Sunday 1 March 2020

پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر ' عربی نزاد سندھی بچوں کا مستقبل کیسے برباد ھوا۔

خیبر پختونخوا کے ھزارہ وال پنجابی ' پشاوری پنجابی ' کوھاٹی پنجابی ' ڈیرہ والی پنجابی ' چترالی ' سواتی ' کلامی ' کلاش ' بونیری نہیں پٹھان۔ بلوچستان کے براھوئی نہیں بلوچ۔ سندھ کے سماٹ نہیں سید اور بلوچ۔ کراچی کے گجراتی اور راجستھانی نہیں یوپی ' سی کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر کہتے ھیں کہ؛ پنجابی سامراج اور لٹیرے ھیں۔

پنجابی کہتے ھیں کہ؛ خیبر پختونخوا کے ھزارہ وال پنجابی ' پشاوری پنجابی ' کوھاٹی پنجابی ' ڈیرہ والی پنجابی ' چترالی ' سواتی ' کلامی ' کلاش ' بونیری نہیں پٹھان۔ بلوچستان کے براھوئی نہیں بلوچ۔ سندھ کے سماٹ نہیں سید اور بلوچ۔ کراچی کے گجراتی اور راجستھانی نہیں یوپی ' سی کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر سازشی اور بلیک میلر ھیں۔

پٹھانوں کو پٹھان غفار خان ' بلوچوں کو بلوچ خیر بخش مری ' عربی نزاد اور بلوچ سندھیوں کو عربی نزاد جی - ایم سید ' اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کو ھندوستانی مھاجر الطاف حسین نے "ذھنی دھشتگردی" کا کھیل ' کھیل کر اپنی "ذھنی دھشتگردی" کے ذریعے گمراہ کرکے ' انکی سوچ تباہ کرکے ' انکو ظالم بنا دیا اور انکے بچوں کا مستقبل برباد کردیا تھا۔

پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر اور عربی نزاد سندھی اب پنجاب اور پنجابی قوم پر بے بنیاد الزامات لگانے ' بے جا تنقید کرنے ' تذلیل کرنے ' توھین کرنے اور بلیک میل کرنے کے لیے "طوطا کہانیاں" بناکر پنجاب اور پنجابی قوم کو لوٹنے کے عادی بن چکے ھیں۔

No comments:

Post a Comment