Wednesday 12 April 2017

پنجابی قوم پرستوں کی جدوجہد کیا ھے اور مقابلہ کن سے ھے؟


بلوچستان کے بلوچ علاقے ‘ سندھ کے سندھی علاقے اور پنجاب کے جنوبی علاقے میں بلوچ ‘ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے پٹھان علاقے میں پٹھان ‘ کراچی کے مہاجر علاقے میں اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجر ‘ مقامی سطح پر اپنی سماجی اور معاشی بالادستی قائم رکھنے کے ساتھ ساتھ ھندکو ' براھوئی اورسماٹ قوموں پر اپنا سیاسی راج قائم رکھنا چاھتے ھیں۔ ان کو اپنے ذاتی مفادات سے اتنی زیادہ غرض ھے کہ پاکستان کے اجتماعی مفادات کو بھی یہ نہ صرف نظر انداز کر رھے ھیں بلکہ پاکستان دشمن عناصر کی سرپرستی اور تعاون لینے اور ان کے لیے پَراکْسی پولیٹکس کرنے کو بھی غلط نہیں سمجھتے۔

بلوچ ‘ پٹھان اور اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجر کی عادت بن چکی ھے کہ ایک تو براھوئی ' سماٹ اور ھندکو پر اپنا سماجی ' سیاسی اور معاشی تسلط برقرار رکھا جائے۔ دوسرا کراچی ' سندھ ‘ خیبرپختونخواہ ' بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں رھنے والے پنجابی پر ظلم اور زیادتی کی جائے۔ تیسرا پنجاب اور پنجابی قوم پر الزامات لگا کر ' تنقید کرکے ' توھین کرکے ' گالیاں دے کر ' گندے حربوں کے ذریعے پنجاب اور پنجابی قوم کو بلیک میل کیا جائے۔ چوتھا یہ کہ پاکستان کے سماجی اور معاشی استحکام کے خلاف سازشیں کرکے ذاتی فوائد حاصل کیے جائیں۔ لیکن اس صورتحال میں پنجابیوں کا رویہ مفاھمانہ ' معذرت خواھانہ اور لاپرواھی کا ھے۔

پاکستان کی 60 % آبادی پنجابی ھے۔ جسکی وجہ سے پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ ' بیوروکریسی ' تجارت ' صنعت ' صحافت اور سیاست میں بالاتر کردار پنجابیوں کا ھے۔ پنجاب اور پنجابیوں پر الزامات لگا کر ' تنقید کرکے ' توھین کرکے ' گالیاں دے کر ' گندے حربوں کے ذریعے پنجاب اور پنجابیوں کو بلیک میل کرنے کے لیے بلوچ ' پٹھان اور اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجر کا بظاھر ٹارگٹ پنجاب کا وہ پنجابی ھوتا ھے جو اسٹیبلشمنٹ میں ھو ‘ بیوروکریسی میں ھو ' تجارت میں ھو ' صنعت میں ھو ' صحافت میں ھو اور سیاست میں ھو لیکن وسطی اور شمالی پنجاب میں رھنے والے پنجابی کو عملی طور پر یہ بلوچ ' پٹھان اور اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجر کوئی نقصان نہیں پہنچا پاتے اور نہ وسطی اور شمالی پنجاب کے پنجابیوں کے ساتھ ان کا براہِ راست مفادات کا ٹکراؤ ھے۔ اس لیے براھوئی ' سماٹ اور ھندکو قوموں پر اپنی سیاسی بالادستی قائم رکھنے کے ساتھ ساتھ ان کا اصل نشانہ کراچی ' سندھ ‘ خیبرپختونخواہ ' بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں رھنے والا پنجابی ھوتا ھے۔

اس لیے ' پنجابی قوم پرستوں کی جدوجہد پنجاب کی اقتصادی و معاشی ترقی اور پنجابیوں کے سماجی و سیاسی حقوق کے لیے ھے۔جبکہ پنجابی قوم پرستوں کا مقابلہ ان لوگ سے ھے جو پنجاب کے خلاف سازشیں و شرارتیں کرتے رھتے ھیں اور سندھ ' کراچی ' بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں پنجابیوں کے ساتھ ظلم و زیادتیاں کرتے رھتے ھیں۔

