Thursday 21 September 2017

پنجاب کو گالیاں دینے اور پنجابیوں کے ساتھ ظلم و زیادتی کا سلسلہ فورا بند ھونا چاھیئے۔

پاکستان کے قائم ھوتے کے بعد پٹھانوں کو پٹھان غفار خان ' بلوچوں کو بلوچ خیر بخش مری ' بلوچ سندھیوں کو عربی نزاد جی - ایم سید ' اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کو مھاجر الطاف حسین نے “Proxy of Foreign Sponsored Intellectual Terrorism” کا کھیل ' کھیل کر اپنی “Intellectual Corruption” کے ذریعے گمراہ کرکے ' انکی سوچ کو تباہ اور انکے بچوں کا مستقبل برباد کردیا ھے۔ اس لیے پٹھان ' بلوچ ' مھاجر ' پنجاب کے خلاف سازشیں اور شرارتیں کرنے میں لگے رھتے ھیں۔ جھوٹے قصے ' کہانیاں تراش کر پنجاب پر الزام تراشیاں کرتے ھیں۔ گالیاں دیتے ھیں۔ اپنے علاقوں میں پنجابیوں پر ظلم اور زیادتیاں کرتے ھیں۔ اپنے علاقوں میں کاروبار کرنے والے پنجابیوں کو واپس پنجاب نقل مکانی کرنے پر مجبور کرتے ھیں بلکہ پنجابیوں کی لاشیں تک پنجاب بھیجتے ھیں۔

پاکستان میں پنجابی کی آبادی 60% ھے۔ پنجابی صرف پنجاب کی ھی سب سے بڑی آبادی نہیں ھیں بلکہ خیبر پختونخواہ کی دوسری بڑی آبادی ' بلوچستان کے پختون علاقے کی دوسری بڑی آبادی ' بلوچستان کے بلوچ علاقے کی دوسری بڑی آبادی ' سندھ کی دوسری بڑی آبادی ' کراچی کی دوسری بڑی آبادی بھی پنجابی ھی ھیں۔ اس لیے پاکستان کی سیاست ' صحافت ' صنعت ' تجارت ' ذراعت ' ھنرمندی ' بیوروکریسی ' سول سروسز ' ملٹری سروسز اور سرکاری و غیر سرکاری ملازمت کے شعبوں میں سماٹ ' ھندکو ' بروھی ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' چترالی ' راجستھانی ' گجراتی ' پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر و دیگر کے مقابلے میں ' پنجابی تو چھائے ھوئے ھی نظر آئیں گے۔

پٹھان غفار خان ' بلوچ خیر بخش مری ' عربی نزاد جی - ایم سید ' اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر الطاف حسین کی “Proxy of Foreign Sponsored Intellectual Terrorism” کے کھیل کی وجہ سے چونکہ پنجاب پہلے ھی اپنا بہت نقصان کروا چکا ھے اور پنجابی اپنا ماضی تباہ کرواتے رھے ھیں۔ لیکن اب پنجابی نہ تو پنجاب کو نقصان ھونے دیں گے اور نہ اپنے بچوں کا مستقبل برباد ھونے دیں گے۔ اس لیے پٹھان ' بلوچ ' مھاجر ' پنجاب کے خلاف سازشیں اور شرارتیں کرنے کے لیے جھوٹے قصے ' کہانیاں تراش کر پنجاب پر الزام تراشیاں کرنے ' گالیاں دینے ' اپنے علاقوں میں پنجابیوں پر ظلم اور زیادتیاں کرنے ' اپنے علاقوں میں کاروبار کرنے والے پنجابیوں کو واپس پنجاب نقل مکانی کرنے پر مجبور کرنے بلکہ پنجابیوں کی لاشیں تک پنجاب بھیجنے سے گریز کریں۔

پٹھانوں ' بلوچوں ' مھاجروں کو چاھیئے کہ پنجابی قوم کے ساتھ خراب ھوتے ھوئے تعلقات کو مزید خراب ھونے سے بچانے اور اپنی قوم کا پنجابی قوم کے ساتھ مجموعی رویہ درست کرنے کے لیے اپنے اپنے سیاستدانوں اور صحافیوں کے گلے میں پٹہ ڈالیں اور اپنے اپنے علاقے میں جن پنجابیوں کی زمین اور جائیدار پر قبضے کر چکے ھیں ' وہ واپس کردیں۔ جن پنجابیوں کو قتل کرچکے ھیں انکا خون بہا دے دیں۔ جن جن پنجابیوں پر ظلم اور زیادتی کی ھے اسکی تلافی کردیں۔

پٹھانوں ' بلوچوں ' مھاجروں کو چاھیئے کہ جس پنجابی شخصیت کی وجہ سے انکو نقصان ھوا ھو یا ھو رھا ھو ' سندھی ' پٹھان ' بلوچ ' مھاجر اس شخصیت کا نام لیکر الزام لگائیں اور اس شخصیت کے خلاف محاذ آرائی کریں۔ لیکن عام پنجابیوں کے ساتھ ظلم اور زیادتی کرنے والوں پر نظر رکھیں۔ پنجاب اور پنجابیوں کو گالیاں دینے یا الزام تراشیاں کرنے والوں پر نظر رکھیں۔ ٹی ویی ٹاک شو پر نظر رکھیں۔ اخبارات پر نظر رکھیں۔ بلکہ فیس بک پر بھی نظر رکھیں۔

پٹھانوں ' بلوچوں ' مھاجروں کو خیال رکھنا ھوگا کہ پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کے الفاظ ادا کرکے ' پنجاب اور پنجابی کو گالیاں دے کر 'الزامات لگا کر ' انکی قوم کا کوئی فرد ' انکے علاقے میں رھنے والے کسی پنجابی کو خوفزدہ ' ھراساں ' پریشان ' تنگ یا بلیک میل تو نہیں کر رھا؟ تاکہ پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کے الفاظ ادا کرکے پنجاب اور پنجابی کو گالیاں دینے ' الزام تراشیاں کرنے کی صدا اب پنجاب نہ پہنچنے اور پنجابیوں کے ساتھ ظلم اور زیادتی کی اطلاع اب پنجاب نہ پہنچنے۔ ورنہ جوابی ردِ عمل بہت شدید ھوگا۔

No comments:

Post a Comment