Sunday, 26 May 2019

پشتونستان بنانے سے پٹھانوں کو کیا فائدہ ھوگا؟

ایک امریکی صحافی نے چند روز قبل انکشاف کیا ھے کہ؛ امریکن سی آئی اے خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے پٹھان علاقے میں پشتون قوم پرستی کی تحریک چلا کر ان علاقوں کو پاکستان سے الگ کرکے پشتونستان بنانا چاھتی ھے۔ لیکن یہ سمجھ میں نہیں آرھا کہ امریکن سی آئی اے کے منصوبے کے تحت پشتونستان بنانے سے پٹھانوں کو کیا فائدہ ھوگا؟ پاکستان میں اس وقت پٹھانوں کی پارٹی پی ٹی آئی کی حکومت ھے۔ پاکستان کی 60٪ آبادی پنجابی ھونے کے باوجود پاکستان کا وزیرِ اعظم پنجاب کا رھنے والا پٹھان ' پاکستان کی قومی اسمبلی کا اسپیکر خیبر پختونخوا کا رھنے والا پٹھان ' پاکستان کی قومی اسمبلی کا ڈپٹی اسپیکر بلوچستان کا رھنے والا پٹھان ھے۔ خیبر پختونخوا کا گورنر ' وزیرِ اعلیٰ ' اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر پٹھان ھے۔ بلوچستان کا گورنر اور ڈپٹی اسپیکر پٹھان ھے۔ سندھ اسمبلی کا اسپیکر پٹھان ھے۔ جبکہ پٹھانوں کی پارٹی پی ٹی آئی نے پاکستان کا صدر کراچی کا رھنے والا مھاجر ' پاکستان کی سینٹ کا چیئرمین بلوچستان کا رھنے والا بلوچ ' پاکستان کی سینٹ کا ڈپٹی چیئرمین کا رھنے والا مھاجر بلکہ پنجاب کا وزیرِ اعلیٰ بھی پنجاب کا رھنے والا بلوچ بنوایا ھوا ھے۔ لگتا یہ ھے کہ پٹھانوں کی پارٹی پی ٹی آئی نے پاکستان کی حکومت میں پٹھان ' بلوچ ' مھاجر اتحاد بنایا ھوا ھے۔ کہیں یہ اتحاد پنجابیوں کے خلاف تو نہیں ھے؟ کیا پٹھان اس سے زیادہ بھی پاکستان میں بااختیار بن سکتا ھے؟

پشتونستان بننے کی صورت میں تو اسلام آباد ' پنجاب ' سندھ اور کراچی ھی نہیں بلکہ خیبر پختونخوا کے پنجاب کی سرحد کے ساتھ والے ھندکو پنجابیوں اور ڈیرہ والی پنجابیوں کے علاقے میں رھنے والے پٹھانوں کو بھی ان علاقوں میں سے نکلنا پڑے گا۔ جبکہ پشتونستان بنانے کی جدوجہد کے دوران پاکستان کی افواج سے مسلح تصادم ھوگا اور کم از کم 20 سے 25 لاکھ پٹھان مارے بھی جائیں گے۔ اس کے علاوہ پاکستان میں پہلے ھی پنجابی آبادی پاکستان کی آبادی کا 60٪ ھے۔ پشتونستان بنانے سے تو بقیہ پاکستان نے عملی طور پر پنجابستان بن جانا ھے۔ بلوچستان میں سے پشتون علاقہ الگ ھونے کے بعد بچنے ھی صرف بروھی اور بلوچ ھیں۔ جبکہ دیہی سندھ اور کراچی پر تو غلبہ ھی نہیں بلکہ مکمل طور پر قبضہ تک پنجابی قوم کا ھوجانا ھے۔ کیونکہ اس وقت بھی دیہی سندھ کی اور کراچی کی دوسری بڑی آبادی پنجابی ھے۔ جبکہ پشتونستان بننے کے بعد خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے پٹھان علاقے میں سے بھی پنجابیوں نے نکل کر دیہی سندھ اور کراچی پہنچ جانا ھے۔ دیہی سندھ اور کراچی میں سے پٹھانوں کو نکل کر پشتونستان جانا پڑے گا اور جائیدادوں کا آپس میں تبادلہ ھوگا۔

پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ میں سماٹ ' بلوچ ' بروھی تو ھیں ھی نہیں۔ صرف پنجابی اور پٹھان ھیں۔ مھاجر پہلے پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ میں غلبہ رکھتے تھے لیکن الطاف حسین کے بھارتی ایجنسی "را" کے تعاون سے کراچی کو پاکستان سے الگ کرنے کی سازش کی وجہ سے اور مھاجروں کے الطاف حسین کو سپورٹ کرنے کی وجہ سے مھاجروں کا پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ پر سے غلبہ ختم کردیا گیا ھے۔ اس لیے پشتونستان بننے کی صورت میں پٹھانوں کو بھی پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ میں سے نکال کر پشتونستان بھیج دیا جائے گا اور پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ میں صرف پنجابی بچیں گے اور بقیہ پاکستان کی 80٪ آبادی پنجابی ھوگی۔ اس لیے پاکستان پر پنجابی قوم کا مکمل سیاسی ' سماجی ' معاشی ' انتظامی اور اقتصادی تسلط ھوگا۔ پنجابیوں کے سماٹ اور بروھی کے ساتھ تو سماجی اور سیاسی تعلقات ٹھیک ھیں لیکن پٹھان ' بلوچ ' مھاجر کے ساتھ سماجی اور سیاسی تعلقات ٹھیک نہیں ھیں۔ اس لیے پشتونستان بننے کی صورت میں پٹھان کے پاکستان سے نکل جانے کے بعد پنجابیوں سے سماٹ اور بروھی کو تو سماجی ' سیاسی ' معاشی فائدہ ھوگا لیکن بلوچ پر جنوبی پنجاب میں پنجابی کی ' بلوچستان میں بروھی کی ' سندھ میں سماٹ کی اور کراچی میں مھاجر پر پنجابی ' سماٹ ' بروھی ' گجراتی ' راجستھانی کی مکمل سماجی ' سیاسی ' معاشی بالادستی ھوجانے کی وجہ سے بہت زیادہ نقصان ھوگا۔ اس لیے پشتونستان بننے کی صورت میں پٹھان کے ساتھ ساتھ بلوچ اور مھاجر نے بھی تباہ و برباد ھوجانا ھے۔

No comments:

Post a Comment