Monday 24 April 2017

پاکستان مسلم لیگ ن کی مظبوطی اور کامیابی کا راز کیا ھے؟

پاکستان کی قومی اسمبلی کے 2013 میں ھونے والے انتخابات میں؛

پاکستان مسلم لیگ ن نے 6 نشستیں خیبر پختونخواہ سے ' 3 نشستیں فاٹا سے ' ایک نشست اسلام آباد سے ' 5 نشستیں بلوچستان سے ' ایک نشست کراچی سے ' 113 نشستیں پنجاب سے ' ٹوٹل 129 نشستیں اور ٪77۔32 ووٹ حاصل کیے جو کہ زیادہ تر پنجاب سے پنجابیوں کے ووٹ تھے جبکہ خیبر پختونخواہ سے ھندکو ووٹ ' فاٹا سے قبائلیوں کے ووٹ ' اسلام آباد سے پنجابیوں کے ووٹ ' بلوچستان سے بروھیوں کے ووٹ ' کراچی سے کراچی میں رھنے والے پنجابی ' ھندکو ' بروھی ' سماٹ ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ووٹ تھے۔

پاکستان تحریکِ انصاف نے 18 نشستیں خیبر پختونخواہ سے ' ایک نشست فاٹا سے ' ایک نشست اسلام آباد سے ' ایک نشست کراچی سے ' 7 نشستیں پنجاب سے ' ٹوٹل 28 نشستیں اور ٪92۔16 ووٹ حاصل کیے جو کہ زیادہ تر خیبر پختونخواہ سے پٹھانوں کے ووٹ جبکہ اسلام آباد اور پنجاب سے اسلام آباد اور پنجاب میں رھنے والے پٹھانوں اور اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کے ووٹ تھے۔

پاکستان پیپلز پارٹی نے 30 نشستیں دیہی سندھ سے ' ایک نشست کراچی سے ' 2 نشستیں پنجاب سے ' ٹوٹل 33 نشستیں اور ٪23۔15 ووٹ حاصل کیے جو کہ زیادہ تر دیہی سندھ اور کراچی سے بلوچوں اور عربی نزاد سندھیوں کے ووٹ اور پنجاب سے پنجاب میں رھنے والے بلوچوں اور عربی نزاد پنجابیوں کے ووٹ تھے۔

متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی اور حیدرآباد سے 19 نشستیں اور ٪46۔5 ووٹ حاصل کیے جو کہ زیادہ تر کراچی اور حیدرآباد کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کے ووٹ تھے۔

آزاد امیدواروں نے ٹوٹل 27 نشستیں اور ٪96۔12 ووٹ حاصل کیے۔ 27 آزاد امیدواروں میں سے 18 نے پاکستان مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرلی۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی 129 ' پاکستان پیپلز پارٹی کی 33 ' پاکستان تحریکِ انصاف کی 28 ' آزاد امیدواروں کی 27 ' متحدہ قومی موومنٹ کی 19 ' ٹوٹل 236 نشتستوں اور  ٪34۔83 ووٹوں کے علاوہ بقیہ 36 نشستیں اور ٪66۔16 ووٹ  پاکستان کی دیگر 14 سیاسی پارٹیوں نے حاصل کیے۔

خیبر پختونخواہ کے پٹھانوں ' اسلام آباد اور پنجاب میں رھنے والے پٹھانوں اور اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں ' دیہی سندھ اور کراچی کے بلوچوں اور عربی نزاد سندھیوں ' پنجاب میں رھنے والے بلوچوں اور عربی نزاد پنجابیوں ' کراچی اور حیدرآباد کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں نے پاکستان کے قیام سے لیکر مختلف سیاسی چالوں اور حربوں کے ذریعے پنجاب کے پنجابی ' خیبر پختونخواہ کے ھندکو ' فاٹا کے قبائلی ' اسلام آباد کے پنجابی ' بلوچستان کے بروھی ' سندھ کے پنجابی ' ھندکو ' بروھی ' سماٹ ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی پر اپنا سیاسی ' سماجی ' معاشی اور انتظامی تسلط قائم کیے رکھا لیکن اب پنجاب سے پنجابیوں کے ووٹ ' خیبر پختونخواہ سے ھندکو کے ووٹ ' فاٹا سے قبائلیوں کے ووٹ ' اسلام آباد سے پنجابیوں کے ووٹ ' بلوچستان سے بروھیوں کے ووٹ ' کراچی سے پنجابی ' ھندکو ' بروھی ' سماٹ ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ووٹ لیکر حکومت بنانے والی سیاسی پارٹی پاکستان مسلم لیگ ن 2013 سے پاکستان پر حکومت کر رھی ھے۔ 

