پاکستان
میں پہلے Punjabi
Cultural Movement شروع ھوئی۔ Punjabi Cultural
Movement کے دور میں Punjabi Culture کو فروغ دینے کی بات کی جاتی تھی لیکن اردو میں کہا جاتا تھا کہ؛ ھم
پاکستانی قوم ھیں اور اردو ھماری قومی زبان ھے۔ ھم Punjabi Culture
کو فروغ دیں گے۔ یہ پاکستان میں پنجابیوں کی پہلی پیڑھی کا دور تھا جو 1947 سے
لیکر 1977 تک رھا۔
پھر
Punjabi
Language Movement کا دور شروع ھوگیا۔ کہا جانے لگا کہ؛ ھم
پاکستانی قوم ھیں لیکن ھماری Language پنجابی ھے۔ اس لیےPunjabi Culture کے ساتھ ساتھ Punjabi Language کو بھی فروغ دیں گے اور
پنجاب میں تعلیم پنجابی Language میں بھی ھونی چاھیے۔ یہ
پاکستان میں پنجابیوں کی دوسری پیڑھی کا دور تھا جو 1977 سے لیکر 2007 تک رھا۔
اب
Punjabi
Nationalist Movement کا دور شروع ھوگیا ھے۔ کہا جاتا ھے کہ؛ ھم پاکستان
کے Citizen ھیں لیکن ھماری Nation پنجابی ھے۔ ھمارا Culture
پنجابی ھے۔ ھماری Language
پنجابی ھے۔ ھم پاکستان میں اپنےPunjabi Culture کو فروٖغ دیں گے اور اپنی Punjabi
Language کو پنجاب کی تعلیمی اور دفتری زبان بنانے کے ساتھ
ساتھ سارے پاکستان میں اپنی Punjabi Nation کے سماجی ' معاشی '
انتظامی ' اقتصادی حقوق بھی مانگیں گے۔ یہ پاکستان میں پنجابیوں کی تیسری پیڑھی کا
دور ھے جو 2007 سے شروع ھوا اور 12 سالوں میں بڑہ کر پنجابیوں کی تیسری پیڑھی کی اکثریت
کی آواز بنتا جا رھا ھے۔
کسی
بھی قوم کی سماجی ' معاشی ' انتظامی ' اقتصادی ترقی کا انحصار اس قوم کے سفارتکاروں
‘ فوجی افسروں ‘ سرکاری افسروں ‘ سیاستدانوں ‘ صحافیوں ‘ وکیلوں اور دانشوروں میں
قوم پرستی کے ھونے یا نہ ھونے پر ھوتا ھے۔ پنجابیوں کی پہلی پیڑھی جو ابھی حیات ھے
وہ ابھی تکPunjabi
Cultural Movement والی سوچ میں پھنسی ھوئی ھے۔ پنجابیوں کی دوسری
پیڑھی Punjabi
Language Movement والی سوچ میں پھنسی ھوئی ھے۔ پنجابیوں کی
پہلی پیڑھی جو ابھی حیات ھے ' اس کے اور پنجابیوں کی دوسری پیڑھی کے کم ھونے کے
بعد Punjabi
Cultural Movement اور Punjabi Language
Movement والی سوچ کے بجائے پنجابیوں میں صرفPunjabi Nationalist Movement
والی سوچ ھی رہ جانی ھے۔ اس وقت پنجابی سفارتکاروں ‘ فوجی افسروں ‘ سرکاری افسروں ‘
سیاستدانوں ‘ صحافیوں ‘ وکیلوں اور دانشوروں میں Punjabi Nationalist Movement
والی سوچ ھونی ھے۔ اس لیے Punjabi Nation کو پاکستان میں سماجی '
معاشی ' انتظامی ' اقتصادی حقوق بھی ملنے لگیں گے۔
No comments:
Post a Comment