ویسے ' پنجابی قوم پرستوں نے تو ابھی پنجابی قوم پرستی کا کام شروع کیا ھے۔ لیکن جو بلوچ ' پٹھان ' اردو اسپیکنگ ھندوستانی مھاجر اتنے عرصے سے سندھی ' بلوچ ' پٹھان ' مہاجر قوم پرستی کے نعرے لگا رھے تھے؛

1۔ کیا ان کو کبھی کسی نے کہا کہ وہ سندھی ' بلوچ ' پٹھان ' مھاجر کی بات کیوں کرتے ھیں؟ پاکستان کی بات کیوں نہیں کرتے؟

2۔ کیا کبھی کسی نے بلوچ ' پٹھان ' اردو اسپیکنگ ھندوستانی مھاجر کو سمجھایا کہ پاکستان کی 60٪ آبادی پنجابی ھے۔ تم بلوچ ' پٹھان ' مہاجر قوم پرستی کے نعرے لگا رھے ھو لیکن اگر پنجابی نے پنجابی قوم پرستی کا نعرہ لگا دیا تو پھر تمھارا کیا بنے گا؟

3۔ کیا کبھی کسی نے بلوچ ' پٹھان ' اردو اسپیکنگ ھندوستانی مھاجر کو سمجھایا کہ اگر پنجابی نے پنجابی قوم پرستی کا نعرہ لگا دیا تو پھر بلوچ کے سیاسی ' سماجی اور معاشی استحصال کا شکار بلوچستان میں براھوئی اور پنجابی ' سندھ میں سماٹ اور پنجابی ' جنوبی پنجاب میں ملتانی پنجابی ' ریاستی پنجابی ' ڈیرہ والی پنجابی ' پٹھان کے سیاسی ' سماجی اور معاشی استحصال کا شکار خیبر پختونخواہ میں ھندکو اور پنجابی ' بلوچستان کے پختون علاقے میں رھنے والے پنجابی ' یو پی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر کے سیاسی ' سماجی اور معاشی استحصال کا شکار کراچی میں رھنے والے پنجابی ' پٹھان ' کشمیری ' ھندکو ' گلگتی بلتستانی ‘ کوھستانی ‘ چترالی ‘ سواتی ‘ ڈیرہ والی ‘ سماٹ ' براھوئی ' راجستھانی اور گجراتی کو بھی آزاد ھوکر خود کو سیاسی ' سماجی اور معاشی طور پر مظبوط اور مستحکم کرنے کے لیے پنجابی قوم پرستوں کی مدد اور سرپرستی مل جانی ھے؟

پاکستان کی سب سے بڑی قوم پنجابی ھے۔ پاکستان کی 60٪ آبادی پنجابی ھے۔ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ ' بیوروکریسی ' تجارت ' صنعت ' صحافت اور سیاست میں بالاتر کردار پنجابیوں کا ھے۔ لہذا پنجابی قوم کا اور خاص طور پر اسٹیبلشمنٹ سے ریٹارڈ ھونے والے پنجابیوں ' بیوروکریسی سے ریٹارڈ ھونے والے پنجابیوں ' پنجابی تاجروں ' پنجابی صنعتکاروں ' پنجابی صحافیوں اور پنجابی سیاستدانوں کا سیاسی طور پر بنیادی فرض اور اخلاقی ذمہ داری ھے کہ؛

پاکستان دشمن عناصر کی سرپرستی اور تعاون لے کر اور ان کے لیے پَراکْسی پولیٹکس کرنے والے ' براھوئی ' سماٹ اور ھندکو پر اپنا سماجی ' سیاسی اور معاشی تسلط قائم کرنے والے ' کراچی ' سندھ ‘ خیبرپختونخواہ ' بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں رھنے والے پنجابی پر ظلم اور زیادتی کرنے والے ' پنجاب اور پنجابی قوم پر الزامات لگا کر ' تنقید کرکے ' توھین کرکے ' گالیاں دے کر ' گندے حربوں کے ذریعے پنجاب اور پنجابی قوم کو بلیک میل کرنے والے اور پاکستان کے سماجی اور معاشی استحکام کے خلاف سازشیں کرکے ذاتی فوائد حاصل کرنے والے بلوچ ' پٹھان اور اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجر کا مقابلہ کرنے کے لیے؛