پاکستان تحریکِ انصاف کو ووٹ دینے والے خیبر پختونخواہ  سے پٹھان ' اسلام آباد اور پنجاب سے اسلام آباد اور پنجاب میں رھنے والے پٹھان اور اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر ' پاکستان پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے والے دیہی سندھ اور کراچی سے بلوچ اور عربی نزاد سندھی ' پنجاب سے پنجاب میں رھنے والے بلوچ اور عربی نزاد پنجابی ' متحدہ قومی موومنٹ کو ووٹ دینے والے کراچی اور حیدرآباد کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کو چونکہ پاکستان کے قیام کے بعد پہلی بار پاکستان کی وفاقی حکومت میں شمولیت سے مکمل محرومی کا سامنا کرنا پڑ رھا ھے۔ جسکی وجہ سے انکے قائم کیے ھوئے سیاسی ' سماجی ' معاشی اور انتظامی تسلط کو دھچکا پہنچ رھا ھے۔ اس لیے 2013 سے پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت کے خلاف پرپیگنڈہ میں مصروف رھتے ھیں۔ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت کو ناکام حکومت قرار دیتے رھتے ھیں۔ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت پر الزامات لگاتے رھتے ھیں۔ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت کے خلاف سازشیں کرتے رھتے ھیں۔ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت کو ھٹانے کی کوششیں کرتے رھتے ھیں۔ بلکہ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت کو ھٹانے کے لیے پاگل ھوتے جا رھے ھیں۔

کیا ان خیبر پختونخواہ کے پٹھانوں ' اسلام آباد اور پنجاب میں رھنے والے پٹھانوں اور اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں ' دیہی سندھ اور کراچی کے بلوچوں اور عربی نزاد سندھیوں ' پنجاب میں رھنے والے بلوچوں اور عربی نزاد پنجابیوں ' کراچی اور حیدرآباد کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کو سمجھ نہیں آتا کہ انہوں نے تو پاکستان مسلم لیگ ن کو ووٹ دیے ھی نہیں تھے۔ اس لیے جس وقت تک پاکستان مسلم لیگ ن کو ووٹ دینے والے پنجاب کے پنجابی ' خیبر پختونخواہ کے ھندکو ' فاٹا کے قبائلی ' اسلام آباد کے پنجابی ' بلوچستان کے بروھی ' کراچی کے پنجابی ' ھندکو ' بروھی ' سماٹ ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی پاکستان مسلم لیگ ن کی حمایت کرتے رھیں گے ' اس وقت تک نہ صرف پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت کو ھٹایا نہیں جا سکتا بلکہ 2018 کے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت پھر سے بن جانی ھے؟

کیا ان خیبر پختونخواہ کے پٹھانوں ' اسلام آباد اور پنجاب میں رھنے والے پٹھانوں اور اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں ' دیہی سندھ اور کراچی کے بلوچوں اور عربی نزاد سندھیوں ' پنجاب میں رھنے والے بلوچوں اور عربی نزاد پنجابیوں ' کراچی اور حیدرآباد کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کو سمجھ نہیں آتا کہ انکے قائم کیے ھوئے سیاسی ' سماجی ' معاشی اور انتظامی تسلط سے بیزار ھونے کی وجہ سے پنجاب کے پنجابی ' خیبر پختونخواہ کے ھندکو ' اسلام آباد کے پنجابی ' بلوچستان کے بروھی ' کراچی کے پنجابی ' ھندکو ' بروھی ' سماٹ ' کشمیری ' گلگتی بلتستانیکے تو خیبر پختونخواہ کے پٹھانوں ' اسلام آباد اور پنجاب میں رھنے والے پٹھانوں اور اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں ' دیہی سندھ اور کراچی کے بلوچوں اور عربی نزاد سندھیوں ' پنجاب میں رھنے والے بلوچوں اور عربی نزاد پنجابیوں ' کراچی اور حیدرآباد کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کے ساتھ ویسے بھی نہ تو سیاسی تعلقات ٹھیک ھیں اور نہ سماجی مراسم؟

کیا ان خیبر پختونخواہ کے پٹھانوں ' اسلام آباد اور پنجاب میں رھنے والے پٹھانوں اور اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں ' دیہی سندھ اور کراچی کے بلوچوں اور عربی نزاد سندھیوں ' پنجاب میں رھنے والے بلوچوں اور عربی نزاد پنجابیوں ' کراچی اور حیدرآباد کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کو سمجھ نہیں آتا کہ انکی آبادی اور ووٹوں کی تعداد پنجاب کے پنجابی ' خیبر پختونخواہ کے ھندکو ' اسلام آباد کے پنجابی ' بلوچستان کے بروھی ' کراچی کے پنجابی ' ھندکو ' بروھی ' سماٹ ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی کے مقابلے میں انتہائی کم ھے۔ اس لیے خیبر پختونخواہ کے پٹھانوں ' اسلام آباد اور پنجاب میں رھنے والے پٹھانوں اور اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کی سیاسی پارٹی پاکستان تحریکِ انصاف ' دیہی سندھ اور کراچی کے بلوچوں اور عربی نزاد سندھیوں ' پنجاب میں رھنے والے بلوچوں اور عربی نزاد پنجابیوں کی سیاسی پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی '  کراچی اور حیدرآباد کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کی سیاسی پارٹی متحدہ قومی موومنٹ اگر آپس میں متحد بھی ھو جائیں تو بھی پنجاب کے پنجابی ' خیبر پختونخواہ کے ھندکو ' اسلام آباد کے پنجابی ' بلوچستان کے بروھی ' کراچی کے پنجابی ' ھندکو ' بروھی ' سماٹ ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی کی حمایت کے پاکستان مسلم لیگ ن کو ھوتے ھوئے عام انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ ن کو شکست نہیں دے سکتے؟

No comments:

Post a Comment