Monday 14 May 2018

لیاقت علی خاں کے بنائے گئے "بنیادی فریم ورک" کو تبدیل کرنا ھوگا۔

سردار ولبھ بھائی پٹیل کا تعلق بھارت کی ریاست گجرات سے تھا۔ ولبھ بھائی پٹیل نے بھارت کے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی حیثیت سے پاکستان کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر وزیرِ اعظم لیاقت علی خان کو حیدرآباد دکن سے دستبردار ھونے اور کشمیر لینے کی پیشکش کی تھی۔

بھارت کا وائسرائے لارڈ ماؤنٹ بیٹن اس پیشکش کو لیکر پاکستان بھی آیا۔ لیکن لیاقت علی خان نے کشمیر لینے کی پیشکش مسترد کردی۔ اس لیے بھارت نے نہ صرف حیدرآباد دکن پر قبضہ کرلیا۔ بلکہ کشمیر کے بیشتر حصے پر بھی بھارت نے قبضہ کرلیا۔

پنجاب کو تقسیم کروا کر مشرقی پنجاب کو بھارت کے سپرد کرنے اور کشمیر کو پاکستان میں شامل نہ کرنے کی بنیادی وجہ پنجابیوں کو تقسیم رکھ کر اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کی پاکستان پر سماجی ' سیاسی ' معاشی ' انتظامی بالادستی قائم کرنا تھا۔

اس لیے کشمیر پر بھارتی قبضہ کے بعد کشمیر کو آزاد کروانے کے لیے مذھبی انتہا پسندی کو بنیاد بنا کر جتنا وقت اور وسائل کشمیر کی آزادی پر لگائے گئے ھیں اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے بدنامی مول لی گئی ھے۔

اس کے بجائے مشرقی پنجاب میں اسطرح کی پالیسی بناکر جیسی پالیسی بھارت نے مشرقی بنگال میں استعمال کی تھی ' تھوڑا سا وقت اور وسائل لگا دیے جاتے تو؛

1۔ مشرقی پنجاب بھی آزاد ھوجاتا۔

2۔ کشمیر بھی آزاد ھوجاتا۔

3۔ بھارت سے مشرقی بنگال میں پنگا لینے کا بدلہ بھی لے لیا جاتا۔

بلکہ مشرقی پنجاب کے پنجابیوں کے گنگا جمنا والوں کی بالادستی سے نجات کے بعد تامل ' ملایالم ' تیلگو ' کنڑا ' اڑیہ ' بنگالی ' آسامی ' بھوجپوری ' مراٹھی ' گجراتی ' راجستھانی قوموں کو بھی گنگا جمنا والوں کی بالادستی سے نجات مل جاتی اور صرف اترپردیش ھی بھارت ھوتا۔

جبکہ پاکستان کے تعلقات مشرقی پنجاب کے پنجابیوں کے علاوہ تامل ' ملایالم ' تیلگو ' کنڑا ' اڑیہ ' بنگالی ' آسامی ' بھوجپوری ' مراٹھی ' گجراتی ' راجستھانی قوموں کے ساتھ بھی اچھے ھمسائیوں والے ھوتے۔

لیکن پاکستان کے قائم ھوتے ھی اترپردیش کے اردو بولنے والے ھندوستانی لیاقت علی خاں کے پاکستان کا وزیرِ اعظم بن جانے کی وجہ سے اور اس کے پاکستان کا بنیادی فریم ورک اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں اور بھارت کے لیے فائدے والا جبکہ پاکستان کی قوموں اور پاکستان کے لیے نقصان والا بنا دینے کی وجہ سے پاکستان تباہ اور برباد ھو رھا ھے۔

لیکن اترپردیش کے اردو بولنے والے ھندوستانی کے بنائے ھوئے پاکستان کے "بنیادی فریم ورک" کو پاکستان کی سب سے بڑی قوم ھونے کے باوجود پنجابی قوم ابھی تک تبدیل نہیں کر پائی۔

No comments:

Post a Comment