ایم
کیو ایم جب بھی پاکستان کی وفاقی اور سندھ کی صوبائی حکومت میں شامل کی گئی ، اس
وقت چیف آف آرمی اسٹاف مہاجر ھی ھوتا تھا۔ بلکہ ایم کیو ایم کے قیام سے لے کر جب
جب مہاجر چیف آف آرمی اسٹاف رھا تو ایم کیو ایم بھی وفاقی اور سندھ کی صوبائی
حکومت میں شامل کی گئی۔
صرف
ایک موقع ایسا ھے جب مہاجر چیف آف آرمی اسٹاف کے بجائے پنجابی چیف آف آرمی اسٹاف
کے ھوتے ھوئے ایم کیو ایم کو پاکستان کی وفاقی اور سندھ کی صوبائی حکومت میں شامل
کیا گیا۔
2008
میں ایک بار پھر سے پی پی پی کی حکومت بنی تو اس وقت چیف آف آرمی اسٹاف گو کہ
پنجابی جنرل اشفاق پرویز کیانی تھا لیکن اس کے باوجود سندھی پریذیڈنٹ آف پاکستان
اور پی پی پی کے چیئرمین آصف زرداری نے ایم کیو ایم کو پی پی پی کی حکومت کا حصہ
بنایا۔ یہ واحد موقع ھے جب ایم کیو ایم مھاجر چیف آف آرمی اسٹاف کے نہ ھونے کے
باوجود حکومت کا حصہ بننے میں کامیاب ھوئی اور اس کی وجہ سندھی پریذیڈنٹ آف
پاکستان اور پی پی پی کے چیئرمین آصف زرداری کا ایم کیو ایم کو پی پی پی کی حکومت
کا حصہ بنا کر پنجاب اور پنجابیوں کے خلاف ایم کیو ایم کو استعمال کر کے پنجاب کو
سرائیکی سازش کے ذریعے تقسیم کرنا ، پنجاب میں پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت کو ختم
کر کے پی پی پی کی حکومت بنانا یا پنجاب میں گورنر رول کو ھی جاری رکھنا ، مھاجر
آمر جنرل مشرف کی طرف سے پی سی او کے ذریعے ھٹائے گئے پنجابی چیف جسٹس چودھری
افتخار کو بحال نہ ھونے دینا ، مھاجر بیوروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ لے کر
پنجابی بیوروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کو کارنر کرنا تھا ، جس میں یہ سندھی پریذیڈنٹ
آف پاکستان اور پی پی پی کا چیئرمین آصف زرداری ناکام رھا۔
No comments:
Post a Comment