ارائیں
فخریہ طور پر خود کو سلیم الراعی کی نسل سے بتاتے ھیں۔ ارائیں الراعی کی مناسبت سے
خود کو ارائیں کہتے ھیں۔ کہا جاتا ھے کہ سلیم الراعی محمد بن قاسم کی فوج کا عظیم
اور بہادر جرنیل تھا اور تعلق شام کے شہر اریحا سے تھا۔
تاریخِ ارائیں میں اس تصوراتی جد امجد کے شاندار پس منظر اور جنگ میں بہادرانہ
کردار کا اس قدر تفصیلی تذکرہ کیا گیا ھے کہ اس کے سامنے محمد بن قاسم کی شخصیت
بھی ماند پڑ جاتی ھے۔ تاھم کتاب میں اس کا کوئی تاریخی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔
عربوں
کے سندھ فتح کرنے کے حوالے سے دو ھی مسند تواریخ لکھی گئی ھیں۔ ایک احمد البلادری
کی فتوح البلدان (تحریر شدہ 860 عیسوی) اور دوسری حامد بن علی کوفی کی تاریخ ھند و
سندھ ھیں۔ موخر الذکر تاریخ پہلے فارسی میں "فتح نامہ سندھ" اور بعد
ازاں سندھی میں "چچ نامہ" (تحریر شدہ 1200 عیسوی) کے عنوان سے لکھی گئی
تھیں۔ ان کتابوں میں بہت سے نمایاں لوگوں کا تذکرہ ھے مگر سلیم الراعی نامی
طلسماتی جنگجو کا نام کہیں نہیں ملتا۔ ان دو تواریخ کے علاوہ فتح سندھ پر لکھنے
والے دوسرے مورخین نے بھی سلیم الراعی کا نام کہیں نہیں لیا۔ اس کی وجہ یہ ھے کہ
حقیقت میں ایسے شخص کا کبھی کوئی وجود ھی نہیں تھا۔
اریحا شام کا شہر ھے۔ اریحا تو کیا شام کی بھی اتنی آبادی نہیں ھے ' جتنے ارائیں اس وقت پنجاب
اور سندھ میں ھیں۔ پاکستان میں ارائیں کی آبادی ایک کروڑ سے زیادہ ھے۔ پنجاب کی
بڑی بڑی برادریوں جاٹ ' راجپوت ' گجر '
اعوان میں سے جاٹ کے بعد دوسری بڑی برادری ارائیں ھے۔
محمد بن قاسم جب 712 میں سندھ میں راجہ ڈاھر کے ساتھ جنگ لڑنے آیا تھا تو پھر؛
کیا وہ جنگ کے لیے صرف ارائیں لے کر آیا تھا؟
محمد بن قاسم اگر سندھ میں راجہ ڈاھر کے ساتھ جنگ لڑنے کے لیے صرف ارائیں لے
کر آیا تھا تو پھر وہ کتنے ارائیں تھے جو 1300 سال میں بڑھ کر پاکستان کی
دوسری بڑی برادری بن گئے؟
ارائیں پاکستان آرمی میں بھی ھیں اور سول سروسز میں بھی ھیں۔ ارائیں
سروس سیکٹر میں بھی ھیں اور ٹریڈ بزنس میں بھی ھیں۔ لیکن سب سے زیادہ ارائیں
ایگریکلچر سیکٹر میں ھیں۔ ارائیں
اگر 1300 سال پہلے محمد بن قاسم کے ساتھ سندھ آئے تھے تو راجہ ڈاھر کے ساتھ
جنگ کرنے آئے تھے یا سندھ میں کاشتکاری کرنے آئے تھے؟
محمد بن قاسم اگر سندھ میں راجہ ڈاھر کے ساتھ جنگ لڑنے کے لیے جو ارائیں لے
کر آیا تھا۔ وہ جنگجو تھے تو پھر ارائیں سب سے زیادہ سندھ میں ھونے تھے۔ نہ
کہ پنجاب میں ھونے تھے۔ جہاں 712 سے لیکر 1024 تک 312 سال عربوں کی حکومت رھی۔
