Tuesday, 6 August 2019

جنوبی پنجاب اور سندھ میں دریائے سندھ کے کناروں پر قبضہ ختم کرایا جائے۔

جنوبی پنجاب اور سندھ میں عربی نزادوں اور بلوچوں نے دریائے سندھ کے کنارے کی زمینوں پر قبضہ کیا ھوا ھے۔ یہ عربی نزاد اور بلوچ سندھ میں سندھی بن کر سماٹ پر اپنی سماجی ' سیاسی ' معاشی بالادستی قائم کیے ھوئے ھیں اور جنوبی پنجاب میں سرائیکی بن کر ڈیرہ والی پنجابی ' ملتانی پنجابی ' ریاستی پنجابی پر اپنی سماجی ' سیاسی ' معاشی بالادستی قائم کیے ھوئے ھیں۔

جنوبی پنجاب اور سندھ میں عربی نزاد اور بلوچ کا حربہ یہ ھے کہ؛ پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کے الفاظ استعمال کرکے الٹے سلٹے الزام لگا کر اور قصے کہانیاں بنا کر لوگوں کو گمراہ کرتے رھتے ھیں۔ پنجابیوں کی تذلیل و توھین کرتے رھتے ھیں۔ پنجابیوں پر ظلم و زیادتی کرتے رھتے ھیں۔ پنجاب اور پنجابی قوم کو بلیک میل کرتے رھتے ھیں۔

اس لیے ضروری ھے کہ جنوبی پنجاب اور سندھ میں دریائے سندھ کے کنارے کی زمینوں پر عربی نزادوں اور بلوچوں کے قبضے کو ختم کرایا جائے۔ اس کام کے لیے ایک ادارہ قائم کیا جائے جو جنوبی پنجاب اور سندھ میں دریائے سندھ کے اندر گشت کا انتظام کرے اور دریائے سندھ کے کنارے کی زمینوں پر قبضہ کو بھی روکے اور جنگلات کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف بھی کاروائی کرے۔

دریائے سندھ کے کنارے کی زمینوں کی لیز اس ادارے کے پاس ھونی چاھیے نہ کہ جنوبی پنجاب اور سندھ کے عربی نزادوں اور بلوچوں کو دی جانی چاھیے۔ تاکہ یہ ادارہ دریائے سندھ کے کنارے کی زمینوں کو آباد کرنے اور جنگل میں درختوں کی عالمی معیار کے مطابق کاشت کو بھی یقینی بنائے۔ دریا میں مچھلی کی پیداوار ' دریا کے کناروں پر تفریحی مقامات ' دریا کے کنارے جنگلات میں منافع بخش کاروبار کے مواقع بھی پیدا کرے۔

No comments:

Post a Comment