Tuesday 21 September 2021

سندھ کو تقسیم کرکے 5 صوبے بنانے پڑیں گے۔

سندھ میں سماجی تضادات بڑھتے جارھے ھیں۔ انتظامی کارکردگی ناقص ھے۔ معاشی بحران بڑھ چکا ھے۔ اقتصادی پسماندگی انتہا تک پہنچ چکی ھے۔

اس کی وجہ سندھ میں سیاسی قیادت کا بحران ھے۔ سندھ پر؛

1۔ بلوچوں اور عربی نژادوں کے راج نے سندھ کو تباہ کردیا ھے۔

2۔ بلوچوں اور عربی نژادوں کے آمرانہ رویہ نے سندھ کی عوام کو برباد کردیا ھے۔

اس لیے سندھ میں سندھ کی سطح کی سیاسی قیادت موجود نہیں ھے۔
سندھ میں کراچی ' تھرپارکر ' میرپورخاص ' خیرپور ' لاڑکانہ صوبے بنائے جائیں۔ تاکہ؛

1۔ سماجی تضادات کا خاتمہ ھوسکے۔

2۔ انتظامی کارکردگی بہتر ھوسکے۔

3۔ معاشی بحران پر قابو پایا جاسکے۔

4۔ اقتصادی پسماندگی ختم کی جاسکے۔

سندھ میں 5 صوبے درج ذیل ھوں؛

1۔ شمالی مغربی سندھ میں بلوچ سرائیکیوں اور پنجابیوں کے لیے لاڑکانہ صوبہ جہاں صوبائی زبان سرائیکی اور پنجابی ھو۔

2۔ شمال مشرقی سندھ میں عربی نژاد سرائیکیوں اور پنجابیوں کے لیے خیرپور صوبہ جہاں صوبائی زبان سرائیکی اور پنجابی ھو۔

3۔ وسطی سندھ میں سماٹ سندھیوں اور پنجابیوں کے لیے میرپور خاص صوبہ جہاں صوبائی زبان سندھی اور پنجابی ھو۔

4۔ جنوب مشرقی سندھ میں تھریوں اور پنجابیوں کے لیے تھرپارکر صوبہ جہاں صوبائی زبان تھری اور پنجابی ھو۔

5۔ جنوبی سندھ میں پنجابیوں ' پٹھانوں ' گجراتیوں ' راجستھانیوں ' کوھستانیوں ' چترالیوں ' سواتیوں ' ڈیرہ والیوں ' کشمیریوں ' گلگتی بلتستانیوں ' بہاریوں ' یوپی ' سی پی والوں کے لیے کراچی صوبہ جہاں صوبائی زبان اردو اور پنجابی ھو۔

No comments:

Post a Comment