Friday 14 April 2017

پنجابی ' پنجابی ٹرمپ کا انتظار کر رھے ھیں۔

یہاں ڈونالڈ ٹرمپ کا ذکر ' امریکہ کے سیاسی منظر نامے کا پاکستان کے سیاسی منظر نامے اور امریکہ کے سفید فام لوگوں کا پاکستان کے پنجابی لوگوں کے ساتھ موازنہ کرنے کے لیے کیا گیا ھے۔

یہ سندھی ' بلوچ ' پٹھان ' مہاجر کے لئے ایک ڈراؤنا لیکن پنجابیوں کے لئے ایک سچا خواب ثابت ھوگا کہ پنجابی ٹرمپ ' پاکستان میں ' جلد ھی نمودار ھوگا۔ پنجابی ' پنجابی ٹرمپ کا انتظار کر رھے ھیں۔

ایک عالمی طاقت ھونے کی وجہ سے امریکہ دنیا بھر کے لیے رجحانات کا تعین کرتا ھے۔ اس لیے امریکہ کی سیاست میں قوم پرستی کا رجحان دنیا بھر میں سیاست کرنے کے انداز اور کئی ممالک میں صدارت یا وزارتِ عظمیٰ کا انتخاب جیتنے کے طریقوں پر اثر انداز ھوگا۔

ڈونالڈ ٹرمپ کی حکمت عملی اسکی انتخابی مہم میں شروع سے ھی کافی واضح تھی کہ غیر سفید فام لوگوں میں اپنی بڑھتی ھوئی غیر مقبولیت کو بچانے کے بجائے سفید فام ووٹروں میں اپنی سیاسی جماعت کے لیے حمایت حاصل کرنے کی مہم چلاتا رھا۔ ڈونالڈ ٹرمپ سفید فام ووٹروں کے بڑے حصہ کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رھا ' خاص طور پر جو غریب یا درمیانہ طبقہ کے تھے۔

پنجابی ٹرمپ کی حکمت عملی اسکی انتخابی مہم کے شروع سے ھی کافی واضح ھوگی کہ سندھی ' بلوچ ' پٹھان ' مہاجر لوگوں میں اپنی بڑھتی ھوئی غیر مقبولیت کو بچانے کے بجائے پنجابی ووٹروں میں اپنی سیاسی جماعت کے لیے حمایت حاصل کرنے کی مہم چلائے گا۔ پنجابی ٹرمپ پنجابی ووٹروں کے بڑے حصہ کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رھے گا ' خاص طور پر جو غریب یا درمیانہ طبقہ کے ھیں۔

ڈونالڈ ٹرمپ کی حقیقی فتح امریکہ کی سیاست کو سفید فام قوم پرستی میں تبدیل کرنے کی اسکی صلاحیت تھی۔ پنجابی ٹرمپ کی حقیقی فتح پاکستان کی سیاست کو پنجابی قوم پرستی میں تبدیل کرنے کی اسکی صلاحیت ھوگی.

ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں امریکہ کے سارے ھی ووٹروں کے خدشات پر دھیان نہیں دیا۔ اس نے اپنے خطاب میں بہت سارے سفید فام ووٹروں کے خدشات پر دھیان دیا۔ پنجابی ٹرمپ اپنے خطاب میں پاکستان کے سارے ھی ووٹروں کے خدشات پر دھیان نہیں دیگا۔ وہ اپنے خطاب میں بہت سارے پنجابی ووٹروں کے خدشات پر دھیان دیگا۔

سفید فام ووٹر نے امریکہ کے انتخابات میں جو " سفید فام جمہوریہ" کی بحالی کے نعرہ کے تحت ھوئے ' انقلاب برپا کردیا۔ پنجابی ووٹر بھی پاکستان کے انتخابات میں جو " پنجابی جمہوریہ" کی بحالی کے نعرہ کے تحت ھونگے ' انقلاب برپا کردیں گے۔