ارائیں اگر 1300 سال پہلے محمد بن قاسم کے ساتھ سندھ آئے تھے اور وہ
جنگجو بھی تھے۔ اس لیے راجہ
ڈاھر کے ساتھ جنگ لڑ کر راجہ ڈاھر کو شکست دے کر سندھ پر قابض ھو گئے تھے تو
پھر؛ کیا سندھ پر ارائیں کا بھی قبضہ نہیں ھونا چاھیے تھا؟ صرف عربی بیک گڑاؤنڈ
سیدوں کا قبضہ نہیں ھونا چاھیے تھا؟
کردش بیک گڑاؤنڈ بلوچ تو سندھ پر 1783 میں قابض ھوئے۔
عربی بیک گڑاؤنڈ سید اور کردش بیک گڑاؤنڈ بلوچ بھی عراق اور شام سے
آکر سندھ پر قبضہ کرکے بیٹھے ھیں۔ ارائیں اگر 1300 سال پہلے محمد بن قاسم کے ساتھ
سندھ آئے تھے تو پھر ارائیں کے سماجی اور ثقافتی مراسم بھی عربی بیک گڑاؤنڈ
سید اور کردش بیک گڑاؤنڈ بلوچ کے ساتھ زیادہ ھونے چاھیے تھے۔ نہ کہ پنجابی جاٹ '
راجپوت ' گجر ' اعوان اور دوسری پنجابی برادریوں کے ساتھ زیادہ ھونے چاھیے تھے۔
کیا یہ سارے دلائل ثابت نہیں کرتے کہ ارائیں ' عرب نہیں بلکہ پنجابی
ھی ھیں؟ اس لنک کے صفحہ نمبر 13 پر دی گئی ڈی این اے کی رپورٹ کے مطابق ٪4۔69
ارائیں ڈی این اے جنوبی ایشیا کا ھے۔ ٪4۔29 ارائیں ڈی این اے یورپ کا ھے۔ جبکہ ٪1 ارائیں
ڈی این اے مڈل ایسٹ کا ھے۔ http://www.dnatribes.com/dnatribes-snp-admixture-2012-08-01…
دراصل پنجاب پر محمود غزنوی کے 1022 میں پنجاب پر قبضے سے لیکر
1799 میں مھاراجہ رنجیت سنگھ کے پنجاب کا قبضہ واپس لینے تک ' ترک حملہ آوروں کو پنجاب
میں آباد برادریوں کو آپس میں لڑاکر پنجاب پر حکومت کرنی تھی۔
جیسا کہ پنجاب کی بڑی بڑی برادریاں جاٹ ' ارائیں ' راجپوت ' گجر ' اعوان تھیں۔ اس لیے ارائیں اور اعوان کے بارے
یہ مشہور کیا گیا کہ ارائیں اور اعوان پنجابی نہیں بلکہ عربی ھیں۔ جبکہ جاٹ ' راجپوت ' گجر
کو آپس میں الجھایا گیا اور ارائیں ' اعوان کے ساتھ بھی لڑایا گیا۔
مغل بادشاہ بابر کی بابا نانک کے ساتھ جنگ میں
سکھوں کی اکثریت کے جاٹ اور گجر ھونے کی وجہ سے پنجاب میں مغلوں کے ساتھ جاٹ اور گجر کی محاذ آرائی بشروع ھوگئی تھی۔ جبکہ مغل
بادشاہ اکبر کی دلا بھٹی کے ساتھ جنگ کی وجہ سے مغلوں کے ساتھ راجپوت کی بھی پنجاب میں محاذ آرائی شروع ھوگئی۔ مغلوں کی جاٹ ' گجر اور راجپوت کے ساتھ محاذ آرائی کی وجہ سے مغلوں نے ارائیں اور اعوان کو پنجاب میں اپنے ساتھ ملانا شروع کردیا جبکہ ارائیں اور اعوان کے عرب ھونے کا پروپیگنڈہ بھی شروع کردیا۔
ارائیں اور اعوان کو مغلوں کی طرف سے مراعات دی جانے لگیں۔ 1756 میں مغلوں کے
