Sunday 1 March 2020

"پنجابی قوم کے محافظ" شناخت کے بحران میں مبتلا ھیں۔

پشاوری پنجابی ' کوھاٹی پنجابی ' ھزارہ وال پنجابی ' پہاڑی پنجابی ' پوٹھاری پنجابی ھزار سال سے پنجاب پر حملہ آور ھونے والوں کا مقابلہ کرنے کی وجہ سے "پنجابی قوم کے محافظ" رھے ھیں۔ یہ الگ بات ھے کہ؛ پاکستان کی سب سے بڑی آبادی اور مسلم امہ کی تیسری بڑی آبادی پنجابی جبکہ جنوبی ایشیاء کی تیسری اور دنیا کی نوویں بڑی قوم پنجابی سے خود کو الگ کرکے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم ھونے کی وجہ سے عالمی اور ملکی سطح پر سماجی عزت ' معاشی خوشحالی ' انتظامی بالادستی ' اقتصادی ترقی سے محروم ھیں۔

پشاوری پنجابی ' کوھاٹی پنجابی ' ھزارہ وال پنجابی ' پہاڑی پنجابی ' پوٹھاری پنجابی کی مثال ایسے ھی ھے جیسے کہ؛ حملہ آوروں کا دفاع کرنے کے بعد کوئی "کے ایف سی" والا "کے ایف سی" کا مالک بن کر "کے ایف سی" کے نام پر کاروبار کرنے کے بجائے "کے ایف سی" کے ایک کونے میں اپنا ھوٹل کھول کر اس ھوٹل پر "پھجے دا ھوٹل" کا بورڈ لگالے اور برانڈڈ کے بجائے لوکل پروڈکٹ کا کاروبار کرنے لگے۔

عالمی اور ملکی سطح پر سماجی عزت ' معاشی خوشحالی ' انتظامی بالادستی ' اقتصادی ترقی کا حصول گھرانے ' خاندان یا برادری کی بنیاد پر ممکن نہیں ھے۔ پنجابی قوم سے لاتعلقی اختیار کرنے کی وجہ سے پشاوری پنجابی ' کوھاٹی پنجابی ' ھزارہ وال پنجابی ' پہاڑی پنجابی ' پوٹھاری پنجابی خود کو قوم کے بجائے علاقوں میں محدود کر لیتے ھیں اور پنجابی قوم کے طور پر سماجی عزت ' معاشی خوشحالی ' انتظامی بالادستی ' اقتصادی ترقی حاصل کرنے کے حق سے خود کو محروم رکھتے ھیں۔

پشاوری پنجابی ' کوھاٹی پنجابی ' ھزارہ وال پنجابی ' پہاڑی پنجابی ' پوٹھاری پنجابی جب اپنے علاقے سے باھر پنجاب کے کسی علاقے میں یا خیبر پختونخوا ' بلوچستان ' سندھ یا پاکستان سے باھر جہاں بھی جائیں تو لوگ انہیں پنجابی کے طور پر ھی دیکھتے اور تسلیم کرتے ھیں۔ لیکن "پنجابی قوم کے محافظ" شناخت کے بحران میں مبتلا ھونے کی وجہ سے پنجابی قوم کے فرد کے طور پر سماجی عزت ' معاشی خوشحالی ' انتظامی بالادستی ' اقتصادی ترقی حاصل کرنے سے محروم رھتے ھیں۔

No comments:

Post a Comment