پنجاب کی سب سے بڑی آبادی تو پنجابی ھی ھیں لیکن
خیبر پختونخواہ کی دوسری بڑی آبادی ' بلوچستان کے پختون علاقے کی دوسری بڑی آبادی
' بلوچستان کے بلوچ علاقے کی دوسری بڑی آبادی ' سندھ کی دوسری بڑی آبادی ' کراچی
کی دوسری بڑی آبادی بھی پنجابی ھی ھیں۔ پاکستان میں پنجابی کی آبادی 60% ھے۔ اس لیے
شہری علاقوں' صنعت ' تجارت ' ذراعت ' سیاست ' صحافت ' ھنرمندی اور سرکاری ملازمت
کے شعبوں میں 12% سندھی ' 8% مھاجر ' 8% پٹھان ' 4% بلوچ کے مقابلے میں ' پنجابی
کیا چھائے ھوئے نظر نہیں آئیں گے؟ پنجابیوں نے
سندھی ' پٹھان ' بلوچ ' مھاجر کو منع تو نہیں کیا ھوا کہ وہ صرف سیاست اور صحافت
ھی کرتے رھیں لیکن صنعت ' تجارت ' ھنرمندی ' ذراعت سے وابسطہ شعبوں میں دلچسپی لے
کر خود کو معاشی طور پر مستحکم نہ کریں اور نہ شہری علاقوں میں آباد ھوکر بہتر
تعلیمی اور شھری سہولیات سے مستفید ھوں۔
پاکستان
کے قائم ھوتے کے بعد پٹھانوں کو پٹھان غفار خان ' بلوچوں کو بلوچ خیر بخش مری '
بلوچ سندھیوں کو عربی نزاد جی - ایم سید ' اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کو
مھاجر الطاف حسین نے “Proxy of Foreign Sponsored Intellectual Terrorism” کا کھیل ' کھیل کر اپنی “Intellectual
Corruption” کے ذریعے گمراہ کرکے ' انکی سوچ کو تباہ اور انکے بچوں کا
مستقبل برباد کردیا ھے۔ اس لیے سندھی '
پٹھان ' بلوچ ' مھاجر ' پنجاب کے خلاف سازشیں اور شرارتیں کرنے میں لگے رھتے ھیں۔
جھوٹے قصے ' کہانیاں تراش کر پنجاب پر الزام تراشیاں کرتے ھیں۔ گالیاں دیتے ھیں۔
اپنے علاقوں میں پنجابیوں پر ظلم اور زیادتیاں کرتے ھیں۔ اپنے علاقوں میں کاروبار
کرنے والے پنجابیوں کو واپس پنجاب نقل مکانی کرنے پر مجبور کرتے ھیں بلکہ پنجابیوں
کی لاشیں تک پنجاب بھیجتے ھیں۔
پنجاب کو بلیک میل کرنے کے لیے سندھی سندھودیش '
مھاجر جناح پور ' بلوچ آزاد بلوچستان ' پٹھان پختونستان کی سازشیں اور شرارتیں
کرتے رھتے ھیں بلکہ اپنے ذاتی مفادات حاصل کرنے کے لیے پاکستان کے دشمنوں سے
سازباز کرکے پاکستان دشمنی کے اقدامات تک کرنے میں لگے رھتے ھیں۔ سندھی ' پٹھان '
بلوچ ' مھاجر سیاستدانوں اور صحافیوں نے اپنا وطیرہ بنایا ھوا ھے کہ ھر وقت پنجاب
' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کے الفاظ ادا کرکے
پنجاب اور پنجابی کو گالیاں دیتے رھتے ھیں یا الزام تراشیاں کرتے رھتے ھیں اور
اپنے اپنے علاقے میں رھنے والے پنجابیوں کے ساتھ ظلم اور زیادتی کرنے پر اکساتے
رھتے ھیں۔ سندھی ' پٹھان ' بلوچ ' مھاجر سیاستدانوں اور صحافیوں کی حرکتوں کی وجہ
سے خیبر پختونخواہ کی دوسری بڑی آبادی ' بلوچستان کے پختون علاقے کی دوسری بڑی
آبادی ' بلوچستان کے بلوچ علاقے کی دوسری بڑی آبادی ' سندھ کی دوسری بڑی آبادی '
کراچی کی دوسری بڑی آبادی ' جو کہ پنجابی ھے ' ذھنی طور پر حراساں اور سماجی
پچیدگی کا شکار رھتی ھے۔ جسکی وجہ سے اپنے گھریلو اور کاروباری امور کے بارے میں
