مسلمان
کا روپ دھار کر 1947 میں مسلمانوں کے لیے ایک ملک پاکستان بنانے کے لیے 20
لاکھ پنجابی مروا کر ' 2 کروڑ پنجابی بے گھر کروا کر ' پنجاب کو تقسیم
کروانے والوں میں سے؛ بنگالی 1971 میں مسلمان کے بجائے بنگالی بن کر پاکستان
سے الگ ھو گئے۔ پٹھان ھر وقت پختون کارڈ گیم کھیلتے رھتے ھیں اور
پختونستان بنانے کی سازشیں کرتے رھتے ھیں۔ بلوچ ھر وقت بلوچ کارڈ گیم کھیلتے
رھتے ھیں اور آزاد بلوچستان بنانے کی سازشیں کرتے رھتے ھیں۔ اردو بولنے والے
ھندوستانی مھاجر ھر وقت مھاجر کارڈ گیم کھیلتے ھیں اور جناح پور بنانے کی سازشیں
کرتے رھتے ھیں۔ مقصد اس کارڈ گیم اور الگ ملک بنانے کی سازشیں کرنے کا پنجاب
اور پنجابیوں کو بلیک میل کر کے پاکستان کی وفاقی حکومت پر قبضہ کر کے پنجابیوں پر
حکومت کرنا اور پنجاب کو مزید تقسیم کرنا ھوتا ھے۔
پٹھان
' بلوچ اور اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر کی عادت بن چکی ھے کہ ایک تو ھندکو '
براھوئی اور سماٹ پر اپنا سماجی ' سیاسی اور معاشی تسلط برقرار رکھا جائے۔ دوسرا
پنجاب اور پنجابی قوم پر الزامات لگا کر ' تنقید کرکے ' توھین کرکے ' گالیاں دے کر
' گندے حربوں کے ذریعے پنجاب اور پنجابی قوم کو بلیک میل کیا جائے۔ تیسرا یہ کہ
پاکستان کے سماجی اور معاشی استحکام کے خلاف سازشیں کرکے ذاتی فوائد حاصل کیے
جائیں۔ اگرچہ پختونستان ' آزاد بلوچستان ' جناح پور کی سازشوں کے ذریعے پاکستان کے
کسی بھی حصے کی جغرافیائی علیحدگی بھارتی ایجنسی "را" کی طرف سے سپانسرڈ
پاکستان دشمن پٹھان ' بلوچ اور مھاجر کے لیے ناممکن ھے۔ لیکن پختونستان ' آزاد
بلوچستان ' جناح پور کی سازشوں کی وجہ سے خیبر خیبر پختونخواہ ' بلوچستان ' کراچی
کے سماجی ' معاشی ' انتظامی اور اقتصادی حالات خراب ھیں۔ پٹھان ' بلوچ اور مھاجر
نوجوانوں کا مستقبل تباہ ھو رھا ھے۔ ھندکو ' براھوئی اور سماٹ سماجی اور معاشی
پیچیدگیوں میں الجھ کر رہ گئے ھیں۔ جبکہ پاکستان کے سماجی ماحول ' معاشی معاملات '
انتظامی کارکردگی اور اقتصادی استحکام کو بھی نقصان پہنچ رھا ھے۔
گریٹ
گلوبل گیم کی وجہ پنجابی ان بلیک میل کرنے والوں میں سے بلوچوں کا آسانی کے ساتھ سودا
کر سکتا ھے۔ امریکہ یا چین سے ڈیل کر سکتا ھے کہ بھارتی قبضے والے پنجاب اور کشمیر
کو بھارت سے آزاد کروانے میں تعاون کرنے کے عوض بلوچوں کا سودا کیا جاسکتا ھے۔
سودا تو پٹھانوں کا بھی ھو سکتا ھے۔ جبکہ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر کو تو
گلوبل گیم کے کھلاڑی چارے کے طور پر استعمال کر رھے ھیں۔ اس لیے ھندوستانی مھاجر
نے کہاں جانا۔ یہ پنجاب کے پاس ھی رھیں گے اور پنجاب کو اب ھندوستانی مھاجر کو
