی ' راجستھانی ' ملایالم ' کنڑا '
اڑیہ ' بھوجپوری ' آسامی قومیں اور ھندو بنگالی پنجابی قوم کا ساتھ دیں گے۔
جبکہ غزوہ ھند سے قبل مسمان پنجابی ' ھندو پنجابی ' سکھ پنجابی ' عیسائی
پنجابی کی زمین کشمیر میں بھارت کی حکومت کے ظلم و ستم کی وجہ سے ھندو پنجابی اور
سکھ پنجابی کی ھندی قوم کے ساتھ شدید نوعیت کی محاذ آرائی ھوگی۔
غزوہ ھند کے نتیجے
میں مقبوضہ کشمیر آزاد ھوگا اور بھارت کے ھندو پنجابی اور سکھ پنجابی کے علاوہ
تیلگو ' تامل ' مراٹھی ' گجراتی ' راجستھانی ' ملایالم ' کنڑا ' اڑیہ ' بھوجپوری '
آسامی قومیں بھی آزادی حاصل کرکے یوپی ' سی پی کے ھندی بولنے والے ھندوستانیوں کے
سماجی ' سیاسی ' معاشی ' انتظامی تسلط سے نجات حاصل کریں گی۔
No comments:
Post a Comment