1۔ بلوچستان میں براھوئی قوم کو اور بلوچستان میں رھنے والے پنجابیوں کو سماجی ' معاشی اور سیاسی طور پر مضبوط کرکے کردستانی دراندازوں اور قبضہ گیروں کے سماجی ' معاشی اور سیاسی تسلط سے نجات دلوائے۔ جو اب خود کو بلوچ کہلواتے ھیں۔

2۔ جنوبی پنجاب میں ملتانی پنجابی ' ریاستی پنجابی ' ڈیرہ والی پنجابی کو سماجی ' معاشی اور سیاسی طور پر مضبوط کرکے کردستانی دراندازوں اور قبضہ گیروں کے سماجی ' معاشی اور سیاسی تسلط سے نجات دلوائے۔ جو اب خود کو بلوچ کہلواتے ھیں۔

3۔ سندھ میں سماٹ قوم کو اور سندھ میں رھنے والے پنجابیوں کو سماجی ' معاشی اور سیاسی طور پر مضبوط کرکے دیہی سندھ میں کردستانی دراندازوں اور قبضہ گیروں کے سماجی ' معاشی اور سیاسی تسلط سے نجات دلوائے۔

4۔ خیبر پختونخواہ میں ھندکو قوم کو اور خیبر پختونخواہ میں رھنے والے پنجابیوں کو سماجی ' معاشی اور سیاسی طور پر مضبوط کرکے افغانی دراندازوں اور قبضہ گیروں کے سماجی ' معاشی اور سیاسی تسلط سے نجات دلوائے۔ جو اب خود کو پٹھان کہلواتے ھیں۔

5۔ کراچی میں رھنے والے پنجابی ' پٹھان ' کشمیری ' ھندکو ' گلگتی بلتستانی ‘ کوھستانی ‘ چترالی ‘ سواتی ‘ ڈیرہ والی ‘ سماٹ ' براھوئی ' راجستھانی اور گجراتی کو سماجی ' معاشی اور سیاسی طور پر مضبوط کرکے کراچی میں یو پی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانی دراندازوں اور قبضہ گیروں کے سماجی ' معاشی اور سیاسی تسلط سے نجات دلوائے۔ جو اب خود کو مھاجر کہلواتے ھیں۔

(نوٹ:- یہ " پالیسی " مضمون ھے۔ پنجابی قوم پرستی کا کام ابھی تک انفرادی سطح پر ھو رھا ھے اس لیے مختلف معاملات کے بارے میں " پالیسی " نہ ھونے کی وجہ سے پنجابی قوم پرست اپنے اپنے خیالات پیش کرتے رھتے ھیں۔ اس سے تضاد پیدا ھوتا ھے اور پنجابی قوم پرست آپس میں دست و گریباں ھو جاتے ھیں۔ پنجابی قوم پرستی کا کام اجتماعی سطح پر 2020 سے پہلے شروع نہیں ھوپانا۔ اس لیے فی الحال چند اہم امور کے بارے میں میرے کچھ مضمون اب پنجابی قوم کی طرف سے " پالیسی " ھوا کریں گے۔ جو پنجابی قوم پرست مجھ سے متفق ھیں وہ اس پالیسی کو " فالو " کیا کریں۔ جو پنجابی قوم پرست مجھ سے متفق نہیں ھیں۔ ان کو وہ " پالیسی " " فالو " کرنے کی ضرورت نہیں اور وہ الگ سے اپنی " پالیسی " بنانے کا اختیار رکھتے ھیں۔ جو پنجابی قوم پرست اھم امور کے بارے میں میری دی گئی " پالیسی " کو " فالو " کرنا چاھیں۔ وہ میرے مضمونوں کو پنجابیوں تک زیادہ سے زیادہ پہنچانے کے لیے " پنجابی گروپس " پر شیئر کیا کریں۔)

No comments:

Post a Comment