Thursday 5 March 2020

میرے مضامین لکھنے کا مقصد نفرت پھیلانا نہیں سبق سکھانا ھے۔

دوستو !!! میرے مضامین لکھنے کا مقصد نہ نفرت پھیلانا ھے اور نہ کسی کے ساتھ ظلم و زیادتی کرنا ھے۔ میرا مقصد پٹھانوں ‘ بلوچوں ‘ ھندوستانی مھاجروں کو سبق سکھانا ھے کہ فتنہ اور فساد نہ کریں۔ پیار و محبت کے ساتھ ' امن و امان کے ماحول میں زندگی گذاریں۔ پنجابیوں کی غیبت کرکے ' تہمت اور بہتان لگا کر عیاری و مکاری کے ذریعے اپنے دنیاوی مفادات حاصل کرنے کے بجائے حق و انصاف کا راستہ اختیار کریں۔ اپنے حقوق کے حصول اور باھمی اختلافات کے لیے اخلاق و قانون کے دائرے میں رھتے ھوئے معاملات کو طے کریں۔

پاکستان کی 60٪ آبادی پنجابی ھے۔ جبکہ پاکستان کی 40٪ آبادی سماٹ ' ھندکو ' براھوئی ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' بونیری ' ڈیرہ والی ' راجستھانی ' گجراتی ' پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر اور دیگر پر مشتمل ھے۔

سماٹ ' ھندکو ' براھوئی ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' بونیری ' ڈیرہ والی ' راجستھانی ' گجراتی و دیگر کے ساتھ پنجابی قوم کے مراسم ٹھیک ھیں۔ پنجابی قوم کے پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر کے ساتھ مراسم ٹھیک نہیں ھیں۔ پنجابی قوم کے پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر کے ساتھ مراسم ٹھیک نہ ھونے کی وجہ پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر دانشور ' صحافی اور سیاستدان ھیں۔

پنجابی پاکستان کی سب سے بڑی اور مظبوط قوم ھے۔ اس لیے پنجابی نے بھی وھی راستہ اختیار کیا جو پٹھان ‘ بلوچ ‘ ھندوستانی مھاجر دانشوروں ' سیاستدانوں اور صحافیوں کی سازشوں اور شرارتوں کی وجہ سے کچھ پٹھانوں ‘ بلوچوں ‘ ھندوستانی مھاجروں نے طویل عرصے سے اختیار کیا ھوا ھے ' تو پٹھان ‘ بلوچ ‘ ھندوستانی مھاجر بڑے سماجی ' معاشی ' انتظامی ' اقتصادی بحران میں مبتلا ھو جائیں گے۔

میری پنجابیوں سے عرض ھے کہ؛ اپنے گھریلو اور کاروباری امور پر دھیان دینے کے ساتھ ساتھ اپنی قوم کی سماجی عزت ' معاشی خوشحالی ' انتظامی بالادستی ' اقتصادی ترقی کے لیے محنت اور کوششش کریں لیکن کسی پٹھان ‘ بلوچ ‘ ھندوستانی مھاجر کی بے عزتی ' حق تلفی اور زیادتی نہ کی جائے۔ اپنے پٹھان ‘ بلوچ ‘ ھندوستانی مھاجر دوستوں ' محلے داروں ' میل ملاقات والوں ' جاننے والوں ' حتیٰ کہ اجنبی پٹھانوں ‘ بلوچوں ‘ ھندوستانی مھاجروں کو بھی پہلے انسان سمجھیں اور انکے ساتھ نیک سلوک کریں۔ بلکہ جہاں بس میں ھو وھاں مدد اور تعاون بھی کریں۔

اللہ نے چاھا تو فتنہ و فساد کرنے والے پٹھان ‘ بلوچ ‘ ھندوستانی مھاجر دانشور ' سیاستدان اور صحافی خود ھی اپنے کیے ھوئے عملوں کا صلہ پالیں گے اور ان پٹھان ‘ بلوچ ‘ ھندوستانی مھاجر دانشوروں ' سیاستدانوں اور صحافیوں کی نظریاتی دھشتگردی کا مقابلہ کرنے کے لیے میرے مضامین لکھنے کا سلسلہ بھی جاری رھے گا۔ تاکہ عام پنجابی کو سیاسی شعور حاصل ھوتا رھے۔ جبکہ عام پٹھان ‘ بلوچ ‘ ھندوستانی مھاجر کو بھی تصویر کا دوسرا رخ دیکھنے کو ملتا رھے تاکہ وہ اپنی قوم کے دانشوروں ' سیاستدانوں اور صحافیوں کے ھاتھوں گمراہ ھونے سے بچ سکیں۔

No comments:

Post a Comment