انکی اوقات میں رکھنا پڑے گا۔ کیوںکہ کراچی کا محمد علی جناح اور اردو بولنے والا
ھندوستانی مھاجر لیاقت علی خان ھی تو تھے ' جنھوں نے مسلمان کا نعرہ لگا کر
پاکستان بنانے کی قیادت کی لیکن پنجابیوں اور پنجاب کو تقسیم کر کے پاکستان
بنانے کے بعد سے یہ ھندوستانی مھاجر ھی سب سے زیادہ پنجابیوں اور پنجاب کے
خلاف سازشیں کرتے رھتے ھیں۔ شرارتیں کرتے رھتے ھیں۔ پنجابیوں اور پنجاب پر الزامات
لگاتے رھتے ھیں۔ تنقید کرتے رھتے ھیں۔ پنجابیوں اور پنجاب کی تذلیل کرتے رھتے ھیں۔
توھین کرتے رھتے ھیں۔ پنجابیوں اور پنجاب کو گالیاں دیتے رھتے ھیں۔ بلیک میل کرتے
رھتے ھیں۔
پاکستان
پنجابی ' سماٹ ' ھندکو اور براھوئی قوموں کا ملک ھے۔ پنجاب ' پنجابی قوم کا ھے۔
سندھ ' سماٹ قوم کا ھے۔ (بلوچ کردستانی ھیں اور مھاجر ھندوستانی ھیں)۔ بلوچستان '
براھوئی قوم کا ھے۔ (بلوچ کردستانی ھیں)۔ خیبر پختونخواہ ' ھندکو قوم کا ھے (پٹھان
افغانستانی ھیں)۔ پنجابی قوم ' سماٹ کو سندھ ' براھوئی کو بلوچستان ' ھندکو کو
خیبر پختونخواہ کے اصل باشندے سمجھتی ھے۔ ھندوستانی مھاجر ' کردستانی بلوچ اور
افغانستانی پٹھان ' پنجابی قوم اور پاکستان کے دوست نہیں ھیں۔ اسی لیے پنجابی قوم
اور پاکستان سے دشمنی کرتے رھتے ھیں۔ جبکہ سماٹ قوم ' براھوئی قوم ' ھندکو قوم '
پنجابی قوم اور پاکستان کے دشمن نہیں ھیں۔ پاکستان کی سب سے بڑی قوم پنجابی ھے۔
پاکستان کی 60٪ آبادی پنجابی ھے۔ لہذا پنجابی قوم کا بنیادی فرض اور اخلاقی ذمہ
داری ھے کہ؛
1۔
خیبر پختونخواہ میں ھندکو قوم کو سماجی ' معاشی اور سیاسی طور پر مضبوط کرکے
افغانی دراندازوں اور قبضہ گیروں کے سماجی ' معاشی اور سیاسی تسلط سے نجات دلوائے۔
جو اب خود کو پٹھان کہلواتے ھیں۔
2۔
بلوچستان میں براھوئی قوم کو سماجی ' معاشی اور سیاسی طور پر مضبوط کرکے کردستانی
دراندازوں اور قبضہ گیروں کے سماجی ' معاشی اور سیاسی تسلط سے نجات دلوائے۔ جو اب
خود کو بلوچ کہلواتے ھیں۔
3۔
سندھ میں سماٹ قوم کو سماجی ' معاشی اور سیاسی طور پر مضبوط کرکے دیہی سندھ میں
کردستانی دراندازوں اور قبضہ گیروں کے سماجی ' معاشی اور سیاسی تسلط سے نجات
دلوائے۔ جو اب خود کو بلوچ کہلواتے ھیں اور شھری سندھ میں ھندوستانی دراندازوں اور
قبضہ گیروں کے سماجی ' معاشی اور سیاسی تسلط سے نجات دلوائے۔ جو اب خود کو مھاجر
کہلواتے ھیں۔
4۔
جنوبی پنجاب میں ملتانی پنجابی ' ریاستی پنجابی ' ڈیرھ والی پنجابی کو سماجی '
معاشی اور سیاسی طور پر مضبوط کرکے کردستانی دراندازوں اور قبضہ گیروں کے سماجی '
معاشی اور سیاسی تسلط سے نجات دلوائے۔ جو اب خود کو بلوچ کہلواتے ھیں۔
No comments:
Post a Comment