ڈونالڈ ٹرمپ کی تحریک بہت ھی کھلی ' بلند آواز ' قوم پرستانہ اور غیر سفید فام سے بیزاری والی تھی۔ وہ سمجھتا تھا کہ وقت تیزی کے ساتھ امریکہ کے نسلی مسئلے کو حل کرنے کے لیے اور نسل کی بنیاد پر امریکہ اور سفید فام کو نقصان پنہچانے والوں کی صفائی جبکہ امریکہ کو مظبوط کرنے کے لیے اکثریتی قوم (سفید فام)  کے امریکہ میں اقتدار اور اختیار کی بحالی کے لئے آ رھا ھے۔ پنجابی ٹرمپ کی تحریک بھی بہت کھلی ' بلند آواز ' قوم پرستانہ اور سندھی ' بلوچ ' پٹھان ' مہاجر سے بیزاری والی ھوگی۔ وہ سمجھے گا کہ وقت تیزی کے ساتھ پاکستان کے نسلی مسئلے کو حل کرنے کے لیے اور نسل کی بنیاد پر پاکستان اور پنجابی کو نقصان پنہچانے والوں کی صفائی جبکہ پاکستان کو مظبوط کرنے کے لیے اکثریتی قوم (پنجابی) کے پاکستان میں اقتدار اور اختیار کی بحالی کے لئے آ رھا ھے۔

ڈونالڈ ٹرمپ نے سفید فام امریکی کے اندر پہلے سے موجود سیاہ فام کے تشدد کے خوف اور خطرے کا فائدہ اٹھایا۔ پنجابی ٹرمپ بھی پاکستان کے پنجابی کے اندر پہلے سے موجود کراچی کے پنجابی میں مہاجر کے تشدد ' دیہی سندھ ' بلوچستان ' جنوبی پنجاب کے پنجابی میں بلوچ کے تشدد اور خیبرپختونخوا کے پنجابی میں پٹھان  کے تشدد کے خوف اور خطرے کا فائدہ اٹھائے گا۔

ڈونالڈ ٹرمپ کے ووٹنگ بوتھ پر سفید فام ووٹروں کی طرف سے بھرپور حمایت کا رجحان تھا۔ جن میں سفید فام خواتین کی واضح اکثریت بھی شامل تھی۔ پنجابی ٹرمپ کے ووٹنگ بوتھ پر پنجابی ووٹروں کی طرف سے بھرپور حمایت کا رجحان ھوگا۔ جن میں پنجابی خواتین کی واضح اکثریت بھی شامل ھوگی۔

تقریبا ھر عمر کے مرد و عورت اور ھر تعلیم کی سطح کے سفید فام لوگوں نے ڈونالڈ ٹرمپ کو منتخب کیا ھے۔ تقریبا ھر عمر کے مرد و عورت اور ھر تعلیم کی سطح کے پنجابی لوگوں نے پنجابی ٹرمپ کو منتخب کرنا ھے۔

امریکہ میں 70 فیصد ووٹر سفید فام ھیں. امریکہ میں 60 فیصد ووٹر پنجابی ھیں.

ڈونالڈ ٹرمپ سفید فام درمیانے طبقے کے ووٹروں کی بڑی حمایتی لہر کی وجہ سے امریکہ کی صدارت جیت گیا۔ پنجابی ٹرمپ پنجابی درمیانے طبقے کے ووٹروں کی بڑی حمایتی لہر کی وجہ سے پاکستان کی وزاتِ عظمیٰ جیتے گا۔

ڈونالڈ ٹرمپ کو سفید فام ووٹروں کے علاوہ غیر سیاہ فام ووٹروں نے بھی ووٹ دیے۔ پنجابی ٹرمپ کو پنجابی ووٹروں کے علاوہ سماٹ ' ھندکو ' بروھی ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' چترالی ' راجستھانی ' گجراتی اور دیگر  ووٹر بھی ووٹ دیں گے۔

No comments:

Post a Comment