Friday 24 September 2021

پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔

پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔

پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات تھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

1۔ پنجابی سر سکندر حیات
5 اپریل 1937 سے لیکر 26 دسمبر 1942 کو انتقال تک پنجاب کا وزیر اعظم رھا۔

2۔ پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ
30 دسمبر 1942 سے لیکر 5 فروری 1946 تک پنجاب کا وزیر اعظم رھا۔

3۔ پنجاب میں 5 فروری 1946 سے لیکر 21 مارچ 1946 تک گورنر راج رھا اور انگریز برٹرینڈ گلینسی پنجاب کا گورنر رھا۔
4۔ پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ دوسری بار 21 مارچ 1946 سے لیکر 2 مارچ 1947 تک پنجاب کا وزیر اعظم رھا۔

5۔ پنجاب میں 2 مارچ 1947 سے لیکر 15 اگست 1947 تک پھر سے گورنر راج رھا اور انگریز سر ایون میرڈیتھ جینکنز پنجاب کا گورنر رھا۔

لیکن پاکستان کے قیام کے لیے 1947 میں پنجاب تقسیم کروا کر 20 لاکھ پنجابی مرواکر اور 2 کروڑ پنجابیوں کو اجاڑ کر پاکستان کے حصے میں آنے والے پنجاب کا 15 اگست 1947 کو وزیر اعلی پٹھان افتخار حسین ممدوٹ کو بنا دیا گیا۔

پاکستان کا پہلا پنجابی وزیر اعظم 12 اگست 1955 کو چوھدری محمد علی کو بنایا گیا۔ جو 12 ستمبر 1956 تک 13 ماہ کے لیے وزیر اعظم رھا۔

پاکستان کا دوسرا پنجابی وزیر اعظم 16 دسمبر 1957 کو ملک فیروز خان نون کو بنایا گیا۔ جو 9 ماہ 22 دن تک کے لیے وزیر اعظم رھا۔ کیونکہ پاکستان کے صدر ھندوستانی مھاجر جنرل اسکندر مرزا نے 7 اکتوبر 1958 کو پاکستان میں مارشل لاء نافذ کرکے پنجابی وزیر اعظم ملک فیروز خان نون کو برطرف کردیا۔

14 اکتوبر 1955 کو پاکستان میں ون یونٹ قائم کرکے ' مغربی پاکستان میں صوبے ختم کرکے ' پنجاب میں رھنے والے اور پنجاب کا گورنر رھنے والے بلوچ مشتاق احمد گرمانی کو مغربی پاکستان کا گورنر بنا دیا گیا۔

ون یونٹ کے دور میں مغربی پاکستان کا گورنر ھونے کا مطلب موجودہ پاکستان کا صدر ھونا تھا۔ جبکہ ون یونٹ کے دور میں مغربی پاکستان کا وزیر اعلی ھونے کا مطلب موجودہ پاکستان کا وزیر اعظم ھونا تھا۔

No comments:

Post a Comment