زوال پزیری کے دور میں مغلوں کی طرف سے جالندھر دوآبہ کے ارائیں حاکم ' ادینہ بیگ خان کے سکھوں اور مراھٹوں کے تعاون کے ساتھ پنجاب کا گورنر بننے کی
وجہ سے مغلوں نے ارائیں کے عرب ھونے پر کتابیں بھی لکھوا دیں تاکہ ادینہ بیگ خان اور سکھوں کی مفاھمت کو کمزور کیا جاسکے۔ مغلوں کے دور میں مغلوں کے پنجابیوں کو تقسیم کرو اور حکومت کرو کی پالیسی اختیار کرنے کی وجہ سے ھی پنجاب کی بڑی بڑی پنجابی برادریوں جاٹ ' گجر ' راجپوت ' ارائیں ' اعوان کی آپس کی محاذ آرائی شروع ھوئی جو اب تک جاری ھے۔
صدیوں سے پنجاب کی بڑی بڑی برادریوں جاٹ ' گجر ' راجپوت ' ارائیں ' اعوان کی آپس کی محاذ آرائی سے پنجابی قوم کو
بھی نقصان ھوا اور پنجاب کو بھی نقصان ھوا۔
اس وقت بھی پنجاب پر قبضے اور بالادستی کی خواھش رکھنے والوں کا مفاد اس میں ھی ھے
کہ پنجاب کی بڑی بڑی برادریوں جاٹ ' گجر ' راجپوت ' ارائیں ' اعوان کی آپس میں محاذ آرائی کروائی جائے۔ پنجاب
پر قبضے اور بالادستی کی خواھش رکھنے والے صرف جاٹ ' گجر ' راجپوت ' ارائیں ' اعوان کی ھی آپس میں محاذ آرائی کا حربہ
استعمال نہیں کرتے بلکہ پنجابی قوم کو مذھب کے علاوہ لہجوں اور علاقوں میں بھی
تقسیم کرنے کی حکمت عملی اپناتے رھتے ھیں۔ جبکہ پنجابی قوم کا مفاد اس میں ھے کہ
آپس کی محاذ آرائی سے بچا جائے اور ماضی کی محاذ آرائی کو ختم کیا جائے۔
تاریخی کتابوں کے حوالہ جات سے بتائیں کہ محمد بن قاسم رح کے ساتھ آپ کی تحریر کے مطابق کون سے عرب بیک گراؤنڈ سید آئے تھے یا کردش بیک گراؤنڈ بلوچ آئے تھے ؟ احمد البلادری کی فتوح البلدان (تحریر شدہ 860 عیسوی) اور دوسری حامد بن علی کوفی کی تاریخ ھند و سندھ میں سے وہ حوالہ جات تو دیکھا دیں کہ محمد بن قاسم رح کے ساتھ عرب بیک گراؤنڈ سید آئے ہوں اور کردش بیک گراؤنڈ بلوچ آئے ہوں ۔ ہاں البتہ محمد بن قاسم رح کے ساتھ جو عرب آئے تھے وہ انصار
ReplyDeleteمدینہ کے اوس و خزرج قبائل جو حاکم عمان ابنِ مالک بن فہم زھرانی کے بنوں زھران کی شاخیں ہیں یہ لوگ اور بنو زھران کی لوگ بنو زھران کا مشہور خاندان الملی ( المیلا) خاندان جو جزیرہ عربیہ کا حاکم گھرانہ تھا اور یہ قحطانی عرب ہیں اور بلوچ ہیں اور دیگر قحطانی عربوں کے خاندان جو قبیلہ بلوشیہ قحطانیہ سے تھے اور اسلامی امیر بحر کی اولادیں ان کے ساتھ امیر ابن حمزہ بن مطلب رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ اور عمارہ ابنِ حمزہ بن مطلب رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کی اولادیں آئیں یہ ہاشمی قریشی ہیں جو قبیلہ بلوشیہ عدنانیہ سے ہیں اور یہ بلوش (بلوچ) ہیں اور یہ دودائی قبائل کے لوگ ہیں اور دوسرے عرب کے دودائی قبائل کے لوگ یعنی عرب دوآب بحر کے قریشی قبائل اور قریش بنوں تمیم، بنوں اسد ، بنوں مخزوم اور یہ قریشی ہیں عدنانی عرب ہیں اور قبیلہ بلوشیہ عدنانیہ سے ہیں مراد بلوچ ہیں اور عدنانی عرب بنوں تغلب اور اس کی شاخ بنوں ہمدان کے لوگ یہ عدنانی عرب ہیں اور قبیلہ بلوشیہ عدنانیہ سے ہیں اور بنوں ثقیف کے لوگ یہ بھی بلوچ ہیں اور عک بن عدنان کی اولاد میں سے بنوں مروانیہ کے لوگ اور ان میں سے کرد کاردا کی اولادیں یعنی کرد آئے جو قبیلہ بلوشیہ عدنانیہ سے تھے۔ کسی ایک سید کا نام بتائیں جو محمد بن قاسم رح کے ساتھ آیا ہو سوائے سید الشہداء حضرت امیر حمزہ بن مطلب رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کی اولاد کے۔
البلوش یا فارسی میں بلوچ کسی قوم کا نام نہیں تھا بلکہ یہ ایک جنگی نوجوانوں کا رینک تھا جو عرب کے دو الفاظ " بطولة وشجاعة" ہے مل کر بنا تھا مراد مسلم عریبک جنگجو وفادار نوجوان یا لڑکا جس کی عمر 14 سے 17 سال ہو ۔ warrior , war champion , A brave Muslim boy ,
ReplyDeleteہاں آرائیں " آریا نسل" ہیں جو افغانستان کے صوبہ ہرات کے لوگ ہیں اور ایران کا باڈر ساتھ لگتا ہے اور یہ ایران کی مشہور ساسانی سلطنت کا حصہ تھے۔ یہ لوگ ہندوستان پر حملہ آور ہوئے تھے عربوں سے پہلے ہندوستان کی زرخیز سرزمینوں کو اپنی کھیتی باڑی کے لیئے حاصل کرنا ان کا مقصد تھا ۔یہ لوگ جنگجو تھے زرخیز زمین کی تلاش میں ہندوستان پر حملہ آور ہوئے تھے۔ یہ خوبصورت قد آور اور درمیانہ قد کے خوبصورت جنگجو لوگ تھے ۔ ان کے بعد عرب مسلمان حملہ آوروں نے ہندوستان پر حملہ کیا تھا۔ یہ آریا نسل آرائیں آدھی آبادی سے زیادہ عرب حملہ آوروں کے وقت مسلمان ہو گئی تھی باقی ماندہ آبادی نے سکھ مذہب اپنا لیا تھا جن میں سے اکثر بعد میں مسلمان ہو گئے تھے۔
ReplyDeleteٖیہ بتاٰیں یہ چوہدری کیا ذات ھے؟
ReplyDeleteیار میرے ذہن کے مطابق تو آرائیں یہودیوں سے نکل کر آئے ہیں اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کے زمانے سے بالکہ ان سے بھی پہلے سے آرہے ہیں
ReplyDeleteہر روز من و سلوی آتا تھا جنتی کھانا ملتا تھا اس کے باوجود ان بنی اسرائیل کے یہودیوں نے کہا ہم نے تو پیاز کھانا ہے۔۔۔۔۔
آج ہمارے پنجاب میں بھی یہ قوم آرائیں اسی نشانی سے مشہور ہے۔۔۔۔
اور ان کو پیاز کھانی قوم کہا جاتا ہے
ممکن ہے کہ یہ قیاس غلط ہو لیکن درست ہونا بھی ممکن ہے۔