پریشان رھتی ھے۔ اس صورتحال پر پنجابی قوم کو شدید تشویش ھے۔ پنجابی قوم اس
صورتحال کا بڑی سنجیدگی سے جائزہ لے رھی ھے۔ پنجابی قوم اب اس صورتحال کو مزید
برداشت کرنے پر تیار نہیں اور کسی وقت بھی پنجابی قوم کی طرف سے جوابی ردِ عمل
شروع ھوسکتا ھے۔ جسکی وجہ سے سندھیوں ' پٹھانوں ' بلوچوں ' مھاجروں نے بڑے سماجی '
سیاسی اور معاشی بحران میں مبتلا ھو جانا ھے۔
سندھیوں ' پٹھانوں ' بلوچوں ' مھاجروں کو چاھیئے
کہ پنجابی قوم کے ساتھ خراب ھوتے ھوئے تعلقات کو مزید خراب ھونے سے بچانے اور اپنی
قوم کا پنجابی قوم کے ساتھ مجموعی رویہ درست کرنے کے لیے اپنے اپنے سیاستدانوں اور
صحافیوں کے گلے میں پٹہ ڈالیں اور اپنے اپنے علاقے میں جن پنجابیوں کی زمین اور
جائیدار پر قبضے کر چکے ھیں ' وہ واپس کردیں۔ جن پنجابیوں کو قتل کرچکے ھیں انکا
خون بہا دے دیں۔ جن جن پنجابیوں پر ظلم اور زیادتی کی ھے اسکی تلافی کردیں۔ سندھیوں
' پٹھانوں ' بلوچوں ' مھاجروں کو چاھیئے کہ جس پنجابی شخصیت کی وجہ سے انکو نقصان
ھوا ھو یا ھو رھا ھو ' سندھی ' پٹھان ' بلوچ ' مھاجر اس شخصیت کا نام لیکر الزام
لگائیں اور اس شخصیت کے خلاف محاذ آرائی کریں۔ لیکن عام پنجابیوں کے ساتھ ظلم اور
زیادتی کرنے والوں پر نظر رکھیں۔ پنجاب اور پنجابیوں کو گالیاں دینے یا الزام
تراشیاں کرنے والوں پر نظر رکھیں۔ ٹی ویی ٹاک شو پر نظر رکھیں۔ اخبارات پر نظر
رکھیں۔ بلکہ فیس بک پر بھی نظر رکھیں۔
پنجاب ' سندھ ' بلوچستان اور خیبر پختونخواہ '
پاکستان کے صوبے ھیں ' نہ کہ پنجابی ' سندھی ' پٹھان ' بلوچ ' مھاجر قوموں کے
راجواڑے۔ اس لیے کوئی بھی صوبہ ایسا نہیں ھے کہ جس میں صرف ایک قوم کے افراد رھتے
ھیں۔ پنجاب کے اصل باشندے پنجابی ھیں لیکن پنجاب میں جتنے بلوچ رھتے ھیں اتنے
پنجابی بلوچستان میں نہیں رھتے۔ جتنے پٹھان رھتے ھیں اتنے پنجابی خیبر پختونخواہ
میں نہیں رھتے۔ جتنے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر رھتے ھیں اتنے پنجابی کراچی
میں نہیں رھتے۔ پنجاب کی سیاست ' صحافت ' صنعت ' تجارت ' سرکاری نوکریوں اور
زمینوں پر یہ بلوچ ' پٹھان اور اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر قبضہ کرتے جا رھے
ھیں۔ لہٰذا سندھیوں ' پٹھانوں ' بلوچوں ' مھاجروں کو خیال رکھنا ھوگا کہ پنجاب '
پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کے الفاظ ادا کرکے '
پنجاب اور پنجابی کو گالیاں دے کر 'الزامات لگا کر ' انکی قوم کا کوئی فرد ' انکے
علاقے میں رھنے والے کسی پنجابی کو خوفزدہ ' ھراساں ' پریشان ' تنگ یا بلیک میل تو
نہیں کر رھا؟ تاکہ پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی '
پنجابی فوج کے الفاظ ادا کرکے پنجاب اور پنجابی کو گالیاں دینے ' الزام تراشیاں
کرنے کی صدا اب پنجاب نہ پہنچنے اور پنجابیوں کے ساتھ ظلم اور زیادتی کی اطلاع اب
پنجاب نہ پہنچنے۔ ورنہ جوابی ردِ عمل بہت شدید ھوگا۔
No comments:
Post a Comment