بھارت
کی تو نہ بلوچستان کے ساتھ سرحد ملتی ھے اور نہ بھارت میں رھنے والی ھندوستانی قوم
(اتر پردیش کے گنگا جمنا کلچر کے ھندی اسپیکنگ) ' مراٹھی قوم ' تیلگو قوم ' تامل
قوم ' گجراتی قوم ' کنڑا قوم ' ملایالم قوم ' اڑیہ قوم ' راجستھانی قوم ' آسامی
قوم کا بلوچوں کے ساتھ واسطہ ھے۔
ویسے
بھی بلوچستان ' بروھیوں کا علاقہ ھے ' نہ کہ بلوچوں کا۔ پاکستان کی صرف 3٪ آبادی
بلوچ ھے۔ پاکستان کی صرف 3٪ آبادی بلوچ ھونے کے باوجود بلوچ نہ صرف کردستان سے آکر
بروھیوں کے علاقے پر قابض ھوئے۔ بلکہ سندھ میں سماٹ سندھیوں اور جنوبی پنجاب میں
ملتانی پنجابیوں ' ریاستی پنجابیوں ' ڈیرہ والی پنجابیوں پر بھی اپنی سماجی '
سیاسی اور معاشی بالادستی قائم کرتے جا رھے ھیں۔ جبکہ ذاتی مفادات کو حاصل کرنے کے
لیے پاکستان دشمنوں کی آلہ کاری کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔
نریندر
مودی نے بھارت کے 70 ویں یوم آزادی کے دن بلوچ علیحدگی پسندوں کی کھل کر حمایت
کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت بلوچستان کی آزادی کے نعرے کو
پاکستان پر دباؤ بڑھانے کے لیے استعمال کرے گا۔
بھارت
جتنی چاھے بلوچ علیحدگی پسندوں کی کھل کر حمایت کرلے۔ پاکستان کو بلوچ علیحدگی پسندوں
کی سازشوں سے اس لیے کوئی خطرہ نہیں کہ بلوچستان میں بروھیوں ' سندھ میں سماٹ
سندھیوں اور جنوبی پنجاب میں ملتانی پنجابیوں ' ریاستی پنجابیوں ' ڈیرہ والی
پنجابیوں کو سماجی ' سیاسی اور معاشی طور پر مظبوط اور مستحکم کردینے سے بلوچوں کی
سماجی ' سیاسی اور معاشی بالادستی ھی ختم نہیں ھوجانی بلکہ بلوچوں کی علیحدگی
پسندی کی سازشیں اور پاکستان دشمنوں کی آلہ کاری کرنے کی عادتیں بھی ختم ھو جانی
ھیں۔
بحرحال
' بھارت جب دھائیوں سے پاکستان کے اندر علیحدگی کی تحریکیں بناتا رھتا ھے۔ کبھی
پٹھانوں کو اکسا کر پختونستان کی تحریک ' کبھی بلوچوں کو اکسا کر آزاد بلوچستان کی
تحریک ' کبھی سندھیوں کو اکسا کر سندھودیش کی تحریک ' کبھی مھاجروں کو اکسا کر
جناح پور کی تحریک ' تو پھر پاکستان کی حکومت ' پنجابی سکھوں کی طرف سے چلائی جانے
والی خالصتان کی تحریک کی کھل کر حمایت کیوں نہیں کرتی؟
خالصتان کی پاکستان کے ساتھ سرحد ملتی ھے۔ خالصتان میں رھنے والے پنجابیوں کے ساتھ پاکستان کے پنجابیوں کا ھزاروں سالوں تک واسطہ رھا ھے۔ 1947 میں ایک سازش کرکے پنجابیوں کو مذھب کی بنیاد پر آپس میں لڑواکر ' 20 لاکھ پناجابی مروا کر اور 2 کروڑ پنجابی بے گھر کروا کر برطانیہ نے برٹش انڈیا کی تقسیم کے وقت پنجاب کا ایک حصہ کاٹ کر بھارت میں شامل کردیا تھا اور 69 سال سے بھارت میں رھنے والے پنجابیوں کے ساتھ ھندوستانی قوم (اتر پردیش کے گنگا جمنا کلچر کے ھندی بولنے والے) ظلم اور زیادتیاں کر رھے ھیں۔
کشمیر
تو ویسے ھی پاکستان کا علاقہ ھے اور پاکستان کو صرف کشمیر پر سے بھارت کا قبضہ ختم
کروانا ھے۔ لیکن خالصتان کا پڑوسی ھونے اور پنجابی اکثریتی ملک ھونے کی وجہ سے
پاکستان کا حق ھے کہ بھارت میں رھنے والے پنجابیوں پر ھونے والے ظلم اور زیادتیوں
کے خلاف عالمی سطح پر آواز بلند کرے ' خالصتان کی تحریک کے لیے سرگرم رھنماؤں کو
پاکستان میں پناہ دے ' خالصتان کی تحریک کی بھرپور حمایت اور مدد کرنے کا اعلان
کرے۔
No comments:
Post a Comment