بھارت
کی ایکسٹرنل سیکریٹ سروس را اور ملٹری انٹیلی جنس نے افغان سکیورٹی سروس این ڈی
ایس کی معاونت سے پاکستان میں '' آپریشن اویناش'' لانچ کر دیا ھے اور افغانستان سے
دھشتگرد گروپس اور ڈرگ کارٹلز کو جن میں غیر ملکی فائٹر بھی شامل ہیں جوائنٹ
آپریشنز کے لئے استعمال کر رھا ھے۔ سابق فاٹا ' خیبر پختونخوا اور بلوچستان اس کا
ٹارگٹ ھیں۔
ذرائع کے مطابق این ڈی ایس کے ننگرھار ' کنڑ ' قندھار اور پکتیا میں سیف ھاوسز پر
بھارتی را اور ملٹری انٹیلی جنس کے آپریٹرز کی موومنٹ سپاٹ کی گئی ھے۔ ملک کے ٹاپ
انٹیلی جنس اداروں نے ھیومن اور ٹیکنیکل انٹیلی جنس کی بنیاد پر '' آپریشن
اویناش'' کے بارے میں انفارمیشن حاصل کی ھے۔
پاکستان کی افغانستان کے ساتھ بارڈر پر فینسنگ کو نقصان پہنچانا ' سابق فاٹا
علاقوں میں بدامنی پیدا کرنا ' سی پیک کو ٹارگٹ کرنا ' بلوچستان میں بدامنی
پھیلانا ' سکیورٹی فورسز پر حملے کرنا ' پاکستان مخالف علاقائی جماعتوں کو استعمال
کرتے ھوئے پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ کرکے بغاوت کے جذبات اُبھارنا ' '' آپریشن
اویناش'' کے اھداف ھیں۔
''
آپریشن اویناش'' کی کارروائیوں کے لیے ٹی ٹی پی ' جماعت الاحرار ' داعش ' لشکر
جھنگوی اور ان جیسے دیگر گروپس ' بلوچ لیبریشن آرمی ' بلوچ ریپبلیکن آرمی '
بلوچستان لیبریشن فرنٹ ' بلوچ ریپبلیکن پارٹی ' پشتون تحفظ موومنٹ اور ان سے قریب
سیاستدانوں ' صحافیوں ' سماجی کارکنوں اور دانشوروں کو استعمال کیا جا رھا ھے۔
را کا افغانستان میں سٹیشن چیف اور ملٹری انٹیلی جنس کا کمانڈر انڈر ڈپلومیٹک کور
'' آپریشن اویناش'' چلا رھے ھیں۔ کابل میں بھارت کا سفارتخانہ ان کی کارروائیوں کا
مرکز ھے۔ سب اسٹیشنز میں سرفہرست جلال آباد اور سپن بولدک شامل ھیں۔ افغان صوبوں
کنڑ ' پکتیا اور نورستان کا استعمال بھی کیا جا رھا ھے ۔ آپریشن کی مالی سپورٹ کا
بڑا حصہ بھارتی ایجنسیوں کے سیکریٹ فنڈ ز سے آ رھا ھے۔ جبکہ ڈرگ کارٹلز کا پیسہ
بھی استعمال کیا جا رھا ھے۔ کیونکہ پاک افغان بارڈر پر فینسنگ مکمل ھو گئی تو ڈرگ
کارٹلز کا دھندہ نہ ھونے کے برابر رہ جائے گا۔
No comments:
Post a Comment